دہشت گرد انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے ہند و سعودی عرب کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-04

دہشت گرد انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے ہند و سعودی عرب کا مطالبہ

ریاض
پی ٹی آئی
ہندوستان اور سعودی عرب نے آج دہشت گردی سے مقابلہ میں تعاون کا فیصلہ کیا اور تمام ممالک سے دہشت گرد انفراسٹرکچر کو وہ جہاں بھی ہوں، تباہ کرنے کا مطالبہ کیا اور دوسرے ممالک کے خلاف دہشت گردی کے استعمال کو مسترد کردیا۔ اسے پاکستان کے خلاف بالواسطہ حوالے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور دونوں فریقوں کے درمیان وفود کی سطح پر وسیع تر بات چیت کے بعد دونوں ممالک نے یہ بات کہی۔ بات چیت کے بعد پانچ معاہدات پر دستخط کیے گئے ۔ جن معاہدات پر دستخط کئے گئے ان میں دولت اکٹھا کرنے ، دہشت گردی کو مالیہ کی فراہمی اور متعلقہ جرائم سے متعلق انٹلی جنس معلومات کا تبادلہ اور سعودی عرب میں ہندوستانی ملازمین کی بھرتی سے متعلق ایک اور معاہدہ شامل ہے ۔ سعودی عرب میں تیس لاکھ ہندوستانی بر سر کار ہیں۔ بات چیت میں ہندوستانی وفد نے سعودی قائدین کو بتایا کہ ہندوستان کو پاکستان میں دہشت گرد انفراسٹرکچر سے حملوں کا سامنا ہے ۔ دونوں فریقوں نے مخالف دہشت گردی تعاون میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات بالخصوص توانائی اور انفراسٹرکچر شعبہ جات میں اضافہ پر غوروخوض کیا۔ سعودی عرب ، پاکستان کا قریبی حلیف ہے اور دہشت گردی کی سخٹ مذمت کو نہایت اہم تصور کیاجارہا ہے ۔ ایک عہدیدار نے وزیر اعظم مودی کے حوالے سے بتایا کہ بات چیت کا نتیجہ باہمی تعلقات میں ایک نیا موڑ ثابت ہوا ہے ۔ مودی اور شاہ سلمان کے درمیان بات چیت کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں قائدین ایک خاص نسل ، مذہب یا کلچر کی دہشت گردی کو جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو بالکلیہ طور پر مسترد کرتے ہیں۔ دونوں قائدین نے دہشت گردی کے مقابلہ میں تعاون کو مزید مستحکم بنانے سے اتفاق کیا۔ دونوں قائدین نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی اور دہشت گردی سے لاحق چیلنجوں سے موثر طریقہ سے نمٹنے کے لئے ہمہ رخی تعلقات کو مستحکم بنائیں ۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گردی پر ہندوستان کے مجوزہ جامع کنونشن کو اختیار کرنے کے لئے مل جل کر کام کرنے سے اتفاق کیا۔ وزیر اعظم نے دہشت گردی کی اس کی تمام اشکال سے مقابلہ کرنے کی شاہی حکومت کی کوششوں اور اس سلسلہ میں بین الاقوامی کوششوں میں سر گرم حصہ لینے کی ستائش کی ۔ ہندوستان کو دہشت گردی کے خلاف اسلامی اتحاد قائم کرنے کے سعودی عرب کے اقدام سے واقف کرایا گیا۔ مودی اور شاہ سلمان دونوں نے باہمی دفاعی تعلقات بشمول سیکوریٹی اور دفاع میں تعاون کے شعبوں کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ دونوں نے باہمی دفاعی تعاون میں اضافہ کرنے، مشترکہ فوجی مشقیں کرنے، جہازوں اور طیاروں کی آمد و رفت اور اسلحہ و گولہ بارود اور ان کی مشترکہ تیاری میں تیزی لانے سے اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے سائبر سیکوریٹی میں تعاون کو فروغ دینے سے بھی اتفاق کیا۔ سعودی عرب نے ہندوستان میں بالخصوص ترجیحی شعبوں جیسے ریلوے، سڑک، بندرگاہ اور جہاز رانی میں انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کے لئے سرمایہ کاری سے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔ ولی عہد اور نائب وزیر اعظم محمد بن نائف اور نائب ولی عہد و وزیر دفاع محمد بن سلمان نے بھی بات چیت کے بعد مودی سے ملاقات کی ۔ ہند، سعودی عرب میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ایک اور معاہدہ پر بھی دستخط کئے گئے۔ دیگر دو معاہدات میں دستی مصنوعات کے شعبہ میں تعاون شامل ہے ۔ قبل ازیں مودی کا گرمجوشانہ خیر مقدم کیا گیا ۔ تمام سعودی کابینہ بشمول ولی عہد اور نائب ولی عہد شاہی دربار میں موجود تھے ۔ شاہ سلمان نے وزیر اعظم کے اعزاز میں ظہرانہ ترتیب دیا، جس میں انواع و اقسام کے لذیذ کھانے پیش کئے گئے ۔ عوام سے عوام کے سرگرم روابط کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں قائدین نے سعودی عرب میں ہندوستانی طبقہ کے قابل قدر رول اور ہندوستان و سعودی عرب دونوں کی ترقی کے لئے ان کی خدمات کی ستائش کی ۔ دونوں فریقوں نے شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور ہندوستان نے بات چیت کے ذریعہ مسئلہ کے پر امن حل کی تائید کی۔
ریاض سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سعودی عرب نے ایک خصوصی جذبہ خیر سگالی میں آج وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا اعلیٰ ترین شہری اعزاز شاہ عبداللہ عزیز شاہ پیش کیا۔ جدید مملکت سعودی عرب کے بانی عبدالعزیز السعود کے نام سے یہ ایوارڈ موسوم ہے ۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آج شاہی دربار میں وزیر اعظم کو یہ باوقار ایوارڈ عطا کیا۔ اسی دربار میں دونوں قائدین نے باہمی علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی ہے ۔

India and Saudi Arabia to destroy terrorist infrastructure

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں