کشمیر میں کرفیو برقرار - مہلوکین کی تعداد 56 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-14

کشمیر میں کرفیو برقرار - مہلوکین کی تعداد 56

سری نگر
پی ٹی آئی
کشمیر کے ضلع سری نگر اور اننت ناگ ٹاؤن میں کرفیو برقرار رکھا گیا ہے ، تاکہ علیحدہ پسندوں کی جانب سے دو روزہ دھرنا منظم کرنے کے منصوبہ کو ناکام بنایاجاسکے ۔ اسی دوران وادی میں جاری تشدد میں مرنے والوں کی تعداد56ہوگئی ہے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ پورے سری نگر میں کرفیو برقرار رکھا گیا ہے ، تاکہ بعض عناصر کی جانب سے لال چوک، قلب شہر میں دو دن کا دھرنا منظم کرنے کے منصوبہ کو ناکام بنایاجاسکے ۔ اسی طرح جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ٹاؤن میں کرفیو برقرار رکھا گیا ہے ۔ سید علی شاہ گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یسین ملک زیر قیادت علیحدگی پسندوں کے کیمپ نے عوام سے آج اور کل لال چوک تک ریفرنڈم مارچ میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے ۔ علیحدگی پسندوں نے وادی میں سیکوریٹی فورسس کی فائرنگ اور چھروں کی گنوں سے شہریوں کی ہلاکتوں اور بینائی سے محروم ہوجانے اور شدید زخمی ہونے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج جاری رکھا ہے ۔ گزشتہ ماہ برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف عوام نے احتجاج شروع کیا تھا جسے کچلنے سیکوریٹی فورسس کی کارروائی اور جھڑپوں میں تا حال56افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ سہیل احمد وانی نامی ایک نوجوان جو گزشتہ ہفتہ پولیس فائرنگ میں زخمی ہوگیا تھا ، آج ایک اسپتال میں جانبر نہ ہوسکا ۔ وانی کو پلوامہ ضلع کے لیتھ پورہ دو اگست کو سرمیں گولی لگنے سے شدید زخم آئے تھے جس کے بعد سے وہ زیر علاج تھا ۔ وادی میں مسلسل چھتیس ویں دن معمول کی زندگی متاثر ہوئی ۔ تمام تعلیمی ادارے ، کاروبار اور بینک بند ہیں جب کہ سرکاری ٹرانسپورٹ بند رکھا گیا ہے اور سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے ۔ اعتدال پسند حریت کانفرنس کے صدر نشین میر واعظ عمر فاروق نے اپنی رہائش گاہ سے لال چوک مارچ منظم کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اسے ناکام بنادیا اور حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ وہ گھر پر نظر بند تھے لیکن احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مارچ کے لئے نکل پڑے ۔ سید علی شاہ گیلانی بھی اپنے مکان پر نظر بند رہے لیکن انہوں نے ایک گھنٹہ طویل دھرنا احٹجاج میں شرکت کے لئے نظر بندی اور کرفیو احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حیدر پورہ میں اپنی رہائش گاہ سے لال چوک کی سمت بڑھنے کی کوشش کی لیکن وہاں تعینات پولیس دستوں نے انہیں روک دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہم آزادی چاہتے ہیں ، نسل کشی بند کرو، ہندوستان واپس جاؤ، جیسے نعرں پر مشتمل پلے کارڈس تھامے گیلانی اور ان کے حامیوں کی بڑی تعداد نے آگے بڑھنے سے روکے جانے پر وہیں سڑک پر ایک گھنٹہ سے زائد احتجاج کیا۔ گیلانی اور ان کے حامی فوج کے خلاف اور آزادی کی حمایت میں نعرے لگارہے تھے ۔ انہوں نے شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ روک دینے اور سیکوریٹی فورسس کی جانب سے ہلاکت خیز گنوں کا استعمال روکنے کا مطالبہ کیا۔ علیحدگی پسندوں نے آج کے مارچ کی اپیل کرتے ہوئے کل ایک بیان میں کہا تھا کہ ہر محلہ، گاؤں ، تحصیل اور ضلع سے لال چوک سری نگر کی سمت ہفتہ کو مارچ کریں اور جہاں کہیں انہیں روکا جائے ، وہیں بیٹھ جائیں اور اتوار کی شام تک احتجاج جاری رکھیں ۔ کشمیر میں آج صورتحال کو دیکھتے ہوئے تمام انٹر نیٹ خدمات معطل کردی گئی تھیں جو شام میں بحال کردی گئیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں