دہشت گردی کے تائیدی ممالک کے خلاف سخت ترین کارروائی ضروری - راج ناتھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-05

دہشت گردی کے تائیدی ممالک کے خلاف سخت ترین کارروائی ضروری - راج ناتھ

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستان کو سخت پیام میں ہندوستان نے آج کہا کہ دہشت گردوں کو شہید نہیں قرار دیا جانا چاہئے ۔ اس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کی تائید کرنے والے ممالک کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہئے ۔ الفاظ چبائے بغیر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے جو سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کے7ویں اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں ہیں، کہا کہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کی صرف مذمت کافی نہیں ۔ راج ناتھ سنگھ نے اپنی تقریر میں یہ بات پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے برہان وانی کی ستائش کے پس منظر میں کہی جو8جولائی کو جموں و کشمیر میں انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔ برہان وانی کو شہید قرار دینا ہندوستان کو ناگوار گزرا تھا ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دہشت گردوں کو شہید نہیں قرار دینا چاہئے ۔ اچھے یا برے دہشت گرد نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کی تائید کرنے پر نہ صرف دہشت گردوں یا تنظیموں بلکہ افراد اور ممالک کے خلاف بھی سخت کارروائی ہونی چاہئے ۔ نواز شریف نے نہ صرف برہان وانی کی ستائش کی تھی بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر ایک دن بنے گا پاکستان۔ ان کے اس بیان پر وزیر داخلہ سشما سوراج نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا یہ خواب قیامت تک پورا نہیں ہوگا۔ ہند۔ پاک تعلقات میں جاریہ کشیدگی سارک کانفرنس میں واضح تھی جہاں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا اپنے پاکستانی ہم منصب چودھری نثار علی خان سے آج پہلی مرتبہ آمنا سامنا ہوا۔ دونوں قائدین نے صرف ہاتھ ملایا۔ راج ناتھ سنگھ جب کانفرنس کے مقام پاش سرینا ہوٹل پہنچے تو چودھری نثار علی خان، باب الداخلہ پر ممتاز شخصیتوں کے خیر مقدم کے لئے موجود تھے۔ دونوں قائدین نے صرف ہاتھ ملایا۔ رسمی مصافحہ تک نہیں ہوا ۔ راج ناتھ سنگھ بعد ازاں ہوٹل کے میٹنگ ہال میں داخل ہوگئے ۔ کانفرنس کی رپورٹنگ کے لئے نئی دہلی سے ہندوستانی میڈیا کے جو ارکان آئے تھے انہیں اس لمحہ کو اپنے کیمرہ میں قید کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہیں پاکستانی عہدیداروں نے فاصلہ پر رکھا تھا۔ اس پر ہندوستان کے ایک سینئر عہدیدار اور ایک پاکستانی عہدیدار کے درمیان بحث و تکرار ہوگئی۔ ہندوستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہند۔ پاک تعلقات میں سرد مہری، کانفرنس میں واضح طور پر دیکھی جاسکتی تھی ۔ اسی دوران چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان، سارک کا پابند ہے اور چاہتا ہے کہ وہ کامیاب علاقائی تنظیم بنے۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنے پاکستانی ہم منصب کی جانب سے ترتیب دئیے گئے لنچ میں شرکت نہیں کی کیونکہ میزبان خود وہاں سے جاچکے تھے ۔ چودھری نثار علی خان نے سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے اسلام آباد آئی ہوئی شخصیتوں کے لئے اس کا اہتمام اصل اجلاس کے بعد کیا تھا تاہم اجلاس کے فوری بعد پاکستانی وزیر داخلہ وہاں سے روانہ ہوگئے حالانکہ لنچ کی میزبانی ان ہی کے ذمہ تھی۔ اس پر راج ناتھ سنگھ نے لنچ میں نہ جانے کا فیصلہ کیا۔کانفرنس سے ہندی میں خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ نہ صرف دہشت گردوں یا تنظیموں بکہ ان افراد اور ممالک کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی ہونی چاہئے جو دہشت گردی کی تائید کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ملک کا دہشت گرد، دوسرے ملک کا شہید یا مجاہد آزادی نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں دہشت گردوں کو شہید کا درجہ نہ دیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ بات صرف ہندوستان یا سارک کے دیگر ارکان ے لئے نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ پوری انسانیت کے لئے کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کسی بھی قسم کی تائید،حوصلہ افزائی یا محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی نہ صرف تنظیموں ، افراد و اداروں بلکہ ان ممالک کے خلاف بھی ہونی چاہئے جو دہشت گردی کی تائید کرتے ہیں ۔ انہوں نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان وسیع تر تعاون اور علاقائی خوشحالی پر بھی زور دیا اور کہا کہ بڑھتے خطرات اور دہشت گردی کے واقعات سے خطہ کا امن اور استحکام خطرہ میں ہے ۔ وزیر داخلہ نے دہشت گردی کو کچلنے سارک علاقائی کنونشن کو روبہ عمل لانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لڑائی میں فیصلہ کن ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے سوشیل اور ڈیجیٹل میڈیا کے بے جا استعمال پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس جدید ٹکنالوجی کا استعمال بالخصوص نوجوانوں کو گمراہ کرنے یا کسی بھی طرح دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے لئے نہیں ہونا چاہئے ۔ اسے یقینی بنانے اقدامات کی ضرورت ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب جنوری میں پٹھان کوٹ فضائی اڈہ پر حملہ کے بعد ہندوستان کے کسی وزیر داخلہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے ۔ راج ناتھ سنگھ چہار شنبہ کی شام متحدہ جہاد کونسل کے بشمول دیگر دہشت گرد گروپس کے زیر اہتمام مخالف ہند احتجاج کے درمیان اسلام آباد پہنچے تھے ۔ وزیر داخلہ کو عسکریت پسند گروپس کی دھمکیوں کے مد نظر صدارتی سطح کی سیکوریٹی فراہم کی گئی اور انہیں ایر پورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہوٹل پہنچایا گیا ۔ پاکستان9اور10نومبر کو سارک چوٹی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے جس میں توقع ہے کہ رکن ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم شرکت کریں گے۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سارک کے اپنے ہم منصبوں کے ہمراہ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے ملاقات کی ۔ یہ ملاقات اسلام آباد میں وزیر داعظم کے دفتر میں ہوئی۔ ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ یہ رسمی خیر سگالی ملاقات تھی۔ سارک کے وزرائے داخلہ، نواز شریف کے ساتھ تقریبا بیس منٹ رہے جس کے دوران صرف سلام دعا اور خیر خیریت دریافت کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ ہند۔ پاک تعلقات میں جاریہ کشیدگی کے بیچ یہ ملاقات ہوئی۔

Strong action should be taken against nations who support terrorism says Rajnath

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں