ساحر لدھیانوی 92 واں یوم پیدائش - یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-09

ساحر لدھیانوی 92 واں یوم پیدائش - یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا

مشہور شاعر و گیت کار ساحر لدھیانوی کو آج ان کے یوم پیدائش کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا گیا اور صدرجمہوریہ مسٹرپرنب مکرجی نے ان کی یاد میں ایک یادگار ٹکٹ جاری کیا۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ ساحر آج بھی اپنے گیتوں اور شاعروں کی وجہہ سے لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں ۔ راشٹرا پتی بھون میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنب مکرجی نے واضح کیا کہ ساحر لدھیانوی کو عوامی شاعر کہا جاتا ہے جنہوں نے عام آمی کی زندگی کے ہر دن پیش آنے والے واقعات کا پوری گہرائی کے ساتھ جائزہ لے کر اس کا اپنی شاعری میں احاطہ کیا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ خوبصورتی اور محبت پر ان کے گیتوں کی وجہہ سے وہ نوجوانوں کے شاعر سمجھے جاتے تھے ۔ انہوں نے اپنے وقت میں سماجی مسائل اور اقدار کا بھی پوری حساسیت کے ساتھ اپنے کلام میں احاطہ کیا ہے ۔ ساحر لدھیانوی 8/مارچ 1921ء کو لدھیانہ میں پیدا ہوئے اور ان کا اصلی نام عبدالحئی تھا۔ انہیں شہرت اپنے تخلص ساحر لدھیانوی سے لی۔ 1957ء میں گرودت کی فلم "پیاسا" میں ان کے گیتوں نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا تھا۔ مابعدآزادی ملک میں پیدا ہوئے حالات پر ان کی نظم "جنیں ناز ہے ہند پر وہ کہاں ہیں " بہت مشہور ہوئی۔ آج منعقدہ تقریب میں پرنب مکرجی نے کہاکہ ساحر لدھیانوی کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ انہوں نے اردو شاعری کو فلمی گیتوں کا رنگ دیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کے انتقال کے 33سال بعد بھی ان کا یوم پیدائش مناجانا اور ان کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کیا جاتا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اپنی شاعری اور گیتوں سے عوام کے دلوں میں ہنوز زندہ ہیں ۔ تقریب میں مرکزی وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کپل سبل اور مرکزی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ مسٹر منیش تیواری نے بھی شرکت کی۔ کپل سبل نے اس موقع پر ساحر لدھیانوی کے کچھ اشعاربھی سنائے ۔

Sahir Ludhianvi honoured with commemorative postage stamp

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں