پرسنل لاز دستور کے تابع ہونے چاہیے - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-17

پرسنل لاز دستور کے تابع ہونے چاہیے - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
طلاق ثلاثہ پر جاری بحث کے دوران وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت کا یہ واضح موقف ہے کہ پرسنل لاز کو دستور کے تابع، صنفی اصولوں کے مطابق ہونا چاہئے ۔ انہوںنے اپنے فیس بک پوسٹ بعنوان’’ طلاق ثلاثہ اور حکومت کا حلفنامہ‘‘ میں کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے یہ واضح موقف اختیار کرنے سے گریز کیا کہ پرسنل لاز بنیادی حقوق کے مطابق ہونے چاہئیں لیکن موجودہ حکومت نے اس مسئلہ پر واضح موقف اختیار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرسنل لاز کو دستور کے تابع ہونا چاہئے لہذا طلاق ثلاثہ کے عمل کے بارے میں مساوات اور وقار کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے پیمانے کے مطابق فیصلہ کرنا ہوگا ۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ دیگر تمام پرسنل لاز پر بھی اسی پیمانے کا اطلاق ہوگا ۔یکساں سول کوڈ سے جداگانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال سپریم کورٹ صرف طلاق ثلاثہ کے دستوری جواز کے مسئلہ پر غور کررہا ہے ۔ وزارت قانون نے سپریم کورٹ میں7اکتوبر کو اپنے حلف نامہ میں دلیل دی تھی کہ تعدد ازدواج اور طلاق ثلاثہ کے طریقہ کار کو ختم کیاجانا چاہئے اور کہا تھا کہ ان طریقوں کو لازمی یا مذہب کا جزو لازم تصور نہیں کیاجاسکتا ۔ جیٹلی نے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے بارے میں علمی بحث لا کمیشن کے سامنے جاری رہ سکتی ہیں ۔ ہمیں اس سوال کا جواب تلاش کرنا ہوگا کہ اگر ہر برادری کا علیحدہ پرسنل لا ہو تو کیا ان پرسنل لاز کو دستور کے مطابق طریقوں، رسوم و رواج اور شہری حقوق کے درمیان بنیادی فرق پایاجاتا ہے ۔ پیدائش، متبنی کرنے، وراثت، شادی اور اموات سے متعلق مذہبی تقاریب، مذہبی اصولوں اور رسوم و ورواج کے مطابق منعقد کی جاسکتی ہیں۔ کیا ان معاملات میں عدم مساوات اور انسانی وقار پر سمجھوتہ کیاجاسکتا ہے ؟ جیٹلی نے کہا کہ چند افراد یہ قدامت پسند موقف اختیار کرسکتے ہیں کہ پرسنل لاز کو دستور کے مطابق یا تابع نہیں ہوناچاہئے ، لیکن حکومت کا موقف واضح ہے کہ پرسنل لاز کو دستور کے مطابق یا تابع ہونا چاہئے ۔

Personal laws must be constitutionally compliant, says Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں