جامعۃ البنات حیدرآباد کا جلسۂ تقسیم اسناد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-04-24

جامعۃ البنات حیدرآباد کا جلسۂ تقسیم اسناد

jamiatulbanat-certificate-ceremony
اسلام غالب ہونے کے لئے آیا ہے مغلوب نہیں ہو سکتا، علم دین ہی رب کی معرفت کا راستہ ہے۔ دنیا کی محبت سے قوم بزدل ہو جاتی ہے اور اسلاف کی شجاعت و غلبہ کا راز آخرت کی فکر اور اسلامی طرز زندگی تھی۔ مساجد کے بعد مدارس اسلامیہ بندوں اور خدا کے درمیان رشتہ کو مضبوط بنانے کے مقام ہوتے ہیں۔ اسلام کا مستقبل روشن ہے ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار جامعۃ البنات سعیدآباد، حیدرآباد کے سالانہ جلسہ میں تقاریر اور ڈراموں کے ذریعہ کیا گیا ۔ یہ جلسہ اتوار 21 اپریل کو آفیسرس میس ملک پیٹ میں منعقد ہوا جس کی صدارت محترمہ عقیل خاموشی معزز رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کی۔
جلسہ میں طالبات نے اہم اور حساس موضوعات کی منظرکشی کرتے ہوئے سماں باندھ دیا جیسے
"الاسلام يعلوا ولا یعلی علیہ
اسلام غالب ہونے کے لئے آیا ہے وہ مغلوب نہیں ہو سکتا "
کے موضوع پر امت مسلمہ کی المناک تصویر پیش کی گئی جس نے سبھی شرکاء کو کو آبدیدہ کر دیا۔ طالبات نے ڈرامائی انداز میں ساری دنیا میں مسلمانوں کی زبوں حالی کے مناظر پیش کئے اور بتایا کہ کہیں معصوموں پر بمباری کی جارہی ہے تو کہیں سجدہ ریز بندوں پر فائرنگ کر کے انہیں شہید کر دیا جاتا ہے۔ کہیں اسلام کو مکمل ضابطہ حیات سمجھنے والوں کو جیلوں کی نذر کر دیا جاتا ہے۔
طالبات نے احادیث کی روشنی میں امت کے ان حالات کے اسباب کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ منظر بھی پیش کیا کہ دنیا کی محبت سے قوم وہن یعنی بزدلی میں مبتلا ہو جاتی ہے نتیجہ میں بےوقعت و بے وزن ہو کر رہ جاتی ہے۔
"جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے"
کے عنوان سے دنیا اور انسان کے درمیان دلچسپ مکالمہ نہایت متاثر کن تھا۔ اس کے علاوہ ابلیس کی مجلس شوری کے عنوان سے پیش کردہ ڈرامہ میں انسان کو بہکانے والی شیطانی چالوں کی پول کھولی گئی ۔ شیطان کے چیلوں میں شرک، بدعت، بے حیائی ، اسراف، جادو، خلع، طلاق کے علاوہ میڈیا اور یہود کی سازشیں نیز پس پردہ دجال کو بھی پیش کیا گیا۔ یہ بتایا گیا کہ شیطانی چالوں اور دجال کے فتنہ سے بچنے کے لئے امت مسلمہ کو کن اوصاف کی ضرورت ہے؟ مسلم لڑکیوں کی موجودہ بے راہ روی کو "اندھیری راتوں میں چاند بننا کوئی تو سیکھے" کے زیرعنوان تمثیلی انداز میں پیش کرتے ہوئے نوجوان لڑکیوں کو غلط ماحول سے نکلنے اور اخلاق و کردار کا نمونہ بنے کی ترغیب دی گئی۔ تمام پروگراموں میں امت مسلمہ کی زبوں حالی اور اخلاقی پستی پر درد و کرب کے اظہار کے ساتھ اسلام کے روشن مستقبل اور اس کے لئے درکار صفات کو اجاگر کیا گیا جو انتظامیہ، معلمات اور طالبات کی تڑپ اور بصیرت کی عکاسی کر رہا تھا۔
ابتداء میں صدر معلمہ آنسہ سمیہ نے جامعہ کا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ روئے زمین پر مساجد کے بعد مدارس ہی وہ جگہیں ہیں جہاں بندے کا رب سے تعلق جڑتا ہے۔ ایمان کی فصل لہلہاتی ہے۔ دلوں کی دنیا بدلتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ نظام کفر و طاغوت کی نگاہوں میں یہ کھٹکتے ہیں اور وہ ان کی بربادی کے درپے ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جامعۃ البنات حیدرآباد جنوبی ہند کی اولین دینی درسگاہ ہے جہاں مسلم لڑکیوں کو عالمیت و فضیلت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ جامعہ کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ کسی مسلک کسی فرقہ یا کسی جماعت کی نہیں اور نہ کسی فرد یا خاندان کی ملکیت ہے بلکہ ملت کا ادارہ اور ملت کا اثاثہ ہے۔
مہمان خصوصی محترمہ عقیلہ خاموشی معزز رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے پراثر خطاب میں طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمان توحید کا متوالا ہوتا ہے اور علم دین ہی دراصل رب کی معرفت کا راستہ ہے۔ دنیا کی رنگینیوں سے جتنا دامن کو بچائیں گے اتنا ہی آخرت میں دامن ہلکا ہوگا۔ انھوں نے طالبات میں امت کی نشاۃ ثانیہ اور غلبۂ اسلام کا شعور بیدار کرنے کی کوششوں پر معلمات و ذمہ داران جامعہ کو مبارکباد دی اور احساس ظاہر کیا کہ جامعۃ البنات میں نہ صرف انفرادی تربیت بلکہ امت کے لئے سوچنے کا داعیہ پیدا ہو رہا ہے۔ اس موقع پر جامعہ کی ویب سائٹ
www.jamiatulbanat.org
شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ جلسہ میں خواتین و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس سال شعبہ حفظ، شعبہ تربیت عالمیت و فضیلت سے فارغ 95 طالبات کو اسنادات سے نوازا گیا۔

The Certificate Award Ceremony at Jamiatul Banat, Hyderabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں