بین براعظمی اگنی 5 میزائل کا کامیاب تجربہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-27

بین براعظمی اگنی 5 میزائل کا کامیاب تجربہ

26/دسمبر
بین براعظمی اگنی 5 میزائل کا کامیاب تجربہ
بھوبنیشور
آئی اے این ایس
ہندوستان نے پانچ ہزار کلو میٹر سے بھی زیادہ فاصلے تک ضرب لگانے کی صلاحیت کے حامل بین بر اعظمی بیلسٹک میزائل اگنی5کو آج اڈیشہ کے ساحل پر واقع عبدالکلام انٹیگریٹیڈ ٹسٹ رینج سے لانچ کیا۔ دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارہ( ڈی آر ڈی او) کے ذرائع نے بتایا کہ میزائل کا کامیاب تجربہ صبح گیارہ بج کر پانچ منٹ پر کیا گیا ۔ طویل فاصلے تک مار کرنے کے قابل میزائل کا یہ چوتھا تجربہ ہے ۔ یہ میزائل جوہری ہتھیارو ں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ اگنی5میزائل کی اونچائی سترہ میٹر اور قطر دو میٹر ہے ۔ اس کا وزن پچاس ٹن اور ڈیڑھ ٹن تک جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہے۔ اس کی رفتار آواز کی رفتار سے چوبیس گنا زیادہ ہے ۔ اگنی5میزائل صلاحیت کے ساتھ ہندوستان پہلے ہی خصوصی کلب میں شامل ہوچکا ہے جس کے امریکہ، روس اور چین جیسے ممالک رکن ہیں۔ یہ میزائل اتنا طاقتور ہے کہ اس کے ذریعے ایشیاء کے بہت سے حصے، چین کے شمالی علاقے اور یورپ کے کافی بڑے حصے کو ہدف بنایاجاسکتا ہے ۔ لانچ کے موقع پر حیدرآباد میں واقع دفاعی تحقیق و ترقی تجربہ گاہ( ڈی آر ڈی ایل ) ریسرچ سینٹر مارٹ( آر سی آئی) کے سینکڑوں سائنسداں موجو د تھے۔ آئی ٹی آر کے ذرائع نے بتایا کہ ایڈوانس اور مقامی تکنیک پر مشتمل اگنی5میزائل کا چوتھی بار موبائل لانچر کے ذریعے تجربہ کیا گیا ۔ اسی دوران نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے مطابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اگنی 5میزائل کے کامیاب تجربہ پر سائنسدانوں کو مبارکبا د دی اور کہا کہ اس کی وجہ سے ملک کی دفاعی صلاحیتوں میں زبردست اضافہ ہوگا۔ اڈیشہ کے ساحل سے دور عبدالکلام جزیرہ سے ہندوستان کے مہلک ترین میزائل کے تربہ کے بعد پرنب مکرجی نے کہا کہ اگنی5کے کامیاب تجربہ پر مبارکباد ڈی آر ڈی او ۔ اس کی وجہ سے ہماری اسٹرٹیجک اور مزاحمتی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے ڈی آر ڈی اواور اس کے سائنسدانوں کی سخت محنت کا نتیجہ قرار دیا۔
India successfully test-fires nuclear-capable Agni 5 ballistic missile

نوٹ بندی کی وجہ سے معیشت شدید متاثر: راہول گاندھی
بران ، راجستھان
پی ٹی آئی
نوٹوں کی تنسیخ کے مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج یہاں کہا ہے کہ نریندر مودی نے عوام کو تیقن دیا تھا کہ 30دسمبر کے ختم تک عوام کو در پیش مسائل کی یکسوئی کردی جائے گی ۔ لیکن اب جب کہ یہ مدت ختم ہورہی ہے اور عوام کو مسائل اور مشکلات برقرار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلہ سے کسان اور محنت کش طبقہ کہیں زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ ملک کی معاشی ترقی بھی جمود کا شکار ہوگئی ہے ۔ یہاں ایک ریالی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ مودی کے ا س فیصلہ سے عوام کے مسائل اور مشکلات کے عنقریب ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اور یہ اب سچ ثابت ہورہا ہے ۔ کانگریس کے سینئر قائد نے کہا ہے کہ چھ تا سات مہینے تک عوام کو اس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ے گا۔ مرکزی حکومت کے علاوہ راجستھان کے وسندھرا راجے حکومت کی جانب سے غرباء کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ۔ کالے دھن کو بے نقاب کرنے اور کر پشن کے خاتمہ کے لئے اس طرح کا فیصلہ کیاجانے کا ادعا کیا گیا ہے کہ لیکن اس کا اثر غرباء ، کسانوں، مزدوروں اور محنت کش افرا دپر پڑ رہا ہے ۔ جہاں تک کرپشن اور کالے دھن کا مسئلہ ہے وہ اب بھی برقرار ہے ۔ کئی افراد کے پاس اب بھی کالا دھن ہے لیکن حکومت منظر عام پر لانے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 99فیصد عوام کے پاس کالا دھن نہیں ہے ۔ اس کے باوجود انہیں نوٹ بندی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہ ۔ کانگریس کے سینئر قائد نے مزید کہا ہے کہ اگر حکومت کالے دھن کو بے نقاب کرنا چاہتی تو اس کے لئے کوئی دوسرا طریقہ اختیار کیاجاسکتا تھا لیکن اچانک اس طرح کا فیصلہ ملک کے عوام کے خلاف ہوگیا ہے ۔ کالے دھن کو بے نقاب کرنے کے تعلق سے ادعا کیا جاتا ہے کہ لیکن بعض افراد کے پاس اب بھی کالا دھن برقرار ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں سوئز بینک اکائونٹس و غیرہ کا تذکرہ کیا اور کہا ہے کہ صرف چھ فیصد کالا دھن نقدی کی شکل میں ہے جب کہ باقی کا کالا دھن رئیل اسٹیٹ یا پھر سونے کی شکل میں موجو د ہے لیکن حکومت موثر کارروائی کرنے میں ناکام ہوتی جارہی ہے ۔ حکومت کے اس طرح کے اقدامات سے دولت مندوں کو فائدہ ہورہا ہے ۔ اور غرباء شدید طور پر متاثر ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی حکومت کسانوں اور عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکا م ہوگئی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں کسانوں کے قرضوں کی معافی اور حصول اراضی ایکٹ کا تذکرہ کیا ۔ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور جھار کھنڈ میں قبائل کا استحصال کیاجارہا ہے ۔ آئی اے این ایس کے مطابق کانگریس کے قائد نے کہا ہے کہ وزیرا عظم کو روبہ عمل لاتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا تمام رقم کو کالا دھن نہیں کہاجاسکتا ۔ صرف چھ فیصد کالا دھن ہی ہندوستان میں پیپر منی کی شکل میں موجود ہے جب کہ باقی 94فیصد رئیل اسٹیٹ وغیرہ میں رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں صرف ایک فیصد افراد کے پاس ہی کالا دھن ہے جب کہ دیگرلوگوں کے پاس بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوٹ بوٹ کی سرکاری دہلی اور راجستھان میں بیٹھی ہے ۔ حکومت کو عوام کی مشکلات کا کوئی احساس نہیں رہا۔

کرنسی امتناع کے خلاف لالو پرساد کا بھی اعلان جنگ
پٹنہ
آئی اے این اایس
آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد اور ان کے خاندان کی جانب سے نوٹ بندی کے خلا ف مہم میں شدت پید ا کی جارہی ہے ۔ اس مقصد کے لئے سوشل میڈیا کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔۔ بہار کا یہ خاندان جو کہ سیاسی نوعیت سے انتہائی اہمیت رکھتا ہے ۔ اب نوٹ بندی کے خلاف مہم چلانے کے لئے فیس بک اور ٹوئٹر کا بھی استعمال کررہا ہے تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے نوٹوں کی تنسیخ کے فیصلہ سے عوام کو واقف کروایاجاسکے۔ آڑ جے ڈی کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ عوام کو مذکورہ مسئلہ پر پیش آنے والی مشکلات سے واقف کرواتے ہوئے رائے عامہ ہموار کی جاسکے ۔ آڑ جے ڈی کے صدر لالو پرساد کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی کی وجہ سے کئی افراد بے روزگار ہوگئے۔ اس کے علاوہ کاروباری سر گرمیاں شدید متاثر ہوچکی ہے۔ کسانوں کے علاوہ عام آدمی کو بھی مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اپنی رقومات کے حصول کے لئے ہی انہیں گھنٹوں قطا ر میں کھڑا رہا پڑ رہا ہے ۔ لالو پرساد کے ارکان خاندان نے سوشل میڈیا کو یہ بات بتائی اور کہا ہے کہ دولت مند افراد کو کوئی مسائل اور مشکلات نہیں ہیں لیکن ایسے افراد جو کہ غریب ہیںانہیں کہیں زیادہ مشکلات پیش آرہی ہیں۔ دولت مندوں کی جانب سے جو رقومات کا ذخیرہ کیا گیا ہے یا ان کے پاس کالا دھن ہے وہ اب بھی بے فکر ہیں اور حکومت کے اس فیصلہ سے انہیں کوئی دشواریاں پیش نہیں آرہی ہیں ۔ لالو پرساد اور ان کی شریک حیات کے علاوہ ان کے دو فرزند تیج پرتاپ یادو اور تیجسوی یادو جو کہ بہار کابینہ میں شامل ہیں اس سلسلہ میں پیش پیش ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی بڑی لڑکی میسا بھارتی بھی سوشل میڈیا پر سرگرم ہوگئی ہیں۔ وہ مرکزی حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف بیانات دی رہی ہے ۔ لالو پرساد اور ان کے خاندان کی اس طرح کی جدو جہد موضوع بحث بن گئی ہیں۔ خاندان کے ارکان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے اس فیصلہ کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے اور ملک کی معیشت بھی متاثر ہوتی جارہی ہے ۔ آر جے ڈی کی جانب سے28دسمبر کو ریاست کے تمام ضلع مستقروں پر بیٹھے رہو احتجاج کیاجائے گا جس میں لالو پرساد کے علاوہ ان کی شریک حیات رابڑی دیوی بھی شرکت کریں گی۔ مرکزی احتجاجی جلسہ پٹنہ میں منعقد ہوگا۔ پارٹی کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آئندہ سال کے اوائل میں ایک عظیم الشان ریالی کا اہتمام کیاجائے گا تاکہ عوام کو پیش آنے والی مشکلات سے حکومت کو واقف کروایاجاسکے ۔ آر جے ڈی کا کہنا ہے کہ وزیرا عظم نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ بیرونی ملک میں موجود کالے دھن کو لایاجائے گا لیکن اس سلسلہ میں تا حال کوئی پیشرفت نہیں کی گئی ہے اور حکومت اپنے وعدو ں کی تکمیل میں ناکام ہوگئی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں