سارک چوٹی کانفرنس ملتوی - ہندوستان کا دباؤ کارگر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-29

سارک چوٹی کانفرنس ملتوی - ہندوستان کا دباؤ کارگر

کٹھمنڈو
آئی اے این ایس
پاکستان میں نومبر میں منعقدشدنی19ویں سارک چوٹی کانفرنس ملتوی ہوگئی ہے ۔ ہندوستان نے منگل کے دن اس سے علیحدگی اختیار کرلی تھی جب کہ بنگلہ دیش ، بھوٹان اور افغانستان نے بعد ازاں9اور10نومبر کو منعقد شدنی چوٹی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ اس کے ساتھ ہی کانفرنس خود بخود ملتوی یا منسوخ ہوگئی۔ التوا کا باقاعدہ اعلان کٹھمنڈو میں واقع سارک سکریٹریٹ ، حکومت نیپال سے بات چیت کے بعد کرے گی ۔ نیپال فی الحال سارک کا صدر ہے ۔ اسے ہندوستان، بھوٹان، اور بنگلہ دیش کے مکاتیب مل چکے ہیں جن میں واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ خطہ میں کشیدگی کے مد نظر، یہ تینوں ممالک کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے ۔ سفارتی ذرائع نے آئی اے اینا یس کو بتایا کہ سارک کے ایک اور رکن افغانستان نے بھی شرکت سے معذرت ظاہر کی ہے لیکن نیپال کو اس کا رسمی مکتوب ہنوز نہیں ملا ہے ۔ نیپال کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم اپنا موقف عنقریب واضح کریں گے ۔ ہمارے وزیر خارجہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ گئے ہوئے ہیں ۔ نیپال کو اپنا موقف طے کرنے میں چند دن درکار ہوں گے ۔ پاکستان میں سارک چوٹی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے ہندوستان کے فیصلہ کے بعد ا ب امکان ہے کہ سری لنکا چوٹی کانفرنس کی میزبانی کرے گا ۔ نیپالی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمالیہ کے دامن میں آباد ملک نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ قطعی فیصلہ، سارک کے موجودہ سکریٹری جنرل ارجن بہادر تھاپا کو کرنا ہے جو فی الحال امریکہ میں ہیں اور دو دن میں ا پنے ملک لوٹیں گے ۔ سری لنکا نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ہندوستان کی شرکت کے بغیر سارک چوٹی کانفرنس ممکن نہیں۔ اسی دوران امریکہ نے بھی کہا ہے کہ وہ پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کے اندر دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرے ۔ امریکہ، سارک کے 9مبصر ارکان میں ایک ہے ۔ دیگر ارکان میں آسٹریلیا ، چین، یوروپین یونین، ایران، جاپان، ماریشیس ، میانمار اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب نیپالی میڈیا نے آج اطلاع دی کہ موجودہ حالات میں ہندوستان کے شرکت نہ کرنے کے اعلان کے بعد اگلی سارک چوٹی کانفرنس جو پاکستان کی میزبانی میں نومبر میں ہونے والی تھی ، ملتوی ہوگئی ہے ۔ کٹھمنڈو پوسٹ نے اطلاع دی کہ ہندوستان کے شرکت سے معذوری ظاہر کرنے کے بعد 19ویں سارک چوٹی کانفرنس ملتوی ہوگئی ہے ۔ نیپالی میڈیا میں یہ اطلاعات اہم ہیں کیونکہ نیپال آٹھ رکنی سارک گروپ کا موجودہ صدر ہے ۔ گروپ کا ایک رکن ملک بھی شرکت نہ کرے تو چوٹی کانفرنس ملتوی یا منسوخ ہوجاتی ہے ۔ اری حملہ کے بعد سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے ۔ ہندوستان کے علاوہ سارک کے دیگر ارکان بنگلہ دیش، بھوٹان اور افغانستان نے بھی شرکت سے معذوری ظاہر کی ہے ۔ اس طرح انہوں نے پاکستان کو بالواسطہ طور پر مورد الزام ٹھہرایا کہ اس نے ایسا ماحول پیدا کیا ہے جو چوٹی کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لئے سازگار نہیں ہے ۔1985ء میں قائم ہونے والی ساؤتھ ایشین اسوسی ایشن فار ریجنل کو آپریشن[ سارک] کے فی الحال آٹھ ارکان ہیں جن میں افغانستان، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، ہندوستان ، مالدیپ ، نیپال، پاکستان اور سری لنکا شامل ہیں ۔ اسی دوران پاکستان نے ہندوستان اور سارک کے دیگر تین ممالک کے عدم شرکت کے فیصلہ کی پروانہ کرتے ہوئے آج کہا کہ وہ نومبر میں کانفرنس کی میزبانی کرکے رہے گا ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان 19ویں سارک چوٹی کانفرنس کی نومبر میں میزبانی کرے گا۔ ریڈیو پاکستان نے یہ اطلاع دی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سلسلہ میں کوئی سرکاری مراسلت تا حال موصول نہیں ہوئی ہے لیکن ہندوستان کا اعلان بدبختانہ ہے ۔

SAARC Summit postponed after India's boycott

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں