زرعی پیداوار میں امکانی کمی پر صدر جمہوریہ کا اظہار تشویش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-06

زرعی پیداوار میں امکانی کمی پر صدر جمہوریہ کا اظہار تشویش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی نے آج اس بات پر اظہار تاسف کرتے ہوئے کہ ہندوستانی زرعی شعبہ میں ترقی کے باوجود یہ ہنوز موسم کی گرفت سے مکمل طور پر نہیں نکل پایا ہے ۔ انہوں نے ناکافی بارش کے سبب مسلسل دوسرے سال زرعی پیداوار میں امکانی کمی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ بیشتر قابل کاشت علاقہ کے سخت ماحولیاتی حالات جیسے خشک سالی، سیلاب اور طوفان کی زد میں ہونے کے پیش نظر انہوں نے اس چیلنج پر قابو پانے سنجیدہ کوششوں کی اپیل کی اور کہا کہ ہندوستانی زرعی شعبہ کو موسم کے اتار چڑھاؤ کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایاجائے ۔ صدر جمہوریہ نے انڈین اگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ( آئی اے آر آئی) سے کہا کہ وہ بائیو ٹیکنالوجی اور نینو ٹکنالوجی جیسی سائنسی تکنیکوں سے استفادہ کرتے ہوئے موسم کا مقابلہ کرنے والے تکنیکی حل کو فروغ دیں۔ پرنب مکرجی نے دالوں اور خوردنی تیلوں کو درآمد کرنے پر انحصار کے بارے میں بھی بات کی ۔ انہوں نے آئی اے آر آئی کے54ویں کانوکیشن( جلسہ تقسیم اسناد) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے باوجود ہنوستانی زرعی شعبہ ہنوز موسم کی گرفت سے مکمل طور پر آزاد نہیں ہوسکا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ2014-15میں اجناس کی پیداور گھٹ کر253ملین ٹن ہوگئی ہے جو 2013-14میں 12فیصد ناکافی بارش کے باوجود ریکارڈ265ملین ٹن تھی ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال بھی موسم ہم پر مہربان نہیں رہے گا ۔ ناکافی مانسون کے بعد خشک سالی کی وجہ سے مسلسل دوسرے سال زرعی پیداوار متاثر ہونے کا امکان ہے ۔ یہ امر سخت تشویش کا باعث ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ کچھ سنجیدہ کوششیں کی جائیں کیونکہ ہندوستان میں زیر کاشت تقریبا80فیصد علاقہ سخت موسمی حالات جیسے خشک سالی، سیلاب اور طوفانوں کی زد میں ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ بین الاقوامی سطح پر تبدیلی آب و ہوا ان مسائل میں مزید اضافہ کرسکتی ہے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ آئی اے آر آئی کو جدید سائنسی تکنیکوں جیسے بائیو ٹکنالوجی سنتھیٹک بائیولوجی، نینو ٹکنالوجی ، کمپیوٹیشنل بائیو لوجی، سنسر ٹکنالوجی، اور جیوا سپائٹئیل ٹکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے مزید ماحولیات تکنیکی حل پیش کرنا چاہئے۔ دالیں اور خوردنی تیل درآمد کرنے پر ہندوستان کے انحصار کے بارے میں بتاتے ہوئے پرنب مکرجی نے کہا کہ مستبقل میں ان اشیاء کی طلب میں قابل لحاظ اضافہ کا امکان ہے ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی اے آر آئی کی جانب سے فروغ دی جانے والی نئی ٹکنالوجیز اس مسئلہ سے نمٹنے میں کار آمد ثابت ہوں گی۔

President Pranab Expresses Concern Over Likely Fall In Farm Output

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں