جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کی در اندازی میں اضافہ - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-08-05

جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کی در اندازی میں اضافہ - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پاکستان کی جانب سے سرحد پار سے جموں و کشمیر کے علاقہ میں دہشت گردوں کی در اندازی کی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے ، لیکن ان کی ہلاکتوں کی تعداد میں بھاری اضافہ بھی ہوا ہے ۔ وزیر دفاع ارون جیٹلی نے آج یہ بات کہی۔ جیٹلی نے لوک سبھا میں کہا کہ مغربی سرحد پر ہندوستانی فوج کا غلبہ اور اثر ہے اور سرحد پار سے در اندازی کی جانچ کے لئے تمام اقدامات کئے گئے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی در اندازی کی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے وقفہ سوال کے دوران یہ بات کہی۔ جیٹلی نے کہا کہ سیکوریٹی فورسس کی سخت چوکسی کی وجہ سے در اندازی کی کئی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور در اندازی میں کمی آئی ہے ۔ تاہم دوسری جانب ہلاکتوں کی تعداد میں ایک ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ خط قبضہ کے اس پار سے2016کے پورے سال میں228ایسے واقعات مقابل سرحد پار سے اس سال تا حال جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 285واقعات عمل میں آئے ہیں۔ جس میں آٹھ افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں ۔ جیٹلی نے یہ بات کہی، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے221واقعات پیش آئے ہیں جس کی حفاظت بارڈر سیکوریٹی فورس اور فوج دونوں کی جانب سے کی جاتی ہے ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ فوج نے اس کے آپریشنل کنٹرول کے تحت خط قبضہ اور جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد پرانسداد در اندازی رکاوٹ نظام تعمیر کیا ہے اور راڈرس ، سنسرس اور تھرمل امیجرس کے ساتھ دہشت گردوں کی جانب سے در اندازی کا پتہ لگانے اور اس کو ناکام بنانے کے لئے اس باڑھ پر نگرانی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ اے آئی او ایس سپاہیوں کی تعیناتی کے ذریعہ سرحد مزید مستحکم ہوگئی ۔ ایک موثر ہمہ رخی انسداد در اندازی گرڈ کے لئے خطرہ کے ادراک پر مبنی دفاعی تعمیر کے کام کئے جارہے ہیں۔ سرحد کی نگرانی ایک مستقل کارروائی ہے اور مخالف در اندازی اقدامات جیسے رکاوٹ نظام تکنیکی آلات فوج کی جانب سے نصب کئے گئے ہیں اور در اندازی کی جانچ کے لئے کافی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت اور قومی مفادات کے تحفظ کے لئے حکومت مستقل طور پر خطرہ سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے اور اس کا مستقل جائزہ لے رہی ہے ۔سرحد پر ملک کی دفاعی تیاری کو برقرار رکھنے اور اس کی جدید کاری کے لئے وقت بہ وقت مناسب اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ ہندوستان کے اقتدار اعلی بین الاقوامی سالمیت اور سلامتی کا تحفظ کیا جاسکے ۔ وزیر نے یہ بات کہی۔ سرحد پر سپاہیوں کی مستقل پٹرولنگ اور دیگر ایریل آپٹرانک اور الکٹرانک آلات کے ذریعہ نگرانی کے لئے مزید سرحدی علاقوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ پاکستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور دیگر حربوں کے واقعات کا مناسب جواب دیاجارہا ہے ۔ جیسا کہ درکار ہے اور یہ کام ہندوستانی فوج کی جانب سے انجام دیاجارہا ہے ۔ تمام سرحدی چوکیاں دشمن کی فائرنگ سے مقابلہ کے لئے مناسب طور پر مستحکم بنائی گئی ہیں۔ ارون جیٹلی نے کہا کنٹرول لائن پر اس سال در اندازی میں اضافہ کی کوشش کی گئی ہے ۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اس کی وجہ سے دشمنوں کا جان کا نقصان بھی ریکارڈس سطح پر پہنچ گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال در اندازی روکنے کی کارروائی کے دوران8ہندوستانی فوجی بھی شہید ہوئے تھے ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ سرحد کی حفاظت ایک مسلسل عمل ہے ۔ انہوں نے کہا سرحد پر باڑھ اور در اندازی روکنے ک لئے ضروری سامان وغیرہ لگائے گئے ہیں۔ پوری سرحد اور کنٹرول لائن پر فوج کا اثر اور دبدبہ ہے ۔ حساس رپورٹس کی تفصیلات کا اشتراک کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرحد پر ریڈار، سنسر، تھرمل امیج کا نظام موجود ہے۔ سرحد کی حفاظت کو سیاست کا موضوع نہ بنانے کی سفارش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کوئی بھی حکومت رہے ، سرحد پر بہتر نظام کے قیام کی کوششیں جاری رہتی ہیں۔ اسی وجہ سے فوج کو در اندازی روکنے میں زیادہ کامیابی مل رہی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشکل حالات والے مقامات پر تعینات فوجیوں کو تنخواہ کے علاوہ خصوصی الاؤنس بھی دئیے جاتے ہیں، حالانکہ ایسی جگہوں پر کام کرنے والے فوجیوں کو جتنی بھی سہولت دی جائے وہ کم ہے ۔

Pakistan increasing attempts to push terrorists into J-K: Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں