ہند و امریکہ دفاعی تعلقات میں استحکام کے لئے معاہدہ پر دستخط - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-31

ہند و امریکہ دفاعی تعلقات میں استحکام کے لئے معاہدہ پر دستخط

واشنگٹن
پی ٹی آئی ، آئی اے این ایس
ہندوستان اور امریکہ نے فورجی تعلقات میں فروغ کے پیش نظر ایک اہم داعی معاہدہ کو قطعیت دے دی ہے جو فوری ساز و سامان سے متعلق ہے ۔ اس معاہدہ کے تحت دونوں ممالک کی افواج ایک دوسرے کے اثاثہ جات کے علاوہ فوجی اڈوں کے استعمال کی بھی مجاز ہوں گی جہاں مرمت اور ذخیرہ اندوزی کی سہولتیں حاصل ہوں گی۔ اس معاہدہ کا نصب العین مشترکہ کارروائیوں کو مزید کارروائیوں کی صلاحیت میں فروغ ہے ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اور ان کے امریکی ہم منصب ایشٹن کارٹر نے لاجٹکس ایکسچینج میمورنڈم آف اگریمنٹ [ایل ای ای او اے] پردستخط کرتے ہوئے وضاحت کی کہ اس سے عملی تقاضوں اور تبادلوں کے مواقع فراہم ہوں گے ۔ لیموا، فوجی سازو سامان میں تعاون سربراہی اور خدمات سے متعلق ہے۔ امریکی اور ہندوستانی فوجیوں کے لئے یہ ایک لائحہ عمل بھی ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تبادلے اور دوبارہ رسد رسانی ممکن ہوسکے گی ۔ ان میں خوراک، پانی، ٹرانسپورٹیشن پٹرولیم، تیل لبریکنٹس ، مرمتی اور نگہداشت خدمات ، تربیتی خدما ت اور دیگر فوجی سازو سامان و خدمات شامل ہیں ۔ اس معاہدہ کی اہمیت پر متفق ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس لائحہ عمل سے دفاعی ٹکنالوجی ، تجارتی تعاون کے اختراعی اور ترقی یافتہ مواقع حاصل ہوں گے ۔ حصول مقصد کے لئے امریکہ نے ہندوستان کے ساتھ دفاعی تجارت و ٹکنالوجی میں شراکت داری کو اس سطح تک فروغ دینے پر رضا مندی ظاہر کی جو کسی بھی قریب ترین شراکت دار یا حلیف کے لئے مخصوص ہے ۔ معاہدہ پر دستخط کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات مشترکہ اقدار و مفادات پر مبنی ہین۔ علاوہ ازیں عالمی امن و اسلامتی کے عہد پر بھی مبنی ہین جس کے وہ پابند ہیں۔ پنٹگان میں کل ایشٹن کارٹر کے ساتھ بات چیت کے بعد منوہر پاریکر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمعاہدہ میں ہندوستان میں کسی فوجی اڈہ کے قیام یا کسی بھی نوع کی سر گرمیوں کے لئے فوجی اڈہ کے قیام ی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لیموا معاہدہ کا کسی بھی اڈہ کے قیام سے کوئی سروکار نہیں ۔
دریں اثناء نئی دہلی سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سی پی آئی ایم نے آج کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ دفاعی تعاون معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے رسمی طور پر اس کا فوجی حلیف بن چکا ہے ، جس سے امریکی مسلح افواج کو ہندوستانی فوجی اڈوں تک رسائی اور استعمال کی اجازت حاصل ہوجائے گی ۔ سی پی آئی ایم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایسے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے ہندوستان نے امریکہ کے فوجی حلیف ملک کا رسمی موقف حاصل کرلیا ہے ۔ اس معاہدہ کے تحت امریکی فضائیہ اور بحریہ مستقل اساس پر ہندوستانی بحریہ اور فضائیہ کے اڈوں کو دفاعی تعاون،ری فیولنگ اور دیگر خدمات کے لئے استعمال کرسکے گی۔ امریکی مسلح افواج تیسرے ممالک میں فوجی کارروائیوں کے دوران ہندوستانی فوجی اڈوے استعمال کرسکیں گی۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور امریکہ نے پیر کے روز دفاعی تعاون معاہدہ پر دستخط کئے ہیں ۔ سی پی آئی ایم نے کہا کہ مودی حکومت نے ہندوستان کے اقتدار اعلیٰ پر سمجھوتہ کرلیا ہے اور دنیا کے سب سے طاقتور استعماری ملک کے ساتھ ایسے معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے اس کی خود اختیاری کو خود سپرد کردیا ہے ۔ تمام محب وطن ہندوستانی، امریکی استعماریت کی ماتحتی کے ایسے رول کو مسترد کردیں گے ۔

India-US sign military logistics agreement to strengthen defence ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں