ہمارا دعویٰ اور ہمارا عمل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2012-12-21

ہمارا دعویٰ اور ہمارا عمل

بہت اچھی بات ہے کہ آپ کو محبتِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی عظیم دولت حاصل ہے۔
بہت اچھی بات ہے کہ آپ کے دل میں محبتِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی شمع فروزاں ہے۔
حب رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) تو ایمان کی علامت ہی نہیں بلکہ اصل ایمان ہے۔
اب معاملہ یہ ہے کہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وسلم) سے محبت کا دعویٰ کرنے والے کے لیے اللہ تعالیٰ نے ایک لائحہ عمل ترتیب دیا ہے۔ یہ لائحہ عمل ہے تو چند لفظوں میں مگر شاید ہمیں بہت دشوار اور مشکل لگتا ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ لائحہ عمل رہتی زندگی تک کے واسطے ان سب لوگوں کے لیے کسوٹی ہے جو حب رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا دعویٰ کرتے ہیں۔
یہ لائحہ عمل ہے ۔۔۔ قرآن کے الفاظ میں :
لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة ** ( الأحزاب:33 - آيت:21 )
رسول کی زندگی تمہارے لیے بہترین نمونہ ہے۔

اب کچھ سوالات کے جواب ہمیں اپنے ضمیر سے ڈھونڈنا ہیں :
  • ہمارے اخلاق و کردار میں سیرتِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی کتنی جھلک ہے؟
  • ہماری خانگی گھریلو زندگی کس حد تک ان احکامات کے مطابق ہے جو رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) سے ہمیں حاصل ہوئے ہیں؟
  • ہم نے اپنے معاشرے میں تعلیماتِ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کو عام کرنے کے لیے کیا کیا اور کیا کر رہے ہیں؟
  • دنیا کی زندگی میں قدم قدم پر ہمارے سامنے یہ موڑ آتا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا منشاء کچھ اور ہے اور دنیا کا منشا کچھ اور ۔۔۔ ایسے مواقع پر ہمارا فیصلہ کیا ہوتا ہے؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں