ملک کے مفاد میں بہترین فیصلہ کرنے سے حکومت کو کوئی روک نہیں سکتا - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-12-01

ملک کے مفاد میں بہترین فیصلہ کرنے سے حکومت کو کوئی روک نہیں سکتا - وزیر اعظم

ملک کے مفاد میں بہترین فیصلہ کرنے سے حکومت کو کوئی روک نہیں سکتا: وزیر اعظم
نئی دہلی
پی ٹی آئی
یوپی اے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے وزیرا عظم نریندر مودی نے آج کہا کہ وہ ملک کے نظام میں تبدیلیاں لانے پر بھاری سیاسی قیمت چکانے تیار ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت کو کوئی بھی ناقابل معکوس فیصلے کرنے سے نہیں روک پائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان عالمی سطح پر پانچ نازک ممالک میں شمار کیاجاتا ہے اور2014میں جب یو پی اے کو بے دخل کرتے ہوئے این ڈی اے بر سر اقتدار آئی تھی تو اس وقت ملک کی معیشت، بینکنگ نظام اور حکمرانی ڈھانچہ کی حالت خراب تھی لیکن ان کی حکومت نے بڑی تبدیلی لانے میں کامیابی حاصل کی اور ایسا کرنے پر دنیابھر میں اسے تسلیم کیاجارہا ہے ۔ مودی نے15ویں ہندوستان ٹائمس لیڈر شپ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں ان کی حکومت کی کامیابیوں کو گنوایا اور کالا دھن و کرپشن کی روک تھام، بینکنگ نظام ، حکمرانی اور عام لوگوں کی زندگی میں مجموعی بہتری لانے کے لئے کئے گئے اقدامات کا تزکرہ کیا۔ مودی نے یو پی اے حکومت کی جانب سے این ڈی اے کے لئے چھوڑے گئے ورثہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ میں نے جو اقدامات کئے ہیں ان کی مجھے بھاری سیاسی قیمت چکانی پڑ سکتی ہے لیکن جو راستہ میں نے اختیار کیا ہے اور جس منزل پر ملک کو لے جانا چاہتا ہوں، اس کی خاطر میں یہ قیمت ادا کرنے تیار ہوں ۔ انہوں نے گجرات جیسی سیاسی اہمیت کی حامل ریاست میں کانگریس اور حکمراں بی جے پی کے درمیان خوفناک انتخابی جنگ کے دوران یہ تبصرہ کیا ہے ۔ مودی نے نوٹ بندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسکی وجہ سے ملک کے عوام کے رویہ میں تبدیلی آئی ہے ۔ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ بد عنوان لوگ غیر قانونی دولت کمانے سے خوفزدہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس دن ملک میں تمام رقمی معاملتوں کے لئے تکنیکی و ڈیجیٹل حل دستیاب ہوجائے گا، منظم کرپشن کی بڑے پیمانے پر روک تھام ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ نظام میں کالا دھن کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانہ پر معلومات بھی حاصل ہوئی ہے ۔ یہ ایک ایسا خزانہ ہے جو حکومت کو مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے کے قابل بنائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ منفرد و شناختی (آدھار نمبر) بے نامی جائیدادوں کے خلاف لڑائی میں بھی ایک بڑا ہتھیار ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آدھار نے مناسب شرحوں پر راشن کی فراہمی ، اسکالر شپس، پنشن اور حکومت کی سبسڈی غریبوں تک پہنچانے میں بڑا رول ادا کیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ آدھار کو اب بے نامی جائیدادوں کے خلاف استعمال کیاجائے گا۔ یہ ایک بڑا ہتھیار ثابت ہوگا۔

ہاردک پٹیل اور دیگر کے خلاف مقدمات درج
گاندھی نگر
آئی اے این ایس
گاندھی نگر پولیس نے پاٹیدار قائد ہاردک پٹیل اور دیگر چھ کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اجازت نہ دئیے جانے کے باوجود منسا میں ریالی منعقد کرتے ہوئے امن و امان مین خلل ڈالا اور قانون کی خلاف ورزی کی۔ گاندھی نگر کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس( ڈی ایس پی) ویریندر سنگھ یادو نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے ضلع انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ دئیے جانے کے باوجود ریالی نکالی پر ہارڈک پٹیل ، دھرمیش پٹیل، اور منسا میں ریالی کے آرگنائزرامیہ ڈیکوریٹرس کے پروپرائٹر کے خلاف کیسس درج کئے ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ188کے تحت ہاردک پٹیل اور دیگر کے خلاف الزامات عائد کئے ہیں۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ پی اے اے ایس گروپ نے ریاست میں حکمراں بی جے پی کے خلاف احتجاجی ریالیوں کے ایک حصہ کے طور پر ہفتہ کے روز منسا میں ایک بڑی ریالی منعقد کی تھی ۔ یہ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کا آبائی موضع ہے ۔ یو این آئی کے بموجب گجرات انتخابات میں بر سر اقتدار بی جے پی کے خلاف محاذ آرائی کرنے والے پاٹیدار انامت آندولن سمیتی( پاس) کے لیڈر ہاردک پٹیل نے آج پاٹیدار برادری کے دوسرکردہ مذہبی اداروں میں سے ایک کھوڈل دھام ٹرسٹ، کے سربراہ نریش پٹیل سے یہاں ملاقات کی جس کو لے کر سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔ پاٹیدار یا پٹیل برادری کی دو ذیلی برادریوں، کڑوا اور لیووا میں سے دوسری سے متعلق کھوڈل دھام ٹرسٹ کے سربراہ پٹیل اور ہاردک کی ملاقات یہاں جیت پور میں واقع کھوڈل دھام ایجوکیشن فیکلٹی میں ہوئی ۔ اس ملاقات کے بعد حالانکہ پٹیل نے کوئی بیان نہیں دیا لیکن ہاردک نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ان کی لڑائی کو صحیح بتایا ہے ۔ ہاردک نے صحافیوں سے کہا کہ یہ ایک رسمی ملاقات تھی اس میں کسی طرح کی سیاست نہیں ہے لیکن پٹیل نے ان کی لڑائی کو صحیح بتایا ۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ ریزرویشن کے معاملہ میں پاٹیدار برداری کی تنظیم ان سے اتفاق رکھتے ہیں لیکن کشمکش میں ہیں ۔

ایودھیا میں اکتوبر سے رام مندر کی تعمیر کا آغاز
لکھنو
یو این آئی
ایودھیا میں آئندہ سال18اکتوبر سے عظیم الشان رام مندر کی تعمیر شروع ہوجائے گی ۔ وشوا ہندو پریشد( وی ایچ پی) پرنت انچارج اور آر ایس ایس پرچارک بولیندر نے آج یہ اعلان کیا ۔ وی ایچ پی اور آر ایس ایس کے سینئر عہدیدار نے آج یہاں یو این آئی کو بتایا کہ جاریہ سال6دسمبر کو مسجد کی شہادت کا سلور جوبلی ہے ۔ ہندو برداری کے لیے شوریہ دیوس منانے کا یہ آخری موقع ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وی ایچ پی نے6دسمبر کو بلاک سطح پر پروگرام منظم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے جن کے ذریعہ ہندو تنظیمیں آئندہ سال ایودھیا میں ایک عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کا عہد کریں گی۔ وی ایچ پی نے اتر پردیش کے ان تمام بلاکس میں شوریہ دیوس کے بڑے پیمانہ پر انعقاد کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ۔ وی ایچ پی ۔ بجرنگ دل اور درگا واہنی کارکنوں کی خدمات حاصل کی گء ہیں۔ بھولیندر نے کہا کہ ایودھیا میں کسی مسجد کی تعمیر کے لئے کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ اور مہنت نرتیہ گوپال داس کی زیر قیادت شری رام جنم بھومی نیاس، رام مندر کی تعمیر عمل میں لائے گا۔ وی ایچ پی کی جانب سے کندہ کئے گئے پتھر مندر کے لئے استعمال کیے جائیں گے ۔ وی ایچ پی پرنت انچارج نے مزید بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ عدالت5دسمبر سے یومیہ اساس پر سماعت شروع کرنے کے بعد اکتوبر تک اپنا فیصلہ صادر کردے گی ، اسی لئے ہم نے رام مندر کی تعمیر کے آغاز کی تاریخ18اکتوبر مقرر کی ہے ۔ ہم نے الہ آباد ہائی کورٹ کی رولنگ کو قبول نہیں کیا ہے جس کے ذریعہ متنازعہ اراضی کا ایک تہائی حصہ مسلمانوں کو دیا گیا ہے ۔ ہم اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے ۔ بھولیندر نے کہا کہ ایودھیا کے84کوسی پریکر ما علاقہ میں کسی مسلم مذہبی ادارہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے انکشاف کیاکہ26دسمبر سے اوڈیشہ کے دارالحکومت بھوبنیشور میں سینئر وی ایچ پی کارکنوں کا ایک اعلیٰ سطحی چار روزہ اجلاس منعقد ہوگا جس میں رام مندر کی عاجلانہ تعمیر کے لئے قطعی حکمت عملی وضع کی جائے گی۔
جے پور سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وی ایچ پی قائد پروین توگڑیا نے آج کہا کہ ایودھیا میں صرف رام مندر تعمیر ہوگا اور وہاں کوئی مسجد بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے یہاں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کے مسائل پر سخت موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ سوشل میڈیا ہندو سماج کے عوام تک رسائی حاصل کرنے ایک اہم ذریعہ ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں