افغان دفاعی فورسس کی ہندوستان مدد کرے گا - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-12

افغان دفاعی فورسس کی ہندوستان مدد کرے گا - وزیر اعظم

افغان دفاعی فورسس کی ہندوستان مدد کرے گا - وزیر اعظم
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان، افغانستان سے تعلقات کو اعلیٰ ترجیح دیتا ہے ہے اور اس مشکلات میں گھرے اس ملک پر مسلط کردہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں مدد کرنے کا پابند عہد ہے ۔ مودی نے نئی دہلی میں افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کا استقبال کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندستان، افغانستان کی حکومت اور اس کی عوام کی انسانی اور ترقیاتی مدد کے زریعہ مکمل تائید کرتا ہے ۔ دفتر اوزیر اعظم سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی کوشش ہے کہ افغانستان کو ایک متحدہ ، پر امن ، جمہوری اور خوشحال ملک کی حیثیت سے تعمیر کی جائے ۔ ملاقات کے دوران ربانی نے افغانستان کی موجودہ صورتحال سے وزیر اعظم نریندر مودی کو واقف کروایا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں قائدین اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا کہ افغانستان میں امن کی بحالی کی کوششیں، افغانستان کی زیر قیادت ہو، افغانستان کی خود کی ہوں اور افغانستان کے کنٹرول میں رہے ۔ پی ایم او کے بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران مودی نے کہا کہ ہندوستان، افغانستان سے تعلقات کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔ انہوں نے مکرر کہا کہ افغانستان پر اور اس کے عوام پر مسلط کی گئی دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہندوستان ، افغانستان کی مکمل تائید کرتا ہے ۔وزیر خارجہ افغانستان صلاح الدین ربانی دوسری ہند، افغان اسٹراٹیجک پارنٹر شپ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے نئی دہلی آئے ہوئے ہیں ۔ قبل ازیں اسٹراٹیجک پارٹنر شپ کے اختتام کے بعد ربانی نے کہا کہ ہندوستان اور افغانستان نے صیانتی تعاون سے اتفاق کیا ہے ۔ ہندوستان نے افغانستان کے قومی دفاعی فورسس کو مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ ہندوستان نے افغانستان سے اپنے تعلقات کو مزید گہرے اور مستحکم کرنے کی غرض سے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے ۔ ہندوستان نے آج فیصلہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کو دفاعی امداد فراہم کرے گا اور116نئی ترقیاتی پراجکٹ پر نئی ترقیاتی شراکت دار پر عمل آوری کرے گا ۔ دونوں ممالک نے موٹر وہیکل معاہدہ پر دستخط کئے اس کے ذریعہ ہندوستان کو اشیاء کی سربراہی کے لئے افغانستان کو ٹرک سربراہ کئے جائیں گے ۔ ربانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان، افغانستان کے قومی دفاعی فورسس کو مدد فراہم کرے گا جسے ان کا ملک کچھ عرصہ سے مطالبہ کررہا تھا ۔ افغان وزیر خارجہ نے ان کے ملک کو در پیش خطرات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قائم لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی تنظمیں دہشت گردی اور پر تشدد شدت پسندی کارروائیوں میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں طالبان، القاعدہ اور داعش سے منسلک ہیں ۔
India to strengthen Afghan security Forces

صفائی ملازمین کو وندے ماترم پر پہلا حق حاصل: مودی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ملک کو صاف ستھرا رکھنے والوں کو وندے ماترم کا نعرہ لگانے کا پہلا حق حاصل ہے ۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ جنہوں نے گندگی پھیلائی اور ملک کو گندہ کیا ، آیا انہیں قومی ترانہ کا کوئی حق حاصل ہے ۔مودی شکاگو میں عالمی پارلیمنٹ برائے مذاہب سے سوامی وویکانند ا کے خطاب کی 125ویں یاد اور پنڈت دین دیال اپادھیائے کی صدی تقاریب کے موقع پر وگیان بھون میں طلبہ کے ایک پروگرام سے خطاب کررہے تھے ۔ مودی جیسے ہی وہاں پہونچے ، وندے ماترماور بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے جانے لگے ۔ ان کی تقریباً ایک گھنٹہ طویل تقریر کے دوران بار بار یہ نعرے لگائے گئے ۔ مودی نے تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا میں جب یہاں داخل ہوا تو لوگوں کو بہ آواز بلند وندے ماترم پکارتے ہوئے سنا۔ حب الوطنی کی اس قدر دانی سے میرا دل بھر آیا۔ میں تمام اہل وطن سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آیا ہمیں وندے ماترم کہنے کا حق ہے؟ میں جانتا ہوں کہ اس سے لوگوں کو تکلیف پہونچے گی ، لیکن ذرا غور کیجئے ، ہم پان کھاتے ہیں اور بھارت ماں پرپچکاری مارتے ہیں، اس پر کچرہ پھینکتے ہیں اور گندگی پھیلاتے ہیں ، پھر وندے ماترم پڑھتے ہیں۔ میرا احساس ہے کہ وندے ماترم پر سب سے پہلا حق صفائی کرمچاریوں کا ہے۔ وزیر اعظم یہ کہتے ہوئے عوام سے اپنے اطراف صاف ستھرا رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے نوجوانوں میں ہنر مند کے فروغ اور اختراعات کے لئے جدوجہد پرزور دیا اور طلبہ سے عصری ہندوستان کے لئے کا م کرنے کی خواہش کی ۔ وزیرا عظم نے کہا کہ دنیا رام اور بدھ کے دور میں یا پانچ ہزار سال قبل ہندوستان کہاں تھا، یہ نہیں دیکھتی ہے بلکہ آج ملک کہاں ٹھہرا ہے ، اس پر نظر ہے ۔ وویکانندا نے بھی اختراعات پر زور دیا تھا اور ان کی حکومت ان کے خیالات کے مطابق کام کررہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کالجوں میں دوسری ریاستوں کے جشن کا اہتمام کرنے کا مطالبہ کیا، اور پر مزاح انداز میں کہا کہ وہ یوم گلاب جیسے دن منانے کے خلاف نہیں ہیں ۔ تاہم طلبہ کو چاہئے کہ ہریانہ میں یوم ٹامل اور پنجاب میں یوم کیرالا کا اہتمام کریں ، تاکہ ایک بھارت عظیم بھارت کا جذبہ پروان چڑھے ۔ ہنر مندی کے فروغ کے لئے حکومت کی جانب سے علیحدہ وزارت تشکیل دینے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایک ریاست کے طلبہ دوسری ریاست کے کلچر اور تہواروں کو بھی منائیں ۔ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم ہریانہ کے کالج میں یوم ٹامل منائیں یا پنجاب کے کالجوں میں یوم کیرالا منائیں ۔ انہوں نے وویکانندا کی تقریر جیسے ملک کے تابناک ماضی کو فراموش کرنے پر کانگریس پر سخت تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ2001ء میں نیویارک حملہ سے پہلے دنیا 9/11کی اہمیت سے واقف نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اب اہم وقت ہے کہ ہم1893ء کے9/11کو محبت اور بھائی چارہ کے پیام کو سمجھیں ۔ کیا ہم نے اپنے خود کے9/11کو فراموش نہیں کیا ہے ۔ اب اور کوئید وسرا 9/11کو واقع پیش نہ آئے۔ مودی نے کہا کہ1893ء کے9/11پیار، یکجہتی اور بھائی چارہ سے متعلق تھا اس کے بر خلاف2001ء کے9/11نفرت اور تباہی سے متعلق تھا ۔ مودی نے نوجوان طبقے کو ہنر مندی اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک نوجوانوں کی ان صلاحیتوں کی فروغ کا منتظر ہے ۔ ہنر مندی وقت کا تقاضہ ہے۔ اسی لئے حکومت نے اس سلسلے میں کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ وزیر اعظم نے سوامی وویکانندا اور جمشید جی ٹاٹا کے درمیا بات چیت اور خط و کتابت کا بھی ذکر کیا ہے جس میں وویکانند نے بھی ٹاٹا سے ملک میں صنعتیں لگانے کی بھی بات کی تھی ۔ وزیرا عظم نے صفائی مہم کو آگے بڑھانے کے لئے طلبہ سے یونیورسٹی کیمپس سے صاف ستھرا رکھنے کی اپیل کی اور بیٹیوں کو اس بات کے لئے مبارکباد دی کہ وہ بیت الخلاء نہ ہونے پر شادیاں کرنے سے منع کررہی ہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں