اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا ایک اعلان بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے بتایا کہ مجوزہ جامع ماسٹر پلان کے تحت اسی ماه کیشو پور میں ایک ریزروائر کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا جس کے ذریعے حیدرآباد شہر کو پانی کی سربراہی عمل میں لائی جائے گی۔ یہ ریزروائر تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔ جبکہ ایر پورٹ تک میٹرو ریل سہولت کی فراہمی کا کام بھی بہت جلد شروع کیا جائے گا۔
اس سلسلہ میں چیف منسٹر نے ہفتہ کو برگی بھون میں ایک جائزہ اجلاس بھی منعقد کیا جس میں شہر حیدرآباد اور اندرون و بیرون آؤٹر رنگ روڈ نیز اندرون ریچنل رنگ روڈ جامع ترقیاتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں درکار ضرورتوں پر غور و خوض کیا گیا۔
یہ جامع ماسٹر پلان دراصل ایڈمنسٹریٹیو کالج آف انڈیا (ASCI) کی جانب سے قومی و بین الاقوامی ماہرین سے مشاورت کے ساتھ تیار کیا جا رہا ہے۔ اگر ماسٹر پلان میں کسی تبدیلی کی ضرورت پیش آئے تو ASCI حیدرآباد شہر کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے یہ کام کرے گی جس کو صرف کابینہ کی منظوری کے ذریعہ انجام دیا جائے گا۔ تبدیلی کے تعلق سے چیف سکریٹری کو واقف کروایا جائے گا جو یہ بات کابینہ کے علم میں لائیں گے تاکہ اس ترمیم کو حتمی منظوری دی جا سکے۔
چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ چاہتے ہیں کہ دستیاب انفراسٹرکچر کے موجودہ موقف کا سائنٹفک انداز میں جائزہ لیتے ہوئے ماسٹر پلان تیار کیا جائے تا کہ آنے والے 10 برسوں کی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے۔ اس سلسلہ میں شہر کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جس میں ۔۔۔
- ایک شہر آوٹر رنگ روڈ کے اندر،
- ایک شہر آؤٹر رنگ روڈ کے آگے لیکن مجوزہ ریجنل رنگ روڈ کے دائرہ میں
- ایک شہر ریجنل رنگ روڈ کے باہر
چیف منسٹر نے اجلاس کے دوران مخصوص ضروریات جیسے ایجوکیشن سٹی، اسپورٹس سٹی، سینما سٹی اور ہیلتھ سٹی کے لحاظ سے علاقوں کی نشاندہی کرنے پر زور دیا۔ اس کے مطابق اجازت نامے جاری کیے جائیں گئے۔ علاقہ کی خصوصیت کے لحاظ سے ان کا استعال کیا جائے گا۔ کسی بھی صورت میں ماسٹر پلان کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکے گی۔
ایک قانون بھی منظور کیا جائے گا جس کے تحت ماسٹر پلان میں تبدیلی صرف کابینہ کی اجازت سے ہی ممکن ہو پائے گی۔
چیف منسٹر کے مطابق حکومت کے پاس صرف ایک راستہ رہ گیا ہے کہ ایک ایسا شہر فروغ دیا جائے جس میں مستقبل کی اور بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کی تکمیل ہو کیونکہ حیدرآباد جیسے شہروں کی طرف نقل مقامی بڑھے گی جہاں کئی سہولتیں میسر ہیں۔ اسی وجہ سے ایک بڑا پروگرام بنایا گیا ہے جس کے لیے درکار فنڈ حکومت کی جانب سے مختص کیا جائے گا اور جاری بھی کیا جائے گا۔
KCR announces brand new master plan for Hyderabad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں