پاکستان سرحد پار دہشت گردی سے اپنا پلہ نہیں جھاڑ سکتا - وزیر خارجہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-12

پاکستان سرحد پار دہشت گردی سے اپنا پلہ نہیں جھاڑ سکتا - وزیر خارجہ

نئی دہلی
یو این آئی
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان کو جموں و کشمیر کی صورتحال کے کسی بھی پہلو پر کچھ کہنے کا حق نہیں ہے ، ہندوستان نے آج کہا کہ پڑوسی ملک سرحد پار دہشت گردی سے اپنا پلہ جھاڑ ہیں سکتا جس میں کہ وہ ملوث ہے ۔ وزارت خارجہ کا یہ سخت رد عمل وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کے سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون کو مسئلہ کشمیر پر لکھے گئے مکتوب کے جواب میں آیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ مجھے یہ بھی کہنے دیجئے کہ چاہے جتنے مکتو ب لکھے جائیں پاکستان، سرحد پار دہشت گردی سے اپنا پلہ نہیں جھاڑ سکتا ۔ سروپ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے ۔ پاکستان کو سرحد پار دہشت گردی اور در اندازی اور ہندوستان کے خلاف دہشت گردی و تشدد بھڑکانابند کردینا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم باہمی طور پر اور ہمہ سطح پر بھی اہم مذاکرات کاروں سے ربط میں ہیں تاکہ صحیح تصویر سامنے آئے ۔ لشکر طیبہ کے دہشت گرد بہادر علی کے پکڑے جانے کے بارے میں پوچھنے پر ترجمان نے کہا کہ یہ سرحد پار دہشت گردی اور ہندوستان میں در اندازی میں پاکستان کے متواتر ملوث ہونے کا ایک اور ثبوت ہے حالانکہ وہ کئی مرتبہ یہ تیقن دے چکا ہے کہ اس کی سر زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے نہیں دی جائے گی ۔ بہادر علی سے پوچھ تاچھ اور اس کے بیان سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اس نوجوان لڑکے کو وہاں کس قسم کی ٹریننگ دی گئی ۔وکاس سروپ کے بموجب بہادر علی نے یہ بھی بتایا کہ اس کے پاکستان آقا اسے ہدایت دیتے تھے کہ وہ کشمیر میں مقامی عوام میں گھل مل جائے اور گڑ بڑ کرے ۔ پولیس اور سیکوریٹی فورسس کو نشانہ بنائے ۔ سروپ نے کہا کہ بہادر علی کے بیان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ لشکر طیبیہ ، پاکستانی سیکوریٹی فورس کی ملی بھگت سے اپنے کیڈر کو یہاں بھیج رہی ہے تاکہ کشمیر مین احتجاج کو بڑے پیمانے پر ہوا دی جائے ۔ پاکستان اب پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے ۔ ہم پاکستان سے باہمی طور پر یہ مسئلہ اٹھا چکے ہیں ۔ ہم نے پاکستانی دہشت گرد تک قونصل رسائی کی بھی پیشکش کردی ہے۔ ممبئی کے حامد نہال انصاری کے بارے میں پوچھنے پر جس پر پاکستان کی جیل میں حملے ہوئے ہیں ، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان حامد کی سلامتی کا معاملہ پھر ایک بار پوری قوت سے اٹھا چکا ہے ۔ ہم نے حکومت پاکستان کو یاد دہانی کرائی ہے کہ حامد کی سیکوریٹی یقینی بنانا اس کی ذمہ داری ہے۔ ہم نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ چونکہ وہ تین سال پہلے ہی جیل میں کاٹ چکا ہے اسے رہا کردینا چاہئے اور جلد سے جلد اسے ہندوستان بھیج دینا چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں