ہائی کورٹس میں ججس کے تقررات میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-29

ہائی کورٹس میں ججس کے تقررات میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم

28/نومبر
نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج کالجیم کی سفارشات کے باوجود ہائی کورٹ کے ججس کے تقررات میں تاخیر پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے کہا آپ سارے ادارے(عدلیہ) کی کارکردگی کو ٹھپ نہیں کرسکتے ۔ چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی زیر صدارت بنچ نے کہا کہ عدالتوں کے کمرے بند ہیں، کیا آپ عدالتوں کو بند کردینا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ آپ اس سارے ادارہ کو ٹھپ نہیں کرسکتے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ میمورنڈم آف پروسیجر( ایم او پی) کو قطعیت نہ دیئے جانے کے سبب تقررات کے عمل کو روکا نہیں جاسکتا۔ عدالت نے ججوں کے تقررات کے عمل کو روکا نہیں جاسکتا۔ عدالت نے جنوں کے تقررات سے متعلق فائلوںکو آگے بڑھانے میں سست رفتاری پر تنقید کی اور انتباہ دیا کہ وہ حقیقی موقف کا پتہ چلانے پی ایم او اور وزارت قانون و انصاف کے سکریٹریز کو بھی طلب کرسکتی ہے۔ بنچ نے جس میں جسٹس ڈی وائی چندرچوڑاور ایل مونگیشور راؤ بھی شامل تھے ، کہا کہ کوئی تعطل نہیں ہونا چاہئے ۔ آپ نے ایم او پی کو قطعیت دئیے بغیر ججوں کے تقرر سے متعلق فائلوں کو آگے بڑھانے کا وعدہ کیا ہے ۔ ایما و پی کو قطعیت کا عدلیہ میں تقررات سے کوئی لینا دینا نہیں۔ عدالت نے مختلف ہائی کورٹس میں ججوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ میں کئی کمرے بند ہیں، کیونکہ یہاں ججس نہیں ہین۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی مرکز کی جانب سے پیش ہوئے اور کہا کہ ایم او پی کو قطعیت نہ دیاجانا اس کا بڑا سبب ہے ۔ انہوںنے بنچ کو تیقن دیا کہ ججوں کے تقرر کے مسئلہ پر مستقبل قریب میں مزید پیشرفت دیکھی جائے گی۔ عدالت نے اس معاملہ کی مزید سماعت11نومبر کو مقرر کی۔ مرکزنے14ستمبر کو عدالت کو بتایا تھا کہ تقررات میں کوئی الزام تراشی یا تعطل نہیں ہے اور ہائی کورٹس ہی کارروائی کے آغاز میں کافی تاخیر کررہے ہیں۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ وہ ججوں کے تقررات میں تعطل برداشت نہیں کرے گا اور جواب دہی کو یقینی بنانے مدخلت کرے گا، کیوں کہ انصاف رسانی نظام مفلوج ہورہا ہے ۔ بنچ نے کہا تھا کہ اگر حکومت کسی نام پر تحفظات رکھتی ہے تو وہ دوبارہ کالجیم سے رجوع ہوسکتی ہے ۔
نئی دہلی
آئی اے این ایس
کانگریس نے آج مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک کے جمہوری اداروں بشمول عدلیہ کو منظم اور دانستہ طور پر کمزور کررہی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان و سینئر وکیل ابھیشیک مانو سنگھوینے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سالہ میعاد میں اس حکومت نے منظم اور دانستہ طور پر ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کیا ہے ، جن میں عدلیہ بھی شامل ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ججوں کے تقررات میں تاخیر پر مرکزی حکومت کی سرزنش کے بعد کانگریس نے حکومت پر یہ حملہ کیا ہے ۔ سنگھوی نے اس صورتحا کو غیر معمولی اور ناقابل بیان قرار دیا۔

SC slams Centre for delay in recruitment of judges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں