یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی کوششوں کی شدید مخالفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-21

یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی کوششوں کی شدید مخالفت

نئی دہلی
یو این آئی
ملک کی کئی سماجی ،مذہبی اور قبائلی تنظیموںنے یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی حکومت کسی بھی کوشش کی شدید مخالفت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ووٹوں کی صف بندی کے مقصد سے حکومت کی ایک سازش ہے ۔ مسلم ، درج فہرست طبقات ، درج فہرست قبائل، لنگائٹس،بدھسٹ اور ابیک ورڈ طبقات کے نمائندوںنے آج یہاں پریس کلب میں منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یکساں سیول کوڈ کے نفاذ سے جہاں آئین میں دئیے گئے خصوصی حقوق سے انہیں محروم کرنے کی ایک سازش ہے ، وہیں اس سے ملک کی قومی ہم آہنگی کے لئے بھی سنگین خطرہ پیدا ہوجائے گا ۔ ان قائدین نے الزام لگایا کہ حکومت یہ کوشش یکساں سیولک وڈ نافذ کرنا نہیں ہے بلکہ اسکے ذریعہ ووٹوں کی صف بندی کرکے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہے ، جسے ہر گزبرداشت نہیں کیاجائے گا۔ اتحاد ملت کانفرنس کے سربراہ مولانا توقیررضاخاننے الزام لگایا کہ یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی کوشش ملک میں افرا تفری کا ماحول پیدا کرنے کی ایک سازش ہے ۔ حکومت کو اس طرح کا کوئی ماحول نہیں بنانا چاہئے ، جس سے ملک کی قومی ہم آہنگی کو سنگین نقصان پہنچے اس لئے حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئے ۔ راشٹریہ آدیواسی ایکتا پرشید کے نیشنل کوآرڈینیٹر پ ریم کمار گیدام نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے125کروڑ لوگوں کا معاملہ ہے، جہاںتقریبا6743ذاتیں اور برادریان رہتی ہیں اور تمام طبقات کے زندگی، موت اور شادی وغیرہ کے رسم و رواج الگ الگ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ کے نفاذ اے ان کا روایتی لا ختم ہوجائے گا، جس کی آئین نے انہیں گارنٹی دی ہے ۔ اس کے علاوہ اس سے آدیواسیوںکی شناخت بھی ختم ہوجائے گی جس کی ہم شدید مخالفت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ آدیواسی ایکتا پریشد نے یکساں سول کوڈ کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک حلفنامہ بھی داخل کیا ہے ۔ بدھسٹ انٹر نیشنل سینٹر کے پروفیسر بابا ہاستے نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ کسی بھی ذات یامذہب کے لوگوں پر جبراً تھوپا نہیں جاسکتا ۔ اس کے نفاذ سے ان کی روایتیں اور خصوصی حقوق ختم ہوجائیں گے جسے وہ لوگ ہرگز برداشت نہیںکریں گے۔ دیگر پسماندہ طبقات کے لیڈر کمار کالے نومادک قبائلی طبقات کے لیڈر انل کمارمانے، بدھ قائد پروفیسر بھانٹے سمیک رکشت نے بھی یکساں سیولکوڈ کے نفاذ کی کسی بھی کوششکی سخت مخالفت کی ۔ دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین کمال فاروقی نے کہا کہ یکساں سیول کوڈ سے ہندوستان کے تمام عوام متاثرہوں گے اور یہ قومی خیر سگالی کے لئے سنگین خطرہ ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں