آفات سماوی سے نمٹنے کے لئے عصری ٹکنالوجی کے استعمال کی وکالت - وزیر اعظم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-04

آفات سماوی سے نمٹنے کے لئے عصری ٹکنالوجی کے استعمال کی وکالت - وزیر اعظم

3/نومبر
آفات سماوی سے نمٹنے کے لئے عصری ٹکنالوجی کے استعمال کی وکالت - وزیر اعظم
نئی دہلی
آئی اے این ایس، پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ڈیزاسٹر ریسک ریڈکشن کے لئے ہم کو متحدہ طور پر اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ اپنے مقاصد کی تکمیل کی راہ ہموار ہوسکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان اس سلسلہ میں دوسرے ممالک کے ساتھ اشتراک و تعاون کرنے کے لئے تیار ہے ۔ وزیر اعظم نے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار یہاں ایک تین روزہ ایشین منسٹیریل کانفرنس برائے ڈیزاسٹر ریسک ریڈکشن2016کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستا ن اس سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں میں اشتراک و تعاون کرنے کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے اس تعلق سے عصری ٹکنالوجی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ اگر ہم اس میں کامیاب ہوجائیں تو یہ ہماری ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو اختراعی اقدامات کرنے پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہماری ٹکنالوجی صلاحیتوں سے ہم کو استفادہ کرتے ہوئے کوئی ایسا طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا جس سے کہ نہ صرف معاشی صورتحا بہتر ہو بلکہ ریسک ریڈکشن کے مقاصد کی تکمیل کو پہنچے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ورک کے تعلق سے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں خواتین کی خدمات اور کوششوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا ہے کہ ہم کو اس سلسلہ میں خواتین کی خدمات سے بھی استفادہ کرنا ہوگا ۔ انڈیا گیٹ کے سبزہ زار پر یہاں منعقدہ اس بین الاقوامی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے مختلف امور پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اگر ہم دس نکاتی ایجنڈہ کو روبہ عمل لائیں تو اس کے توقع ہے کہ بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں یونیورسٹیوں کے علاوہ ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دور حاضر کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے اپنی صلاحیتوں سے استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو از کار رفتہ اور قدیم طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے کوئی ایسا طریقہ کار اختیار کرنا چاہئے جو کہ نہ صرف ہمارے لئے بلکہ تمام کے لئے مفید اور فائدہ مند ہو ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ، سیند ائی فریم ورک کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ یہ طریقہ کار توقع ہے کہ ہمارے مقاصد کی تکمیل کی راہ ہموار کرے گا ۔ اس بین الاقوامی کانفرنس میں تقریبا چار ہزار نمائندوں نے شرکت کی جن کا تعلق 61ممالک سے ہے جن میں پاکستان بھی شامل ہے ۔ اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے وزیر دخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایشیا کا علاقہ ایک ایسا علاقہ ہے جو کہ نہ صرف کئی نقطہ نظر سے فائدہ مند ہے بلکہ یہ ہمارے مقاصد کی بعجلت ممکنہ تکمیل کے لئے بھی معاون و مددگار ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس مقصد کے لئے پورے عزم کے ساتھ متحد ہوجائیں۔ انہوں نے شرکاء سے اظہار تشکر کیا۔ اس کانفرنس کا اہتمام وزارت داخلہ کی جانب سے اقوام متحدہ سے متعلق بین الاقوامی حکمت عملی کی تنظیم( یو این آئی ایس ڈی آر) اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں خواتین کی بھی خدمات حاصل کی جانی چاہئے تاکہ نہ صرف ان کی حوصلہ افزائی ہو بلکہ ان کو کام کرنے کا بھی موقع مل سکے ۔، وزیر اعظم نے اس موقع پر آفات سماوی اور اس کے اثرات کے تعلق سے بھی روشنی ڈالی اور کہا ہے کہ آفات سماوی کے مسائل اور مشکلات کا سامنا نہ صرف ہندوستان کو ہہے بلکہ دنیا کے دوسرے ممالک کو بھی در پیش ہے ۔ وزیر اعظم نے اس سلسلہ میں خاتون ایجینئرس اور دوسرے فنکاروں کی خدمات کی اہمیت کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ دور حاضر میں سونامی کے علاوہ دوسری آفات سماوی کی وجہ سے مختلف ممالک میں تباہ کاریاں ہورہی ہیں جس کی فوری روک تھام اسی صورت میں ہوگی جب کہ ہم اس سلسلہ میں موثر اقدامات کریں گے ۔

ہندوستانی سفارتخانہ کے8ملازمین پر جاسوسی کا الزام
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان نے آ ج پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے8عہدیداروں کے خلا ف لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا اور جس انداز میں میڈیا میں ان کے نام اور تصاویر کا افشاء کیا گیا ہے، اس پر شدید احتجاج درج کرایا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سواروپ نے کہا کہ ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدہ داروں کے نام اور تصاویر جاری کرنا ان کی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے ۔ یہ ایک ظالمانہ قدم ہے، جب کہ انہوں نے ایسی کوئی غلطی نہیں کی ہے ۔ گزشتہ ہفتہ نئی دہلی میں پاکستانی سفارتخانہ کے ایک عہدہ دار کو رنگے ہاتھوں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کئے جانے کے بعد پاکستان نے ہندوستانی سفارتخانہ کے عہدہ داروں پر ایسے الزامات لگانا شروع کردیا ہے ۔ پاکستان نے آج دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدہ دار بلو چستان اور سندہ میں خاص طور پر کراچی میں دہشت گرد سر گرمیوں کو مدد فراہم کررہے ہیں اور جاسوسی میں ملوث ہورہے ہیں۔ ان کا مقصد چین ۔پاکستان معاشی کواریڈور کو سبو تاج کرنا ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا ہندوستانی سفارتخانہ کے عہدہ داروں کو واپس طلب کرلیاجائے گا ، سواروپ نے بتایا کہ یہ طریقہ کار کا معاملہ ہے ، حکومت صورتحا کے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ضروری اقدامات کرے گی، تاہم پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔کمیشن کے عہدہ دار محمود اختر نے جسے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا ، ہندوستانی عہدہ داروں کو ان لوگوں کے نام بتائے تھے۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ ہندوستان نے اپنے ان8عہدہ داروں کو واپس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کے نام اور تصاویر میڈیا میں پیش کئے گئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد پاکستان میں ان کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ وکاس سواروپ نے بتایا کہ حکومت نے پاکستانی عہدیداروں کے اس اقدام پر سخت احتجا ج کیا ہے اور اس اقدام کو سفارتی قواعد اور طریقہ کار کی بنیادی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ان حالات میں ہم حکومت پاکستان سے یہ توقع کرسکتے ہیں کہ وہ ہمارے عہدہ داروں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنائے گا۔ پاکستان کے اس الزام پر ہندوستان کی جانب سے خط قبضہ پر جنگ بندی کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو ہندوستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف روزی کی جارہی ہے اور نہ ہی وہ شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ وکاس سواروپ نے کہا کہ ہندوستانی فوجی صرف جواب دے رہے ہیں اور وہ بھی مزاحمتی اندز میں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری چوکیوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے اور در اندازی کو یقینی بنانے کے لئے دہشت گردوں کو کور فائرنگ دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شلباری مین ہمارے شہری بھی ہلا ک ہوئے ہیں۔ اس س جنگ بندی کی خلاف ورزی کے جتنے واقعات پیش آئے ہین، ان میں سے د و تہائی واقعات پاکستان کی طرف سے ہوئے ہیں۔ سرحدوں میں عام زندگی در ہم برہم ہے اور100سے زائد اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے ۔ منگل کو اسلام آباد میں ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستان کے دفتر خارجہ میں چوتھی مرتبہ طلب کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ ہندوستان کی سیکوریٹی فورسس بلا اشتعال فائرنگ کررہی ہے ۔ ہندوستان نے کل پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو یہاں طلب کرکے پاکستان کی جانب سے سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات پر اپنی گہری تشویش سے واقف کرایا تھا۔

جموں و کشمیر ترقی کی بے پناہ قوت محرکہ کی حامل ریاست، وزیر دفاع
بڈگام
پی ٹی آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج کہا کہ پاکستان ، جموں و کشمیر میں در پردہ جنگ بندی جاری رکھا ہے لیکن پڑوسی ملک کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پاکستان ہمیشہ جموں و کشمیر پر قبضہ جانے کی کوشش کرتا رہا ہے ہم اس سر زمین کو اور اس کے عوام کو ہمارا جز لاینفک سمجھتے ہیں۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر جو دو روزہ دورہ جموں و کشمیر پر آئے ہیں نے یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو بدو جنگ میں ناکامی کے بعد پاکستان اب فردوس بریں میں در پردہ جنگ شروع کیا ہے ۔ پاکستان ملک کے دیگر مقامات کوبھی نشانہ بنارہا ہے ۔ ہمارے سپاہی پیشہ وارانہ طریقہ سے یہ جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہاں وزیر دفاع نے فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ کے ساتھ یہاں آزاد ہندوستان کے اویلن پرم ویر چکر ایوارڈ یافتہ میجر سومناتھ شرما اور ملک پر جان نثار کرنے والے دیگر فوجیوں کو خراج پیش کیا۔ میجر سومناتھ اور دیگر فوجی1947ء میں سری نگر ایر پورٹ پر قبضہ جمانے پاکستانی در اندازوں کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے حملہ آوروں کو پیچھے دھکیلنے کی کارروائی کے دوران شہید ہوئے تھے ۔ پاریکر نے اس تقریب کے موقع پر جمع ایکس سرویس مینس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر ہمیں اپنے اس عہد کی تجدید کرنی ہوگی کہ ہم در پردہ جنگ کا منہ توڑ جواب دیں گے اور یہاں دہشت گردی کو ختم کریں گے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان خود اپنی عوام اور کشمیر ی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں عوام کی مقبول و منتخبہ حکومت قائم ہے جو کشمیری عوام کو ترقی کی راہ پر لے جانے کے لئے فائدہ مند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گمراہ نوجوان کشمیر یت پر حملہ کررہے ہیں اور اسکولوں کو نذر آتش کرتے ہوئے کشمیری بچوں کے مستقبل کو تباہ کررہے ہیں۔ یہ اسکول طلبہ کی بے حد اہم ہیں کیونکہ یہاں وہ جو لیا قت حاصل کریں گے وہ ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔ پاریکر نے کہا کہ انہیں کہا گیا ہے کہ فوجی عہدیدار اس مسئلہ پر غور کررہے ہیں لیکن اسکولوں کی حفاظت کی ذمہ داری دیہاتوں پر بھی عائد ہوتی ہے ۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران پاکستان کے تائیدی غیر سماجی عناصر جنہوں نے کبھی بھی امن پسند کشمیریوں کے لئے کچھ نہیں کیا ہے ، یہاں کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بالخصوص انفارمیشن ٹکنالوجی اور سیاحت کے شعبہ میں عظیم معاشی قوت محرکہ کی حامل ہے ۔ پاریکر نے کہا کہ میں اڑی گیا تھا اور وہاں کے ٹین پوش گھروں کو دیکھا ہوں، اس ریاست کے پاس معاشی تری کی قوت محرکہ ہے ، ان ٹین پوشوں چھتوں کی جگہ وہ سونے سے بنی چھت استعما ل کرسکتے ہیں ۔ اس کے لئے انہیں امن کی ضرورت ہے ۔ یہاں آئی ٹی اور سیاحت میں بہت بڑی قوت ہے ۔ وادی کشمیر کا حسن کا کسی سے مقابلہ نہیں کیاجاسکتا تاہم گوا کے شہری کی حیثیت سے ہمیشہ میں یہ کہوں گا کہ گوا بھی کم خوبصورت نہیں ہے ۔ انہوں نے ریاست جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ تشدد ترک کرتے ہوئے قوم کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں ۔ میجر سومناتھ اور دیگر سپاہیوں کو خراج پیش کرتے ہوئے پاریکر نے کہا کہ یہ فخر کا مقام ہے کہ وہ یہاں بڈگام آسکے ۔ یہاں ہمارے بہادر سپاہیوں نے شجاعت کے ساتھ لڑائی کرتے ہوئے عظیم قربانیاں دی تھیں۔ میں یہاں وادی کے سابق فوجیوں کی بڑی تعداد میں کو دیکھ کر پرجوش ہوا جارہا ہوں جنہوں نے ہندوستان کی یکجہتی اور اتحاد کو برقرار رکھنے کے لئے اپنے ملک کے سپاہیوں کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر دوبدو مقابلہ کیا تھا۔ آ ج ہم ہندوستان کے اولین پرم ویر چکر انعام یافتہ میجر سومناتھ شرما اور دیگر فوجیوں کو خراج پیش کررہے ہیں جنہوں نے1947ء میں اپنی جانوں کی قربانی دی تھی۔ ان کی اس قربانی کے باعث ہم جنت ارضی میں فخر سے اپنا سر اونچا کرکے کھڑے ہونے کے قابل رہے ہیں۔ منوہر پاریکر نے آج اعتراف کیا کہ20لاکھ سابق فوجیوں میں سے ایک لاکھ کو ون رینک ون پنشن اسکیم سے مستفید ہونے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں ںے تاہم کہا کہ اس مسئلہ کو دو ماہ کے اندر حل کرلیاجائے گا۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں میجر سومناتھ شرما کو ان کی69ویں برسی پر خرا ج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے آئے پاریکر نے کہا، حکومت سابق فوجیوں کے ساتھ ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔

سعودی عرب اور ترکی پر حملہ کریں۔ البغدادی
بغداد
آئی اے این ایس
شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ( آئی ایس) یا دولت اسلامی کے مبینہ سربراہ ابوبکر البغدادی نے جو عراق کے محصور شہر موصل میں کہیں روپوش ہے، 2014کے بعد سے پہلا آڈیو پیام جاری کیا ہے اور اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ ترکی اور سعودی عرب پر حملہ کریں۔ اس نے لڑائی کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ جاری کردہ اپنے پیام میں جہادیوں سے کہا ہے کہ وہ خدا کے دشمنوں پر حملہ کریں۔ اس نے دنیا بھر میں اپنے خود کش بمباروں سے کہا ہے کہ وہ کافروں کے شہروں کو تباہ و تارا ج کردیں۔ اخبار ڈیلی میل نے بغدادی کے آڈیو پیام کے حوالہ سے کہا کہ اس نے اپنے حامیوں کو حکم دیا ہے کہ کافروں کی راتوں کو دن میں تبدیل کردیں اور ان کی سر زمین پر تباہی مچادیں۔ ان کے دریاؤں کو خون کی ندیاں بنادیں۔ بغدادی نے کہا کہ اسے فتح کا پورا یقین ہے ۔ اس نے جنگجوؤں سے کہا کہ عراقی فوج کے خلا ف موصل شہر کا دفاع کریں جو موصل کو شدت پسندوں سے دوبارہ واپس لینے کی کوشش کررہی ہے ۔ دولت اسلامیہ کی جانب سے جمعرات کی صبح جاری ہونے واے آڈیو پیام میں کہا گیا کہ عزت سے اپنے موقف پر ڈٹے رہنا شرمندگی سے پسپا ہونے سے ہزار گنا زیادہ آسان ہے۔ آڈیو پیام میں مزید کہا گیا کہ پسپائی اختیار نہ کریں ۔ اس مکمل جنگ اور عظیم جہاد نے ہمارے ایمان کو مزید پختہ کیا ہے اور انشاء اللہ فتح ہماری ہی ہوگی۔ دولت اسلامیہ کے سربراہ البغدادی کے ٹھکانہ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں لیکن حکام کا کہنا ہے کہ وہ موصل میں شدت پسندوں کے ساتھ ہوسکتا ہے ۔ دولت اسلامیہ کے سربراہ کے اس آڈیو پیام کی حقیقت کی آزادانہ ذرائع سے توثیق نہیں ہوسکی ہے ۔ بغدادی کے اس تازہ پیام پر کوئی تاریخ درج نہیں ہے لیکن اس نے حالیہ عرصہ میں پیش آنے والے واقعات کا حوالہ دیا ہے اور اپنے حامیوں سے سعودی عرب اور ترکی پر حملہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ واضح رہے کہ ترکی کی فون موصل کے باہر تعینات ہے اور ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے اشتعا لانگیز بیانات سے یہ اندیشے پیدا ہوگئے ہیں کہ ترکی، عراق میں یکطرفہ مداخلت کرسکتا ہے ۔ البغدادی نے اپنے خفیہ ٹھکانہ سے یہ آڈیو پیام جاری کیا ہے اور باور کیاجاتا ہے کہ وہ دشمن افواج کی پیشرفت کے سبب اس سابق گڑھ سے فرار ہونے سے قاصر رہے ۔ امریکی زیر قیادت اتحادی فوج کے اندازہ کے مطابق شہر میں آئی ایس کے تین تا پانچ ہزار جنگجو موجود ہوسکتے ہیں تاہم لڑائی کے نتیجہ کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

ماؤ نوازوں پر قابو پانا حکومت کی بڑی کامیابی: ممتا بنرجی
مغربی مدنی پور
یو این ْآئی
چیف منسٹر مغربی بنگا ممتابنرجی نے آج کہا ہے کہ ان کی حکومت ریاست میں کسی بھی شخص کو عوام کے مفادات کے خلاف کارروائی کرنے کی اجازت نہیں دے گی ۔ قبائلی اکثریتی والے ضلع میں سرکاری اسکیموں اور پروگراموں کے افتتاحی تقریب میں چیف منسٹر نے کہا کہ میں صرف عوام کے لئے اچھے کام کرنے والوں کی حمایت کرتی ہوں اور جو لوگ عوام کے مفادات کے خلا ف کام کرتے ہیں میں ان کی مخالفت کرتی رہوں گی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں صرف انتخابات کے موسم میں ہی سیاست کرتی ہوں اور باقی دنوں میں عوام کے لئے کام کرتی ہوں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عوام کے فلاحی اسکیموں کو نقصان پہنچانے والوں کی میری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔ میں نے ترنمول کانگریس کو عوام کی بھلائی کے لئے بنایا تھا اور میری زندگی عوام کے لئے وقف ہے ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ سی پی ایم کے دور اقتدار میں ریاست کی حالت دگر گوں ہوگئی تھی مگر گزشتہ پانچ سالوں میں ریاست ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ میرا صرف ایک ہی مقصد ہے بنگا ل کو ماڈل بنانا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ہرسا ل ہمارے فنڈ میں کٹوتی کرتی رہی ہے اور اس کے باوجود ہم ترقیاتی کاموں کو روک نہیں رہے ہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں می ہم نے اپنی آمدنی میں20000کروڑ سے40000کروڑ تک بڑھادیا ہے ۔ مگر سابقہ حکومت کے دور میں لئے گئے قرض کا سود ہمیں چکانا پڑ رہا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمیں مالی بحران کا سامنا ہے ۔ مگر ہم ترقیاتی کام کررہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں تین نئے اضلاع آسنسول ، کالمپونگ اور جھاڑ گرام کی تشکیل کے لئے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کررہی ہے ۔ امید ہے کہ اگلے سال تک یہ کارروائی مکمل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ماؤ نوازوں پر قابو پانا اور جنگل محل جیسے علاقے میں امن و امان کا قیام ہے ۔پانچ سال قبل جھاڑ گرام کے لوگ خوف و دہشت میں رہتے تھے ۔ مگر آج ان کے چہروں پر خوشیاں اور وہ لوگ قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔ میں پوری زندگی جنگل محل میں امن کے قیام کو نہیں بھول پاؤں گی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام کے لئے کام کرنا ان کی ذمہ داری ہے بنگا کے سرکاری اسپتالوں میں علاج و معالجہ مفت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنٹس کے معاملے میں گھٹیا سیاست کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اروند کجریوال کا جے این یو کے گمشدہ طالبعلم کے لئے احتجاجی ریالی سے خطاب
نئی دہلی
ایجنسیز
گمشدہ جے این یو طالب علم نجیب احمد کے لئے کئے گئے احتجاج میں شامل ہوتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ نے جمعرات کے دن بی جے پی پر راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کسی کی بھی وفادار نہیں ہے ۔ جے این یو طلبہ سے ہم آہنگی کے لئے بلائے گئے اجلاس جس کا انعقاد اسٹوڈنٹس یونین نے کیا میں خطاب کرتے ہوئے کجریوا نے کہا کہ یہ بی جے پی والے کسی ہندو کے نہیں ہیں، یہ ا پنے باپ کے بھی نہیں ہیں ، اس اجلاس میں کئی دیگر سیاسی قائدین بشمول کانگریس کے منی شنکر آئیر اور ششی تھرور نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ جے این یو وائس چانسلر گمشدہ طالبعلم نجیب احمد کا پتہ چلانے کے لئے کچھ نہیں کررہے ہیں کیونکہ وہ خوفزدہ ہیں کہ کہیں وہ خود بھی گمشدہ نہ ہوجائیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نجیب، جو گزشتہ دو ہفتوں سے بھی زیادہ عرصہ سے لاپتہ ہے، صرف اسی صورت میں واپس آئے گا جب وزیر اعظم نریند رمودی اسے چھوڑنے کے لئے کہیں گے کیونکہ اس مسئلہ پر انہیں ووٹوں کی کمی کا خدشہ ہوگا ۔ نجیب صرف اسی صورت میں واپس آئے گا جب مودی جی یہ سمجھ جائیں گے کہ ایسا کرنے سے وہ نوجوانوں کے ووٹوں سے محروم ہوجائیں گے۔ نجیب کو انصاف دلانے کے لئے چلائی گئی تحریک کوبڑھاوا دیئے جانے کی ضرورت ہے ۔ وائس چانسلر بھی خوفزدہ ہیں کہ اگر وہ کارروائی کرتے ہیں تب وہ خود بھی گم ہوجائیں گے ، کجریوا نے کہا کہ۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ جو اکثر و بیشتر دہلی پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں نے کہا کہ دہلی پولیس اس ضمن میں کوئی تحقیقات کرنے کی ہمت نہیں کرتی کیوں کہ اس معاملہ میں آر ایس ایس کی طلبہ ونگ اے بی وی پی نجیب کی گمشدگی کے پیچھے ہے ۔ جو کوئی بھی آر ایس ایس ، اے بی وی پی یا بی جے پی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے وہ مخالف قوم قرار دیاجاتا ہے ، اور وہ گمشدہ ہوجاتا ہے ۔ اگر نجیب امبانی کا بیٹا ہوتا تب مودی جی فورا فلائٹ پکڑ کر اس کے گھر پہنچتے تاہم یہ معاملہ میں ان کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ کسی نے کیوں اے بی وی پی سے سوا ل نہیں کیا جب کہ وہ کیمپس میں جھگڑے کا ذمہ دار ہے ۔ کجریوا نے کہا کہ انہوں نے یہ بات مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو لکھی اور اس ضمن میں وہ ایک وفد لے کر صدر جمہوریہ کی نیپال سے واپسی کے بعد ان سے ملاقات کریں گے۔ قبل ازیں جے این یو انتظامیہ نے طلبہ اور اساتذہ سے اپیل کی وہ احتجاج اور رکاوٹ کھڑا کرنے والی سیاست سے خود کو دور رکھیں جب کہ یہ غیر ضروری مطالبات کے باعث یونیورسٹی کی تعلیمی سر گرمیوں میں خلل پڑ رہا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں