ایران میں سماجی رابطے کی متعدد ویب سائٹس بشمول "فیس بک" اور "ٹیوٹر" پر پابندی عائد ہے لیکن سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای اور ان کا ذاتی دفتر دھڑلے کے ساتھ فیس بک کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے ۔ یاد رہے کے پابندی کی وجہہ سے ان سائٹس کو صرف "اکسی" کے ذریعے ہی ایران میں دیکھا جاسکتا ہے ۔ قدامت پسند ایرانی حلقوں کے ترجمان فارسی نیوز پورٹل "وبجریان" کے مطابق سرکاری طورپر "فیس بک" کے استعمال پر پابندی عائد ہے لیکن حکومت نے سماجی رابطے کے مقبول عام پورٹل کو تہران کے خلاف مخالفت طاقتوں کا جنگی ہتھیار قراردے رکھا ہے ۔
no facebook ban in supreme leader office
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں