ورون گاندھی پر دفاعی خفیہ دستاویزات کو افشا کرنے کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-21

ورون گاندھی پر دفاعی خفیہ دستاویزات کو افشا کرنے کا الزام

نئی دہلی
آئی اے این ایس
سورج ابھیان نے جمعرات کے دن ایک خط کا افشاء کیا جوکہ امریکہ سے تعلق رکھنے والے وکیل سی ایڈ منڈایلن نے وزیر اعظم کے آفس کو لکھا تھا جسمیں انہوں نے مبینہ طور پربی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کو ڈیفنس معاہدوں کے ڈیلر ابھیشیک ورما کے جال میں پھنسے اور سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہونے کا الزام عائد کیا۔ گاندھی جو سلطان پور حلقہ، اتر پردیش کے لوک سبھا ممبر ہیں نے الزامات کوبے بنیاد قرار دیا۔ یہ خط جو16ستمبر کو لکھا گیا میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کے ایک ممبر جن کا تعلق ڈیفنس کنسلٹیٹیو کمیٹی سے ہے اور جن کانام ورون گاندھی ہے کو ہنی ٹریپ کیا گیا اور انہیںبدنام زمانہ آرمس ڈیلر ابھیشیک ورما نے سمجھوت پر مجبور کیا۔ ہنی ٹریپ کا لفظ دراصل کسی جنسی معاملہ میں ملوث ہونے پر پھنسانے اور الزامات کو ثابت کرنے کے لئے استعمال کیاجاتا ہے ۔ ورون گاندھی اب پارلیمنٹ کنسلٹیٹیو کمیٹی کے ممبر نہیں رہے۔ اس خط کا افشاء سوراج ابھیان قائدین یوگیندر یادو اور پرشانت بھوشن نے پریس کانفرنس میں کیا۔ ایلین نے ساتھ ہی اس خط کی نقول وزیر دفاع منوہر پاریکر اور نیشنل سیکوریٹی مشیر اجیت دیول کوبھیجی تھی ۔ یادون ے کہا کہ ایلین جو ورما کاسابقہ ساتھی تھا تاہم وہ اس سے2012ء میں علیحدہ ہوگیا ۔ ان الزامات پر گاندھی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ وہان بے بنیاد الزامات پرگہرے دکھ کا شکار ہیں ۔انہوںنے کہا کہ میں اس بے بنیاد الزامات پر بری طرح متاثرہواہوں۔ میں پرشانت بھوشن کے خلاف فوجداری ہتک عزت کا مقدمہ درج کروں گا۔ سوراج ابھیان قائدین نے بی ج پی کی زیر قیادت حکومت اور کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ قومی سلامتی کے مسئلہ پر ایک دوسرے کے ساتھ سمجھوتہ کرتے ہوئے اس سے کھلواڑ کررہے ہیں۔ یادو نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے کانگریس کے اسکارپین سب میرین ڈیل اسکام پر جان بوجھ کر کوئی کارروائی نہیں کی۔ یادونے کہا کہ بی جے پی نے کانگریس پر اسکارپین معاہدے کی بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا تھا جب وہ اپوزیشن میں تھی، تاہم اسنے حکومت سنبھالنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی نہیں کی ہے ۔کیوں کہ بی جے پی اگراس معاہدہ میں ملوث درمیانی آدمی کا نام کا افشاء کرتی، تب قواعد کی رو سے سب میرین سپلائی کرنے والی کمپنی کو بلیک لسٹ کردیاجاتا ۔ تاہم ایسی صورت میں حالیہ58ہزار کروڑ روپے کا رافیل معاہدہ نہیں ہوپاتا کیوں کہ وہی کمپنی جو اسکارپین سب میرین کا معاہدہ کررہی ہے نے رافل معاہدہ بھی کیا تھا ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایڈمنڈز ایلن کے لگائے الزامات پر ایک باوثوق تحقیقات کی جانی چاہئے جس میں پارلیمنٹری کمیٹی کے ممبر کی تصاویر جس میں خواتین کے ساتھ ملوث ہیں ، اس کے علاوہ ابھیشیک ورما کوبھی ڈیفنس معاہدوں پر اثر انداز ہونے اور اعلیٰ سطحی دستاویزات حاصل کرنے پر گرفتار کیاجانا چاہئے۔2006ء میں بی جے پی نے پارلیمنٹ میں الزام عائد کیا تھا کہ ورمانے تقریبا200ملین ڈالر چھ اسکارپین سب میرین معاہدوں میں درمیانی آدمی کی حیثیت سے وصول کئے ۔ سال2009ء میں ورما کے مقدمہ کو سی بی آئی نے خار ج کردیا ۔ ورما کو تاہم ایک بار پھر2006ء مین نیول وار دوم میں انتہائی اعلیٰ سطحٰ خفیہ دستاویزات جن کا تعلق نیوی سے تھا میں مبینہ طور پر افشاء کرنے کا الزام عائد کیا گیا ۔ اس مقدمہ میں چار نیوی عہدیداروں کے نام بھی شامل ہیں اور ان کے خلاف چار ج شیٹ دیا گیا۔ زیادہ تر ورما کے بارے میں انکشافات ایلن نے کئے جب وہ2011ء میں ورما سے علیحدگی اختیا رکرتے ہوئے اس کے خلاف اطلاعات فراہم کرنے لگا۔ ایلن کی جانب سے اہم انکشافات میں کہا گیا کہ باوجود ڈیفنس کے انتہائی حساس اطلاعات کا افشا کیا گیا، ابھیشیک ورما نے تسلسل کے ساتھ ڈیفنس کے انتہائی خفیہ اطلاعات حاصل کرکے دوسروں تک سال2011ء تک پہنچاتا رہا ۔ اپنے مکتوب میں جو کہ25اگست2016 کو وزیر اعظم کولکھا گیا، ایلن نے کئی ریٹائرڈ نیوی عہدیداروں کی تفصیلات پیش کیں جنہوںنے ہندوستانی نیوی بشمل اسکارپین سب میرین کی انتہائی خفیہ اطلاعات ابھیشک ورما کو فراہم کی تھی ، یادواوربھوشن نے اپنے صحافتی بیان میں کہا۔

Varun Gandhi leaked crucial defence information

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں