سری نگر کی ڈل جھیل سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر ساجد احمد جن کا اسٹال بھی آگ کی لپیٹوں کی نذر ہو گیا نے کہا: "ہمارا سب کچھ لٹ چکا ہے۔ لیدر کے ملبوسات جو میں فروخت کر رہا تھا اور ہمارے اپنے کپڑے، ذاتی سامان اور رقم سب کچھ میری آنکھوں کے سامنے جل گیا۔ آگ اتنی بھیانک تھی کہ سب کچھ جل کر راکھ ہو جانے میں دو منٹ بھی نہیں لگے"۔
کشمیر سے آئے دیگر اسٹال ہولڈروں نے کہا کہ کشمیر میں جاری بھاری برف باری کے باعث وہاں سے نیا اسٹاک بھی منگوانا مشکل ہے۔ انہوں نے امید جتائی کہ نمائش سوسائٹی ہمارے نقصان کی حتی الامكان پابجائی کرے گی لیکن مشکل یہ ہے کہ ہمارے اسٹالس کا کوئی انشورنس نہیں تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اتنا نقصان ہوجانے کے بعد اگلے سال کیا وہ نمائش میں واپس آئیں
گے؟ تو سب کا ہی جواب تھا کہ انشاء اللہ ہم ضرور واپس آئیں گے، یہی ہمارا کاروبار ہے ہمارا روزگار ہے فائدہ اور نقصان تو کاروبار کا حصہ ہے۔ رزق کا دینے والا اللہ ہے وہی مسبب الاسباب ہے۔
79th All India Industrial Exhibition, Fire at kashmir stalls
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں