پنامہ پیپرس افشاء سے دنیا میں تہلکہ - 500 ہندوستانیوں کے نام بھی شامل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-05

پنامہ پیپرس افشاء سے دنیا میں تہلکہ - 500 ہندوستانیوں کے نام بھی شامل

واشنگٹن، نئی دہلی
آئی اے این ایس
انٹر نیشنل کنسورشیم آف انوسٹیگیٹیو جرنلسٹس( آئی سی آئی جے) اور دنیا بھر کی100سے زائد نیوز آرگنائزیشنس کی نئی تحقیقات میں کرہ ارض کی بعض ممتاز شخصیتوں کے سمندر پار روابط بے نقاب ہوئے ہیں ۔ ان میں پانچ سو سے زائد ہندوستانی شامل ہیں ۔ کنسورشیم نے اتوار کے دن شائع اپنی تحقیقات کو جنہیں پنامہ پیپرس کا نام دیا گیا ہے ، تاریخ کا سب سے بڑا فشا قرار دیا ہے ۔ ہندوستان میں انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس نے تحقیقاتی رپورٹس کے کئی صفحات شائع کئے ہیں جن میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بالی ووڈ سوپر اسٹار امیتابھ بچن اور ایشوریہ رائے ، پنامہ کی کمپنیوں میں ڈائرکٹرس ہیں ۔ دونوں کا رد عمل فوری سامنے نہ آسکا۔ ایشوریہ رائے کے میڈیا مشیر نے اخبار سے کہا کہ اطلاع غلط ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے ارکان خاندان کا نام بھی لیا گیا ہے ۔ ان کے لڑکے حسین نے ملک کے سب سے بڑے نجی نشریاتی ادارہ جیو سے کہ کہ ان کے خاندان نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپارٹمنٹس ہمارے ہیں۔ وہ سمندر پار کمپنیاں بھی ہماری ہیں ۔ اس میں غلط کچھ بھی نہیں ہے ۔ میں نے ان کی پردہ پوشی کبھی نہیں کی اور نہ اس کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب قانون کے مطابق کیا گیا۔ حسین نے کہا کہ انہوں نے1992میں پاکستان چھوڑ دیا تھا اور زائد از138دن غیر مقیم پاکستانی ہونے کے باعث انہیں پاکستان کے قوانین کے مطابق اپنے اثاثوں کا اعلان کرنا ضروری نہیں لیکن اپوزیشن قائد عمران خان نے مطالبہ کیا کہ حکام کارروائی کریں ۔ عمران نے ٹوئٹ کیا کہ ہمارا موقف پھر درست ثابت ہوا ہے کہ شریف نے بیرونی ممالک میں کثیر دولت چھپا رکھی ہے ۔128دیگر سیاسی قائدین اور سرکاری عہدیداروں کی خفیہ مالی معاملتوں کی تفصیلات بھی پنامہ پیپرس میں فراہم کی گئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ لافرمس اور بڑے بینکوں کی عالمی صنعت مالی رازداری فراڈ کرنے والوں اور منشیات کا کاروبار کرنے والوں کو کیسے فراہم کرتی ہے۔پیرس سے اے ایف پی کے بموجب11.5ملین ٹیکس دستاویز کے زبردست افشا نے روسی صدر پوٹین کے مددگاروں ، عالمی قائدین اور مشہور شخصیتوں کی خفیہ سمندر پار معاملتوں کوبے نقاب کردیا ہے۔100سے زائد میڈیا گروپس کی جانب سے دستاویز کی تحقیقات میں جسے تاریخ میں ایسی سب سے بڑی تحقیقات میں ایک قرار دیاجارہا ہے، تقریبا140سیاسی شخصیتوں کے اثاثوں کی خفیہ سمندر پار معاملتوں کا پتہ چلا ہے ۔ جرمن روزنامہ sueddentschezeitung نے ریکارڈس کا انبار نامعلوم ذرائع سے حاصل کیا اور آئی سی آئی جے کے ذریعہ دنیا بھر کے میڈیا کو فراہم کیا۔ دستاویز جو تقریبا 2لاکھ14ہزار سمندر پار اداروں سے متعلق ہیں اور تقریبا چالیس برس پر محیط ہیں پنامہ کی ایک لافرم موساک فونسیکا سے ملی ہیں جس کے دفاتر35سے زائد ممالک میں ہیں ۔ تحقیقات میں الزام عائد کیا گیا کہ پوٹین کے قریبی مددگاروں نے بینکوں اور در پردہ کمپنیوں کے ذریعہ دو بلین امریکی ڈالر خفیہ طور پر منتقل کئے ۔ دستاویز میں پوٹین کا نام نہیں لیا گیا ہے ۔تحقیقات میں بارہ موجودہ یا سابق سربراہان مملکت کا نام لیا گیا ہے ۔ ان میں آئس لینڈ اور پاکستان کے وزیر اعظم صدر یوکرین اور سعودی عرب کے شاہ کے علاوہ جیکی چان جیسے اسپورٹس اور مودی اسٹار شامل ہیں۔ الزام ہے کہ چین کے صدر شی جنپنگ کے خاندان کا سمندر پار کھاتوں سے تعلق ہے ۔ لافرم کے بانیوں میں ایک رمن فونسیکا نے اے ایف پی سے کہا کہ افشا جرم ہے ۔ یہ پنامہ پر حملہ ہے ۔ بعض ممالک کو گوارہ نہیں کہ ہم کمپنیوں کو راغب کرنے میں اتنے مسابقی ہوں جتنا کہ ہم ہیں ۔ امکان ہے کہ اس افشاء کا کئی افراد پر شدید سیاسی اثر پڑے گا۔

Panama Papers expose rich Indians' tax dens

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں