واضح رہے کہ اب تک بادشاہ گر کے طورپر مسلمان طبقہ جات کو استعمال کیاگیا، حالانکہ نیٹ منفعت وہاں بھی کچھ نہ دی گئی بلکہ بس استصحال ہی کیا گیا، ایسے ہی اب عیسائیوں کو بھی یہی رتبہ ملنے کی امید ہے، البتہ وہی ڈھاک کہ تین پات۔فائدہ کچھ ہونے والا نہیں، آج کل کی سیاسی پارٹیاں چاہے وہ کسی بھی مذہب کی ہوں، اپنا الو سیدھا کرکے خود بھی چلتے بنتی ہے۔اس لئے کسی بھی طبقہ اور عوام کو چاہئے کہ وہ سیاسی بصیرت نہ سہی کچھ نہ کچھ آنکھیں کھول ضرور رکھے۔
Special Political Party for Christians
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں