طلاق کے مسئلہ کو مسلمان سیاسی نظر سے نہ دیکھیں - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-04-30

طلاق کے مسئلہ کو مسلمان سیاسی نظر سے نہ دیکھیں - وزیراعظم مودی

29/اپریل
مسلمان‘طلاق کے مسئلہ کو سیاسی نظر سے نہ دیکھیں: مودی
نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ طلاق ثلاثہ کے مسئلہ کو سیاسی نظریہ سے نہ دیکھیں اور توقع ظاہر کی کہ اس طریقہ کو ختم کرنے کی کوششوں کی قیادت طبقہ کے روشن خیال ارکان کریں گے ۔ کنٹر فلاسفر بسو یشورا کی یوم پیدائش پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے12ویں صدی کے اصلاح کار کی تحریک کا حوالہ دیا اور کہا کہ میں آپ سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ آپ طلاق ثلاثہ کے مسئلہ کو سیاسی نظر سے نہ دیکھیں ، سامنے آئیں اور اس کا حل تلاش کریں۔ اس کے لئے آنے والی نسلیں آپ کو یاد رکھیں گی ۔ مودی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ سماج کے طاقتور لوگ سامنے آئیں گے اور پرانے طریقوں کو ختم کرتے ہوئے نئے طریقوں کو اختیار کرنے کے لئے سماج کی مدد کریں گے ۔ انہوں نے ہندوستانی مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ نہ صرف ملک کے اپنے طبقہ کے لوگوں کی رہنمائی کریں بلکہ مسلم دنیا کو بھی جدیدیت کا راستہ دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی نوعیت کی طاقت اور توانائی یہ سرزمین ہمیں فراہم کرتی ہے ۔خواتین کی خود اختیاری ، مساوات اور اچھی حکمرانی کے بارے میں مودی نے اپنے خطاب میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثۃ پر مسلم سماج کی خواتین کو سوچنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ کے تمام طبقے کے لوگ ایک ہیں اور اسی سے مضبوط قوم کی تعمیر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کے حق کے لئے سبھی کو آگے آنا ہوگا اور اسی سے معاشرے کے اندر ہی تبدیلی کا آغا ز ہوگا۔ یہی سب کا ساتھ سب کا وکاس کا بنیادی عنصر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو با اختیار بنانا ضروری ہے اور اسی سے معاشرہ کی مضبوط بنیاد قائم ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کسی امتیاز کے بغیر ہر گھر چوبیس گھنٹے برقی، ہر گاؤں تک سڑک ، آبپاشی کے لئے پانی کے بندوبست ہونا چاہئے اور اسی کے لئے وہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ جس طرح روشنی سے تاریکی دور ہوتی ہے اسی طرح سیاستدانوں کو علم کے ذریعہ جہالت کو دور کرنا چاہئے ۔انتظامیہ میں خرابی کو دور کرنا اور کام کاج میں شفافیت لانا ہی بہترحکمرانی ہے ۔ بد عنوانی دیمک کی طرح جمہوریت کو کھوکھلا کرتی ہے اور یہ انسان سے برابری کا حق چھینتی ہے اور عدم مساوات کو مٹانا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔مودی نے کہا کہ یہ تعلیمی نظام کی خامی ہے کہ آج کے لاکھوں نوجوانوں کو اس بات کا پتہ ہی نہیں ہے کہ800-900سال پہلے سماج میں پھیلی برائیوں کو دور کرنے اور سماجی اقدار کے قیام کے لئے رشیوں اور سنتوں نے جن تحریکوں کی بنیاد رکھی تھی، اسے بھکتی سے جوڑا تھا اور سماج میں شعور پیدا کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ بھکتی تحریک کے دوران بڑی تعداد میں سنتوں اور رشیوں نے سادہ زبان میں اپنی باتیں رکھیں اور سماج کو نئی سمت دی ۔ یہ تحریکیں آج بھی اتنی ہی اہم اور بامعنی ہیں ۔ بھگوان بسوا نے اس وقت جو باتیں کہی تھیں اس کی معنویت آج بھی ہے ۔ نریندر مودی نے بسوا کمیٹی سے درخواست کی کہ بسوا چاریہ کی تعلیمات کی بنیاد پر کوئز بینک بنائیں اور اسے ڈیجیٹل طور پر دستیاب کرائیں ۔ اس کی بنیاد پر پورے سال مقابلہ ہو اور اس میں ہر عمر اور سطح کے لوگ حصہ لے سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ سنتوں کی تعلیمات کو لوگ بھولیں نہیں، اس کے لئے ضروری ہے کہ مقابلہ وسیع سطح کا ہو ۔ جس میں ایک کروڑ لوگ حصہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ2022آزادی کا75واں سال ہے اور یہ دیگر برسوں کی طرح نہیں گزرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے لئے جن لوگوں نے اپنی جان کی بازی لگادی اور مظالم جھیلے ان کے خوابوں کا شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے سب کو عہد کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے گاؤں کی سطح سے پہل کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ تقریب میں کیمیکل اور کھاد کے وزیر اننت کمار اور کئی دیگر لوگ موجود تھے ۔

Modi to Muslims: 'Triple talaq shouldn't be seen from political prism'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں