خواتین میں میک اپ کرنے کا فطری رجحان دنیا کے ہر خطے میں پایا جاتا ہے، وہ دوسروں کے بیچ منفرد اور خوبصورت نظر آنے کے لئے بھی میک اپ کا استعمال کرتی ہیں۔ میک اپ کے مختلف طریقے عورتوں میں رائج ہیں۔
ہمارے یہاں میک اپ کی تشہیر و مقبولیت میں میڈیا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مختلف برانڈس بھی میک اپ کا خاصا بن چکی ہیں۔
بہرحال یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ میک اپ چاہے کسی بھی انداز کا ہو، احتیاط برتنے کی ضروت ہے، اور فطری جلد خراب ہونے کا بہت امکان ہے۔
چنانچہ میک میں سب سے اہم بنیادی چیز فاونڈیشن کا انتخاب ہے، اس کے لئے یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ خواتین کو اپنی نازک جلد کے لئے کون سی فاونڈیشن لگانا مناسب رہے گا؟
- چکنی جلد کے لئے پانی اور گلیسرین کا فاونڈیشن مفید ہے
- جلد خشک ہو تو پاوڈر کے بجائے کریم کا فاونڈیشن مفید ہوگا۔
فاونڈیشن چہرے کے ساتھ ساتھ باقی حصہ یعنی کان اور گردن پر بھی استعمال کریں تاکہ میک اپ میں فرق محسوس نہ ہو۔
آخر میں ٹشو پیپر استعمال کرتے ہوئے اضافی میک اپ کو نکال دینا چاہئے۔
بہرحال ان باتوں سے ہٹ کر بھی ایک فطری میک اپ ہوتا ہے، جس میں مارکٹ سے خریدی گئیں کریمیں، پاؤڈر اور دوسری چیزوں کے مقابلے میں نیچرل چیزوں پر انحصار کرکے جلد کو قدرتی بنائے رکھا جا سکتا ہے۔
بعض اوقات مصنوعی میک اپ کی پہتات سے بھی جلد خراب ہو کر رہ جاتی ہے، اس لئے میک اپ مناسب مقدار میں ہی ہو تو بہتر ہے۔
کیونکہ بہت زیادہ میک اپ کرنے سے خود ہماری اپنی جلد خراب ہو جاتی ہے۔
Makeup but with caution
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں