ملک میں ایمرجنسی جیسے حالات - عمر عبداللہ اور ممتا بنرجی کے بیانات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-05

ملک میں ایمرجنسی جیسے حالات - عمر عبداللہ اور ممتا بنرجی کے بیانات

4/نومبر
ملک میں ایمرجنسی جیسے حالات - عمر عبداللہ اور ممتا بنرجی کے بیانات
نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت کے اقدامات استبدادی اور دھمکی آمیز ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس نے آج ایک ہندی چینل کی نشریات پر ایک روزہ امتناع کے سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ تنقید بنایا۔ راہول گاندھی نے اسے صدمہ انگیز اور غیر معمولی قرار دیا ۔پارٹی قائد ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ تمام اخبارات اور چینلوں کو حوصلہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 9نومبر کو ایک روز کے لئے اپنی نشریات بند کردینا چاہئے اور شائع نہیں کیاجانا چاہئے، تاکہ وہ اپنا احتجا درج کراسکیں۔ کانگریس کے نائب صدر نے ٹوئٹر پر کہا اپوزیشن قائد کو حراست میں لیاجارہا ہے اور ٹی وی چینلوں کو بلیک آؤٹ کیاجارہا ہے ۔ یہ مودی جی کا ہندوستان ہے۔ این ڈی ٹی وی پر امتناع صدمہ انگیز اور غیر معمولی ہے ۔ کئی کانگریس قائدین نے چینل کی نشریات پر پابندی کے سلسلہ میں حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور سوا کیا کہ کیا مودی جی نے ان ہی اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا۔ ڈگ وجئے سنگھ نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹر پیامات میں کہا کہ یہ بی جے پی کے اچھی حکمرانی ماڈل اور میڈیا پر کنٹرول میں ان کی مہارت کی محض ابتداء ہے۔مودی کے گجرات حکمرانی ماڈل نے اپنا اصلی چہرہ دکھانا شروع کردیا ہے ۔ پہلے کسانوں، پھر مزدوروں ، پھر تاجرین، پھر فوجیوں اور اب میڈیا کو(نشانہ بنایاجارہا ہے۔ )بعد میں یہ نہ کہنا کہ میں نے آپ کو انتباہ نہیں دیا تھا۔ میں ان لوگوں کو آپ سے زیادہ اور اچھی طرح جانتا ہوں ۔ سینئر کانگریس قائد احمد پٹیل نے جو پارٹی صدر سونیا گاندھی کے سیاسی معتمدبھی ہیں، کہا کہ این ڈی ٹی وی انڈیا پر پابندی لگانے حکومت کا فیصلہ استبدادی اور دھمکی آمیز ہے۔ سری نگر سے موصولہ اطلاع کے مطابق سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبدالہ نے آج ایک خانگی نیوز چینل کی نشریات پر ایک روزہ پابندی کے سلسلہ میں آج مرکز کو نشانہ تنقید بنایا اور سوا ل کیا کہ آیا یہی اچھے دن ہیں جن کا وعدہ کیا تھا ۔ عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر کہا این ڈی ٹی وی انڈیا کو ایک روز کے لئے نشریات بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ متوجی فوجی کے ارکان خاندان سے اظہار یگانگت کرنے پر اپوزیشن قائد کو حراست میں لے لیا گیا ہے ، کیا یہی اچھے دن ہیں۔ کولکتہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق چیف منسٹر مغربی بنگا ممتا بنرجی نے ایک ہندی نیوز چینل کی نشریات پر ایک روزہ پابندی کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں ایمر جنسی جیسی صورتحا ہے۔ ممتابنرجی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ این ڈی ٹی وی پر امتناع صدمہ انگیز ہے۔ اگر حکومت کو پٹھان کوٹ واقعہ کی خبر رسانی کے بارے میں کوئی اعتراض تھا تو کئی طریقے تھے، لیکن یہ امتناع ایمر جنسی جیسے رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔ واضح رہے کہ ایک بین وزارتی کمیٹی نے کل یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ چینل این ڈی ٹی وی انڈیا نے پٹھان کوٹ میں فضائیہ کے اڈہ پر دہشت گرد حملے کی خبر رسانی کے دوران اہم اور حساس نوعیت کی معلومات کا افشاء کیا ہے۔

راہل کو کونسے قانون کے تحت حراست میں لیا گیا۔ کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ کا سوال
نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی کو حراست میں لئے جانے پر مودی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور سوال کیا کہ قانون کی کس دفعہ کے تحت یہ کارروائی کی گئی اور آیا اس غیر قانونی حراست کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔ انہوں نے ٹوئٹر پر سلسلہ وار پیامات میں کہا کہ کیا دہلی پولیس ہمیں یہ بتا سکتی ہے کہ راہول گاندھی کو دو دن میں تین مرتبہ کس قانونی دفعہ کے تحت حراست میں لیا گیا ۔ کیا دہلی پولیس یہ وضاحت کرسکتی ہے کہ وہ راہول گاندھی کی غیر قانونی حراست کے خلف کوئی ایف آئی آر کیوں درج نہیں کررہی ہے ۔ واضح رہے کہ راہول گاندھی کو پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ سابق فوجی کے رشتہ داروں سے ملاقات اور انہیں تسلی دینے کے لئے دواخانہ گئے تھے۔

وزیر اعظم ایک رتبہ ایک وظیفہ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ راہل گاندھی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
جنگ پر آمادہ راہول گاندھی نے آج ایک رتبہ ایک پنشن( او آر او پی) مسئلہ پر حکومت پر دباؤ میں اضافہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس مسئلہ پر جھوٹ بول رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ سبکدوش دفاعی عملہ کو اب اضافہ شدہ پنشن حاصل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رتبہ ایک پنشن کے مطالبہ کی ہنوز تکمیل نہیں ہوئی ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ او آر او پی فوجیوں کا حق ہے اور حکومت کو یہ دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جسے ایک رتبہ ایک پنشن قرار دے رہے ہیں ، وہ در اصل او آر او پی نہیں بلکہ اضافی پنشن ہے ۔ وزیر اعظم کو اس مسئلہ پر دروغ گوئی ترک کرنا چاہئے ۔ راہول گاندھی نے جنہیں سابق فوجی رام کشن گریوال کی خود کشی پر احتجاج کے دوران تین مرتبہ حراست میں لیا گیا تھا ، کہا کہ او آر او پی مسلح افواج کے ملازمین کا حق ہے اور حکومت کو اسے دینا پڑے گا ۔ واضح رہے کہ گریوا ل نے او آر او پی مسئلہ پر ہی خود کشی کی ہے ۔ راہول گاندھی نے جن کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں، کہا کہ انہیں حراست میں لیے جانے کی پرواہ نہیں ہے ۔ حکومت پر پندرہ بڑے صنعتکاروں کے1.10لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اسے(حکومت کو) فوجیوں اور کسانوں سے کوئی واسطہ نہیں ہے ۔ حکومت نے فوجیوں کو ان کا جائز حق اور احترام نہیں دیا ہے ۔ اگر وہ ایسا کرتی تو یہ سابق فوجی گزشتہ509دن سے جنتر منتر پر احتجا ج کیوں کررہے ہوتے ۔ انہوں نے اے آئی سی سی ہیڈ کوارٹرس میں60تا70سابق فوجیوں سے ملاقات کے بعد یہ بات کہی۔ راہول گاندھی نے جو گریوا کی خود کشی کے بعد احتجاج میں پیش پیش رہے ہیں، حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ان فوجیوں کے ساتھ انصاف نہیں کررہی ہے جنہوں نے ملک کے لئے اپنی جان قربان کی ہے ۔

سیمی انکاؤنٹر کی عدالتی تحقیقات کا حکم
بھوپال
پی ٹی آئی
چیف منسٹرمدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان نے8سیمی کارکنوں کے جیل سے فرار اور ان کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ اس طرح انہوں نے اپوزیشن کا مطالبہ مان لیا جس نے پیر کے انکاؤنٹر کے تعلق سے پولیس کے دعوؤں پر سوال اٹھائے تھے ۔ ریاستی حکومت نے قبل ازیں سی آئی ڈی عہدیداروں پر مشتمل خصوصی تحقیقات ٹیم( ایس آئی ٹی) کے ذریعہ انکاؤنٹر کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ جیل سے فرار ہونے کے واقعہ کی علیحدہ تحقیقات سابق ڈائرکٹر جنرل پولیس نندن دوبے کریں گے لیکن کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں، عدالتی تحقیقات پر زور دے رہی تھیں۔ کل رات دیر گئے سرکاری ریلیز میں کہا گیا کہ عدالتی تحقیقات ریٹائرڈ جج جسٹس ایس کے پانڈے کریں گے ۔ جسٹس پانڈے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کریں گے کہ سیمی کارکن، کڑے پہرہ وایل جیل سے فرار کیسے ہوئے اور بعد ازاں انکاؤنٹر کیسے ہوا ۔ ریاستی وزیر داخلہ بھوپیندر سنگھ نے آج کہا کہ پانڈے ، جیلوں کی سیکوریٹی بڑھانے سفارشات بھی کریں گے ۔ بی جے پی حکومت، پولیس کارروائی کی پر زور مدافعت کررہی تھی۔ اسنے اپوزیشن پر مسئلہ کو سیاسی اور فرقہ وارانہ رنگ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ پارٹی نے آج کہا کہ عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے کیونکہ ریاستی حکومت کو کچھ بھی چھپانا نہیں ہے ۔ اسی دوران وزیر جیل کسم مہدلے نے اس الزام کو خارج کردیا کہ جیل کی سیکوریٹی میں کوتاہی ہے اور سیکوریٹی عملہ کی بڑی تعداد وزرا کے بنگلوں پر تعینات ہے۔
این ڈی ٹی وی پر پابندی

چن کر نشانہ بنانے کا وزارت اطلاعات و نشریات پر الزام
نئی دہلی
پی ٹی آئی
این ڈی ٹی وی نے اس کے ہندی نیوز چیانل کی نشریات کو پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے کوریج کی بنا پر ایک دن کے لئے روک دینے سے متعلق وزارت اطلاعات و نشریات کے احکام پر حیرت و تعجب کا اظہار کیا ہے اور الزام لگایا کہ چن کر اسے نشانہ بنایا اور وہ اس معاملہ میں تمام امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔ این ڈی ٹی وی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ وزارت کا حکم اسے موصول ہوا ہے ، حیرت کی بات ہے کہ اس معاملہ میں اسے چن کر نشانہ بنایا گیا۔ ہر چیانل اور اخبار نے یہی کوریج پیش کیا حقیقت یہ ہے کہ این ڈی ٹی وی کا کوریج نہایت متوازن تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ایمر جنسی کے تاریک احکام کے بعد جب کہ صحافت کا گلا گھونٹ دیا گیا تھا۔ یہ غیر معمولی بات ہے کہ این ڈی ٹی وی کے خلاف اس انداز میں کارروائی کی جارہی ہے ۔ ایک بین وزارتی پیانل نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ این ڈی ٹی وی انڈیا نے جنوری میں ہندوستانی فضائیہ کے اڈے پر دہشت گرد حملہ سے متعلق نہایت اہم اور دفاعی اعتبار سے حساس معلومات کا افشا کیا۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے قانون( باقاعدگی) کیبل ٹی وی نٹ ورکس کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے این ڈی ٹی وی انڈیا چیانل کی نشریات پر ایک دن کے لئے پورے ملک میں امتناع عائد کردیا۔ جس کا اطلاق 9نومبر کی رات12:01بجے سے10نومبر کی رات12:01بجے تک ہوگا۔ کسی دہشت گرد حملہ کے کوریج پر ایک ٹی وی چیانل کے خلف اس طرح کی یہ پہلی کارروائی ہے ۔

دہلی میں آلودگی میں اضافہ پر اظہار ناراضگی
نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے مرکزی اور کجریوال حکومت کی سرزنش
نئی دہلی
یو این آئی
قومی دارالحکومت میں آلودگی کے خطرناک حد تک پہنچنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے قومی گرین ٹریبونل( این جی ٹی) نے آج مرکز اور دہلی حکومت کی سرزنش کی ۔ ٹریبونل نے کہا کہ دہلی پھیلی فضائی آلودگی کے لئے دونوں حکومتیں باتوں کے علاوہ کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہیں۔ دہلی میں خطربات ہوتی آلودگی پر سماعت کرتے ہوئے ٹریبونل نے کہا کہ صرف ملاقاتیں ہورہی ہیں۔ ٹریبونل نے کل آلودگی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی کے چیف سکریٹری سے رپورٹ طلب کی تھی۔ دہلی حکومت کی جانب سے این جی ٹی کو آج بتایا گیا کہ دو ملاقاتیں کی گئی ہیں۔ اس پر ٹریبونل نے کہا کہ ملاقاتیں کرنے سے کیا ہونے والا ہے ۔ کوئی ایسا قدم اٹھایا ہے جس سے آلودگی کم ہوجائے گا۔ٹریبونل نے کہا کہ دہلی میں10سال پرانی ڈیزل گاڑیوں کو ابھی تک سڑکوں سے نہیں ہٹایا گیا ۔ ٹریبونل نے کہا کہ جنوبی دہلی میں کئی علاقوں میں عمارت کی تعمیر کے کام میں قانون کو پوری طرح نظر انداز کیاجارہا ہے ۔ کوئی بولنے والا نہیں ہے ۔ تعمیری کاموں سے اڑنے وایل مٹی آلودگی کا سبب ہے۔ اس دوران ٹریبونل نے دہلی حکومت سے دس سا پرانی ڈیزل گاڑیون کو سڑکوں سے ہٹانے کی اپنی ہدایات پر عمل کرنے کے لئے کہا ہے ۔ دہلی حکومت نے ٹریبونل کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہریانہ، پنجاب اور راجستھان میں فصلوں کی باقیات جلائے جانے سے دارالحکومت میں ہوا کی کوالتی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ ٹریبونل نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور دہلی کی آلودگی کنٹرول کمیٹی کو آلودگی پر قابو پانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کو کہا ہے ۔ این جی ٹی نے ہریانہ، پنجاب، راجستھان اور دہلی کے ماحولیات سے متعلق سکریٹریوں کو طلب کرکے کہا ہے کہ انہیں ہر حا میں یہ طے کرنا ہوگا کہ آلودگی پر کس طرح قابو پانا ہے ۔ ٹریبونل نے اس معاملہ میں ریاستوں سے8نومبر تک رپورٹ طلب کی ہے۔ دیوالی کے بعد سے دارالحکومت اور ارد گرد کے علاقوں میں آلودگی خطرناک سطح سے کہیں زیادہ پہنچ گئی ہے ۔ لوگوں کو سانس لینے میں دقت ہورہی ہے ۔ دھوئیں کی وجہ سے صبح کے وقت دیکھنے کی صلاحیت پر برا اثر پڑا ہے ۔ آلودگی کی وجہ سے کئی اسکولوں کو بند بھی کرنا پڑا ہے ۔ دارالحکومت میں چہار شنبہ اور جمعہ کو آلودگی کی سطح گزشتہ17سال میں سب سے زیادہ حد تک پہنچ گئی تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں