پاکستان کی زیرسرپرستی دہشت گردی مسئلہ سارک کانفرنس میں راجناتھ اٹھائیں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-29

پاکستان کی زیرسرپرستی دہشت گردی مسئلہ سارک کانفرنس میں راجناتھ اٹھائیں گے

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ آئندہ ماہ سارک وزارتی کانفرنس میں شرکت کے لئے اسلام آباد کا دو روزہ دورہ کریں گے اور 4اگست سے شروع ہونے والی اس کانفرنسکے دوران سرحد پار سے جاری دہشت گردی کو پاکستان کی مستقل تائید کا مسئلہ اٹھائیں گے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے بتایا کہ پاکستان میں قیام کے دوران وزیر داخلہ، سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کی سات ویں کانفرنس میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گے لیکن ان کے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ کوئی باہمی ملاقات طے نہیں ہے۔ توقع ہے کہ راج ناتھ سنگھ جو سارک وزرائے داخلہ کی کانفرنس میں شرکت کریں گے ، پاکستان سے دو ٹوک الفاظ میں کہیں گے کہ وہ ہندوستان میں دہشت گردانہ سر گرمیوں کی سرپرستی بند کرے ۔ سرکاری ذرائع نے آج یہ بات بتائی ۔ دو جنوری کو پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے بعد جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ، کسی سینئر ہندوستان قائد کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا ۔ وزیر داخلہ، وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے امکانی ملاقات میں جموں و کشمیر اور دیگر علاقوں میں پاکستان کے سرکاری و غیر سرکاری عناصر کے دہشت گردانہ سر گرمیوں میں ملوث ہونے کا دستاویزی ثبوت بھی پیش کرسکتے ہیں ۔ نواز شریف نے برہان وانی کو شہید قرار دیتے ہوئے حال ہی میں کہا تھا کہ کشمیر ایک دن پاکستان بن جائے گا۔ اس پر وزیر خارجہ سشما سوراج کو یہ کہنا پڑا تھا کہ ان کا یہ خواب تا قیامت پورا نہیں ہوگا کہ کشمیر ان کے ملک کا حصہ بنے گا۔ راج ناتھ سنگھ، پٹھان کوٹ اڈہ پر دہشت گردانہ حملہ کی تحقیقات میں سست رفتاری کا مسئلہ بھی اٹھائیں گے جو پاکستان میں قائم دہشت گرد گروپ جیش محمد نے کیا تھا اور اس ملک میں ممبئی دہشت گرد حملہ کیس کی سماعت کا مسئلہ بھی اٹھائیں گے ۔ سنگھ کے ہمراہ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہر شی اور وزارت داخلہ کے دیگر کئی سینئر عہدیدار بھی ہوں گے ۔ سارک اجلاس میں کئی کلیدی مسائل جیسے دہشت گردی کے خلاف لڑائی ، منشیات اور چھوٹے اسلحہ کی اسمگلنگ کے خلاف تال میل اور اس برائی کو کچلنے متحدہ کوششوں کا مسئلہ زیر بحث آئے گا۔

Rajnath Singh to raise Pak state-sponsored terrorism issue in SAARC

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں