اٹل اور اڈوانی کی وجہ مودی وزیراعظم کے عہدہ پر فائز - کانگریس جنرل سکریٹری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-12

اٹل اور اڈوانی کی وجہ مودی وزیراعظم کے عہدہ پر فائز - کانگریس جنرل سکریٹری

11/دسمبر
اٹل ۔ اڈوانی کی وجہ مودی وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز
سینئر قائدین کی کوششوں سے حکومت کواکثریت۔ کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ کا بیان
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی جو کہ ایک اکثریتی حکومت کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں جو ان کو عوام کی جانب سے دئیے گئے ووٹوں کا نتیجہ ہے تاہم اس سلسلہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر قائدین اٹل بہاری واجپائی اور ایل کے اڈوانی کی خدمات اور حوصلہ افزائی کو بھی نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ۔مذکورہ دونوں قائدین نے پارٹی کو مستحکم کرنے کے لئے قابل ستائش خدمات انجام دی ہیں، جس کی وجہ سے آج لوک سبھا میں پارٹی کو اکثریت حاصل ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اطمینان کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ یہ بات کانگریس کے قائد ڈگ وجئے سنگھ نے آج یہاں بتائی اور کہا ہے کہ اٹل بہاری واجپائی کے علاوہ ایل کے اڈوانی کی جانب سے پارٹی کو عوام سے قریب کرنے کے لئے قابل ستائش خدمات انجام دی ہیں جس کی وجہ سے آج یہ پارٹی بر سر اقتدار ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اسی اکثریت کی وجہ سے اطمینان بخش طور پر فیصلہ کرتے آرہے ہیں، پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل اور ہنگامہ آرائی کا تذکرہ کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر قائد ڈگ وجئے سنگھ نے کہا ہے یہ نوٹوں کی تنسیخ کے مسئلہ پر ایوان میں ارکان احتجاج کررہے ہیں اور عوام کو در پیش مشکلات سے حکومت کو واقف کروانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا ہے کہ جن سنگھ، جنتا پارٹی اور بی جے پی کے لئے اڈوانی نے قابل ستائش خدمات انجام دی ہیں۔ جس کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اٹل بہاری واجپائی اور اڈوانی ٹیم کا نتیجہ ہے کہ نریندر مودی آج وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز ہونے کے قابل بن گئے اور انہیں اکثریت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اڈوانی کی خدمات سے عوام اچھی طرح واقف ہیں اگر اڈوانی اور واجپائی کے مشورہ نہ ہوتے تو آج انہیں اس عہدہ پر فائز ہونے کا شائد موقع نہیں ملتا تاہم اب وہ دوسرے قائدین سے بہت کم مشورہ لے رہے ہیں۔ چہار شنبہ کو اڈوانی نے بر سر اقتدار پارٹی کے علاوہ اپوزیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل پیدا کررہے ہیں جس کی وجہ سے مختلف امور پر مباحث کی راہ ہموار نہیں ہورہی ہے اور اسپیکر کے علاوہ وزیر پارلیمانی امور ایوان کی کارروائی چلانے میں مشکل محسوس کررہے ہیں۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے بھی پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل پیدا کرنے پر ناراضگی کے اظہار کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈگ وجئے سنگھ نے کہا ہے کہ نوٹوں کی تنسیخ کے بعد ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج شروع کردیا یا جس کی وجہ سے ایوان میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کوئی دھرنا دینے اور خلل پیدا کرنے کا مقام نہیں ہے ۔
Govt enjoying majority gained by Atal Bihari Vajpayee-L K Advani efforts

ملک کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے پاکستان پر الزام
تمام ہندوستانی بھائی بھائی ہیں، جموں میں تقریب سے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا خطاب
کٹھوعہ
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ ساز ش کے ذریعہ ہندوستان کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم1947ء میں مذہبی بنیادوں پر تقسیم ہوگئے تھے ہم نے ہنوز اسے فراموش نہیں کرپائے ہیں۔ جموں کے ضلع کٹھوعہ میں یوم شہیداں کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ چاہئے کوئی ہندو ماں کے پیٹ سے پیدا ہو یا مسلمان ماں کے پیٹ سے پیدا ہو تمام ہندوستانی بھائی بھائی ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصہ میں مسلمانوں کے72فرقہ نہیں بستے جتنے کہ ہندوستان میں امن کے ساتھ رہتے ہیں ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر داخلہ کی حیثیت سے وہ اس بات کی وضاحت کردینا چاہتے ہیں کہ ہندوستان ہر ایک کو ساتھ لے کر چلنے کا پابند عہد ہے اور تمام کے ساتھ ترقی کی راہ پر آگے بڑھے گا۔ انہوں نے پاکستان کی سر زمین سے دہشت گردی کو ختم کرنے میں ہندوستان کی جانب سے مدد کا پیشکش بھی کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان ہندوستان کے خلاف در پردہ جنگ میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ہر وزیر اعظم نے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کا خواہشمند رہا ہے لیکن وہ امن کی زبان سمجھنے سے قاصر ہے اور ہندوستان پر چار مرتبہ حملہ آور ہوا لیکن ہمارے بہادر سپاہیوں نے انہیں منہ توڑ جواب دیا ۔ مسلسل شکستوں خے بعد پاکستان کو یہ بات سمجھ میں آئی کہ وہ ہندوستان کو جنگ میں شکست نہیں دے سکتا ۔ اس لئے اس نے درپردہ جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کمزور وں کا ہتھیار ہے اور بہادر اسے نہیں اپناتے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ساری دنیا آئی ایس آئی ایس کے پھیلاؤ پر پریشان ہے ، یہ دہشت گرد تنظیم ہندوستان میں اپنی جڑیں مستحکم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔

ریل کرایوں میں اضافہ کا منصوبہ
وسائل کی کمی کو دور کرنے کی کوشش۔ سرکاری ذرائع نے بیان
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ریلوے کی جانب سے ٹرین کرایہ میں اضافہ پر غور کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے مسافرین کے بوجھ میں مزید اضافہ کے لئے ریل کرایہ میں اضافہ کا منصوبہ بنایاجارہا ہے جب کہ وزارت فینانس نے اس تجویز کو مسترد کردیا ہے ۔ ریل کرایہ میں پیش کردہ اضافہ کی تجویز میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع آمدنی میں اضافہ کے لئے اس طرح کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ وزارت ریلوے کی جانب سے مسافرین کی سیفٹی اور خصوصی سیفٹی فنڈس کے علاوہ دوسرے امور کا بھی جائزہ لیاجارہا ہے تاکہ حادثات کی روک تھام کی جاسکے ۔ کئی مقامات پر ریلوے کراسنگ کی جگہ کوئی نگرانی کار نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ دوسرے امور پر بھی نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔ سگنل نظام کو بھی عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ ایک اسپیشل سیفٹی فنڈ کے منصوبہ کے تحت وزارت فینانس نے اس تجویز کو مسترد کردیا ہے ۔ قبل ازیں وزیر ریلوے سریش پربھو نے وزیر فینانس کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان کی توجہ مختلف امور کی جانب مبذول کروائی۔ سریش پربھو نے ارون جیٹلی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے۔1,19,183کروڑر وپے کی فراہمی کا مطالبہ کیا تاکہ اسپیشل راشٹریہ ریل سن رکشھا کا قیام عمل میں لایاجاسکے جس کے تحت تحفظ سے متعلق مختلف کام انجام دئیے جائیں تاہم اس تجویز پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی اور وزارت ریلوے سے کہا گیا کہ وہ خود اپنے طور پر وسائل کی راہ ہموار کرے اور اس کے لئے اگر ضروری ہو تو کرایہ میں اضافہ کردیاجائے ۔ اس کے لئے وزارت فینانس نے صرف پچیس فیصد رقم فراہم کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا اور کہا کہ ریلوے کو چاہئے اپ نے طور پر 75فیصد اضافہ کی کوشش کی جائے تاکہ اسپیشل سیفٹی فنڈ قائم کیاجاسکے ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ اگرچیکہ وزیر ریلوے نے کہا ہے کہ وہ کرایوں میں اضافہ خواہاں نہیں ہے ۔ اور وہ فی الحال کرایوں میں اضافہ کئے جانے کے حق میں ہے تاہم ریلوے کرایوں مین اضافہ کے تعلق سے قطعی فیصلہ مختلف امور کا جائزہ لیے جانے کے بعد ہی کیاجائے گا۔ ریلوے کی جانب سے نظا م کو عصری تقاضوں کو ہم آہنگ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں