حکومت ہوابازی کے شعبہ کو ترقی دینے کوشاں - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-23

حکومت ہوابازی کے شعبہ کو ترقی دینے کوشاں - وزیراعظم مودی

بڑودہ
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہوا بازی پر کوئی ترقیاتی منصوبہ نہ بنانے کے لئے سابقہ حکومتوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے آج کہا کہ ان کی حکومت پہلی مرتبہ اس شعبہ کے لئے ایک مربوط پالیسی کے ساتھ سامنے آئی ہے اور اس شعبہ کی توسیع کے علاوہ اس میں روزگار کے مواقعوں کو فروغ دینے کے لئے پوری طرح متحرک ہوگئی ہے۔ وزیر اعظم نے آج یہاں ہوائی اڈے پر نو تعمیر شدہ جدید بین الاقوامی ٹرمنل کا افتتاح کیا اور اس کے ساتھ ہی یہ ان کی آبائی ریاست کا پہلا اور ملک کا دوسرا، گرین ٹرمینل، ہوائی اڈہ بن گیا ۔ اس موقع پر مرکزی شہری ہوا بازی کیے وزیر اشوک گجپتی راجو، مملکتی وزیر جینت سنہا، گورنر او پی کوہلی، چیف منسٹر وجئے روپانی اور ڈپٹی چیف منسٹر نتن پٹیل کے علاوہ ایر پورٹس اتھاریٹی آف انڈیا کے عہدہ دارموجود تھے ۔ مودی نے ماحول دوست طریقہ سے تیار اس عمارت کی تعریف کی اور بڑودہ کے لئے اسے ایک نذرانہ یا تحفہ بتایا ۔ انہوںنے ملک میں ہوا بازی کے شعبہ کی تیزی سے بدلتی ہوئی نوعیت کی پر بھی اظہارخیال کیا اور سیاحت کی ترقی میں اس کی توسیع کے لئے اور چھوٹے شہروں کے بھی اس میں شامل کئے جانے کوبے حد ضروری بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہی ایک ماحول دوست ٹرمینل کیرالا کے کوچین میں بنایا گیا ہے ۔ انتہائی جدید خصوصیات والے اس ٹرمنل کے شروع ہونے سے اگرچہ بڑودہ، احمد آباد کے بعد گجرات کا دوسرا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بن جائے گا، لیکن یہاں سے بین الاقوامی پروازیں شروع ہونے میں ابھی کچھ ماہ کا وقت لگے گا۔ اس ٹرمنل پر تقریبا160کروڑ روپے کا خرچ آیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان مستقبل قریب میں دنیا کا تیسرا ملک بن جائے گا جہاں ہوا بازی سر گرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ صرف 80یا 100ایر پورٹس کافی ہیں تو ہم ملک کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے بن جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو نئی سمت میں ترقی دینا ہے تو ٹائرIIاور ٹائرIIIشہروں خی ترقی پر بھی توجہ دینا ضروری ہے ۔انہوں نے حکومت کی جانب سے شروع کی گئی علاقائی رابطہ کی نئی اسکیم کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اس سے پہلے جہاں کہیں ایر پورٹ بنایاجاتا تھا تو طیاروں کو اڑان بھرنے کی سہولت دی جاتی تھی لیکن ملک میں کوئی ہوا بازی پالیسی نہیں ہے۔ اس بات پر کوئی واضح پروگرام نہیں تھا کہ آئندہ پانچ تا دس برسوں میں اس شعبہ کو کس طرح آگے بڑھایاجائے اور اس کے مسافرین کی ضرورتوں کو کس طرح پورا کیاجائے ۔ این ڈی اے حکومت اقتدار میں آنے کے بعد آزادی کے بعد ملک میں پہلی مرتبہ ہوا بازی پالیسی تیار کی گئی۔ اس پالیسی میں نہ صرف اس شعبہ کی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے بلکہ مسافرین کی ضرورتوں کا بھی خیال رکھا گیا ہے ۔ اس بات کو یقینی بنایاجارہا ہے کہ متوسط طبقہ کے خاندان بھی ہوائی سفر کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کی ترقی سے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا اور معاشی سر گرمیاں بھی بڑھیں گی ۔ اس دوران بین الاقوامی ٹرمنل منصوبہ کے انچارج اور ہوائی اڈے کی نگرانی کرنے والی تنظیم اے اے آئی کے جنرل منیجر نے بتایا کہ اسے گرین ریٹنگ آف دی انٹر نیشنل نے تسلیم کیا ہے اور یہ ملک کا صرف دوسراسرسبز گرین ٹرمنل ہے ۔ اس کی صلاحیت(فی گھنٹہ700یعنی500گھریلو اور200بین الاقوامی)مسافروں سے نمٹنے کی ہے۔اور یہ17,500مربع میٹر پر تعمیر کیا گیا ہے ۔موجودہ ڈومیسٹک ٹرمنل کی صلاحیت محض250مسافروں کی ہے اور کا جملہ رقبہ 7,500مربع میٹر اورمسافروں کا علاقہ صرف4,500مربع میٹر ہے ۔ ہوائی اڈے کے ڈائرکٹر سونو مرانڈی نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں 9لاکھ سے زائد مسافرین نے اس ہوائی اڈے سے اس اڑان بھری تھی۔ اس وقت جملہ17پروازیں یومیہ چلائی جارہی ہیں جن میں سے ایک ایر انڈیا، ایک جیٹ کنیکٹ، چار جیٹ ایرویز، تین اتحاد ایر ویز اور سب سے زیادہ8انڈیگو کی شامل ہیں۔ یہاں سے جملہ10پروازیں ممبئی، پانچ دہلی ، اور ایک ، ایک بنگلور اور گوا کے لئے ہوں گی ۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں سے قریبی ممالک جیسے سنگاپور، خلیجی ممالک، تھائی لینڈ وغیرہ کے لئے پروازیں چلائی جائیں گی ۔ لیکن ابھی تک یہاں سے براہ راست غیر ملکی پروازیوں کا کوئی انتظام نہیں ہے ، اس کے لئے ابھی ایک دوماہ کا انتظار کرنا ہوگا۔

Govt in 'mission mode' to expand aviation sector, says PM Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں