دراصل کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی (CSR) پروگرام کے تحت حاصل ہونے والے فنڈز سے یہ مشینیں نصب کی گئی ہیں۔ جن ریلوے اسٹیشنوں میں یہ شریڈنگ مشینیں لگائی گئی ہیں ان میں حیدرآباد، سکندر آباد، نکلس روڈ، بیگم پیٹ، حفیظ پیٹ، ہائی ٹیک سٹی، لنگم پلی شامل ہیں۔
ساؤتھ سنٹرل ریلوے کی جانب سے ان مشینوں کے تعلق سے مسافرین میں شعور بھی بیدار کیا جا رہا ہے۔ مسافرین کو بتایا جا رہا ہے کہ وہ استعمال شدہ بوتلیں ان مشینوں کے حوالے کر دیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سکندرآباد اسٹیشن پر مسافرین کی جانب سے یومیہ تقریباً 600 بولیں اور حیدرآباد اسٹیشن میں تقریباً 300 بولیں تلف کی جا رہی ہیں۔ اس مشین کے اوپری حصہ میں بوتل ڈالنے سے بوتل ٹکڑوں میں تبدیل ہو جاتی ہے اور سارے ٹکڑے نیچے موجود ڈبے میں جمع ہو جاتے ہیں۔ ہی مٹیریل ماحول دوست انداز میں ریسائیکل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ بوتلوں کو تلف کرنے والی ان مشینوں کا استعمال کافی آسان ہے۔ اس میں ڈالی جانے والی کوئی بھی بوتل محض 3 تا 5 سیکنڈ میں چکنا چور ہو جاتی ہے۔ مسافرین بھی ماحولیات کے تحفظ اور خالی بوتلوں کے دوبارہ استعمال کو روکنے سے متعلق ریلوے حکام کے اس اقدام کی ستائش کر رہے ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں کو پہنچنے والے تقریباً تمام ہی مسافرین خالی بوتلوں سے نجات پانے کے لیے ان مشینوں کا کثرت سے استعمال کر رہے ہیں۔ ان مشینوں کی تنصیب سے ریلوے اسٹیشنوں میں جا بجا بوتلوں کے کچرے کا مسئلہ حل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔ بوتل شریڈنگ مشین استعمال میں بھی آسان ہے اور مسافرین کو پانی پینے کے بعد خالی بوتلیں اس مشین میں ڈالنا ہوتا ہے جس کے بعد یہ مشین ساری بوتل کو لمحہ بھر میں تلف کر دیتی ہے۔
SCR installs bottle shredding machines at railway stations
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں