ملائم کی پارتی کے رام گوبال پادو نے سچر کمیٹی کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ اس میں مسلمانوں کو دلتوں سے بھی زیادہ پسماندہ قرار دیا ہے تب کیوں حکومت مسلمانوں کےلئے آئین میں ترمیم کرکے ریزرویشن کو ممکن نہیں بناسکتی۔
یاد رہے کہ سچر کمیتی کی تشکیل خود یوپی اے می سرکار نے 2005 میں کی تھی تاکہ مسلمانوں کی سماجی ، معاشی اور تعلیمی حالت کا اندازہ ہوسکتے بعد ازاں رپورٹ میں یہ حقیقت کو طشت بام کیا گیا کہ درحقیقت مسلمانوں می معاشی اور تعلیمی حالت دلتوں اور دوسرے پچھڑے اقوام سے بھی بد تر ہے۔
کانگریس نے بہوجن سماج وادی پارتی کے استدلال پر گوم مول سا جواب دیا ، اقلیتی امور کے وزیر رحمان خان نے کہا کہ اگر ان کی پارتی کچھ کہتی ہے تو وہ کیا کہ سکتے ہیں، کس چیز کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔، کانگریس نے انتخابی منشور میں مسلمانوں کے لئے کوٹہ کا جو وعدہ کیا وہ اسکے پابند ہیں، ہم نے آبادی کے لحاظ سے ریزرویشن کی کبھی بات نہیں کی۔
Sachar Report, Mulayam demands reservation for Muslims
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں