جیہ للیتا کا انتقال - ٹامل سیاست کا ایک دور ختم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-06

جیہ للیتا کا انتقال - ٹامل سیاست کا ایک دور ختم

5/دسمبر
جیہ للیتا نہیں رہیں ، ٹامل سیاست کا ایک دور ختم
چینائی
ایجنسیز
ٹاملناڈو کی سیاست کا ایک دور آج رات اس وقت ختم ہوگیا جب چیف منسٹر اور اے آئی ڈی ایم کے سربراہ جے جیہ للیتا نے ان کی صحت پر دو ماہ کی غیر یقینی کے بعد چینائی کے اپولو ہاسپٹل میں اپنی آخری سانس لی ۔ وہ68سال کی تھیں۔ اتوار کی رات جیہ للیتا کی حرکت قلب بند ہوگئی تھی جنہیں22ستمبر کوبخار اور پانی کی کمی کی شکایت پر ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا ۔ اپولو ہاسپٹل کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا کہ انتہائی غم کے ساتھ ہماری معزز چیف منسٹر ٹاملناڈو پورا چی تھلائیوی اماں کے آج رات ساڑھے گیارہ بجے افسوسناک دیہانت کا اعلان کیاجاتا ہے۔ مرکز نے ملک کے بہترین ڈاکٹرس کی ایک ٹیم علا ج میں مدد کے لئے روانہ کی تھی لیکن ان کی بہترین کوششوں کے باوجود جیہ للیتا کی حالت میں کوئی بہتری نہیں ہوئی۔ نقص امن کے اندیشے کے تحت ہاسپٹل کے باہر زبردست سیکوریٹی انتظامات کئے گئے اور سی آر پی ایف ٹیموں کو بھی چوکس رکھا گیا ۔ جیہ للیتا کو ان کے چاہنے والے اماں کے نام سے جانتے تھے ۔ وہ 24فروری1948ء میں مانڈیا ضلع کے ویلو پوٹے میں پیدا ہوئی تھیں جو اس وقت ریاست میسور کا حصہ تھا ۔ جیہ للیتا کو پورا چی تھلائیوی یعنی انقلابی لیڈر کہاجاتا تھا۔ وہ مئی2016ء میں چھٹی مرتبہ چیف منسٹر بنیں ۔ اپنے مضبوط ارادے اور ڈسپلن کے لیے شہرت رکھنے والی جیہ للیتا نے اس وقت اپنے ناقدین کو غلط ثابت کیا تھا جب وہ مئی2016ء کے اسمبلی انتخابات میں مسلسل دوسری میعاد حاصل کی تھی۔ کرپشن کے الزامات پر انہیں دو مرتبہ چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا لیکن انہوں نے ڈرامائی واپسی کی تھی ۔ ان کا سیاسی کیریر1982ء میں شروع ہوا تھا اور انہوں نے ایک طویل جدو جہد کے بعد اے آئی اے ڈی ایم کے کی عنان سنبھایل تھی اور اس وقت کے سیاسی مخالفین کی کوششوں کے باوجود پارٹی میں قد آور عہدہ حاصل کیا تھا ۔ انہوں نے1989ء میں بودی نایا کنور حلقہ سے پہلی مرتبہ ٹاملناڈو اسمبلی کے لئے منتخب ہوتے ہوئے ایوان کی پہلی خاتون قائد اپوزیشن کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے1991ء تا1996ء ، مئی تا ستمبر 2001ء ، 2002ء تا2006، 2011ء تا 2014اور 2015تا2016چیف منسٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ جیہ للیتا نے اپنی نوجوانی میں سی وی سریدھر کی ٹامل فلم وینی راڈئی کے ذریعہ1965ء میں اپنی فلمی کیریئر شروع کیا تھا اور اس دور کی سب سے مقبول اداکارہ بنی تھیں۔ وہ28فلموں میں سوپر اسٹار ایم جی آر کی ہیروئن بنیں جو بعد میں ان کے سیاسی آقا بھی بنے اور1982ء میں انہیں اپنی قائم کردہ جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے میں شامل کیا تھا۔ بتایا گیا کہ جیہ للیتا کی میت کو ان کی پائس گارڈن قیامگاہ لے جایا جارہا ہے اور منگل کو اسے راجہ جی ہال میں رکھاجائے گا ۔ حکومت نے تین دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے اور اسکول و دفاتر کو چھٹی دے دی ہے ۔ جیہ للیتا کے انتقا ل کی توثیق کے ساتھ ہی اپولو ہاسپٹل کے باہر اور ٹاملناڈو کے دوسرے مقامات خاص طور پر پارٹی کے دفاتر میں سوگ کا ماحول چھاگیا اور کئی جگہ جذباتی منظر دیکھے گئے ۔ انہیں اتوار کی شام حرکت قلب بند ہوجانے کے بعد اپولو ہاسپٹل کے کریٹیکل کیر یونٹ میں شریک کیا گیا تھا حالانکہ اس سے چند گھنٹے قبل ہی پارٹی نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ وہ صحت یاب ہوگئی ہیں اور جلد ہی گھر واپس آجائیں گی ۔ جیہ للیتا کافی عرصہ سے علیل تھیں۔ ان کی علالت کی اصل وجہ پر الجھن پائی جاتی ہے۔2014ء کے ایک حلفنامہ کے مطابق وہ ہائپر ٹینشن، ذیابیطس، سیلیولائٹس کے مرض میں مبتلا تھیں ۔ اپولوہاسپٹل کے ذرائع نے بتایا کہ انا ڈی ایم کے سربراہ کو ان کے آخری دنوں میں وینٹی لیٹر سپورٹ پر رکھا گیا تھا۔ جیہ للیتا کی موت سے پارٹی میں ایک خلا ف پیدا ہوگیا ہے ۔ انہوں نے باقاعدہ کسی جانشین کا اعلان نہیں کیا۔ پارٹی نے جیہ للیتا کی شخصی مقبولیت کی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ انتقا کی توثیق کے ساتھ ہی زبردست سیاسی سر گرمیاں شروع ہوگئیں ۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کے ارکان کا ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنیر سیلوم لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر ہوں گے ۔ اس کا یہ مطلب ہے کہ پنیر سیلوم ٹاملناڈو کے نئے چیف منسٹر ہوں گے ۔ دن بھر جیہ للیتا کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے جس کی وجہ سے پوری ریاست بالخصوص چینائی کی عام زندگی متاثر رہی۔مرکزی وزارت داخلہ کے عہدیدار ٹاملناڈو کے حکام کے ساتھ ربط میں ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے دھرمیندر کے ساتھ بالی ووڈ کی ایک فلم عزت میں بھی کام کیا تھا۔1984ء میں ایم جی آر نے انہیں راجیہ سبھا کا رکن بنایا تھا اور وہ10989ء تک پارلیمنٹ میں رہیں۔ سیاست میں ان کا سب سے بڑا لمحہ اس وقت آیا جب1984ء ایم جی آر کا انتقا ل ہوا اور اس کے بعد ایم جی آر کی بیوی جاٹلی رامچندرن اور جیہ ل لیتا کے درمیان اقتدار کی کشمکش شروع ہوگئی۔ ایم جی آر کے ارتھی جلوس میں جیہ للیتا کی توہین کی گئی تھی اور ان پر جسمانی حملہ بھی کیا گیا تھا لیکن انہیں پارٹی کے اندرونی حلقوں کی تائید بھی حاصل ہوئی۔ 1996ء میں جیہ للیتا کو کرپشن کے کیس میں جیل جانا پڑا تھا جب کروناندھی نے اقتدار پر واپسی کی تھی۔صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے جیہ للیتا کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک نے ایک بڑی شخصیت کو کھودیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جیہ للیتا کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر کہا کہ سیلوی جیہ للیتا کے گزرنے پر وہ بہت افسوس میں ہیں۔ ان کے انتقال سے ہندوستانی سیاست میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے ۔ مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ نے بھی جیہ للیتا کے انتقا پر تعزیت کا اظہار کیا ۔ بی جے پی صدر امیت شاہ نے بھی ٹوئٹر پر تعزیت کی ۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے جیہ للیتا کو ملک کی ایک قدآور شخصیت قرار دیا جنہوں نے لاکھوں لوگوں کے دل جیتے تھے ۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے لکھا کہ ہم آج ایک عظیم لیڈر سے محروم ہوگئے ہیں جنہوں نے عورتوں، کسانوں، ماہی گیروں اور دبے کچلے طبقات کے لئے کام کیا تھا۔

Amma No More: TN CM Jayalalithaa passes away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں