وزیر اعظم کا پروگرام من کی بات خامیوں پر مبنی - کانگریس اور جے ڈی یو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-29

وزیر اعظم کا پروگرام من کی بات خامیوں پر مبنی - کانگریس اور جے ڈی یو

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس اور جے ڈی یو نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے ریڈیو خطاب کے خامیوں کی نشاندہی کررتے ہوئے ان سے یہ دریافت کیا کہ حکومت کیوں تا حال کشمیر میں کرفیو نہیں اٹھانے سے قاصر ہیں ۔ اگر صرف پانچ فیصد لوگ ہی مشکلات پیدا کررہے ہیں ۔ اگر وزیر اعظم یقین کرتے ہیں کہ صرف پانچ فیصد افراد ہی مصائب کھڑ اکررہے ہیں تب کیوں مرکزی اور ریاستی حکومتیں ان کا سد باب نہیں کرپارہی ہین؟ اور 51یوم سے کرفیو کیوں نافذ ہے۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے یہ بات ٹویٹر پر دریافت کی۔ انہوں نے مودی سے یہ بھی دریافت کیا کہ یکطرفہ کارروائی کے بجائے کشمیر ی عوام کی من کی بات کیوں نہیں سماعت کرتے ۔ وادی میں بے چینی اور شورش کے تعلق سے اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں مودی نے کہا کہ تبادلہ خیال کشمیر کی تمام پارٹیوں سے کیا گیا۔ ایک بات ابھر کر آئی کہ جسے آسان لفظوں میں یہ کہا جاسکتا ہے ایکتا اور ممتا یہ دونوں چیزیں بنیادی منترا ہیں ۔ کیوں عام زندگی مفلوج ہوگئی ہے؟ اور کیوں انٹر نیٹ سروسیز میں خلل ڈالا گیا ہے ۔ وزیر اعظم کو کشمیری عوام کی من کی بات سننے کے بجائے کیوں اپنی ہی لن ترانی کررہے ہیں ۔ کشمیری مسئلہ پر کانگریس کے اعلیٰ ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ملک کے لوگ کشمیر میں پائیدار امن چاہتے ہیں لیکن جموں اور کشمیر کی چیف منسٹر محبوبہ مفتی اس کو ثابت نہیں کرسکتیں ۔ ہندوستانی عوام کشمیر میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں اور امن کے ذریعہ ان کے زخم مندمل کئے جائیں اور ترقی کے کام کاج دوبارہ شروع کئے جائیں۔ قومی دھارے سے جو نکل گئے ہیں انہیں واپس لانے سے امن بحال ہوسکتا ہے ۔ سرجے والا نے یہ بات بتائی۔ امن پر طبقہ سے رابطہ قائم کرنے پر ہی بحال ہوسکتا ہے۔ مودی جی ایسا نہیں کررہے ہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ محبوبہ مفتی بھی ایسا کرنا چاہتی ہیں لیکن ان کے بیانات یہ ثابت نہیں کرتے۔ جنتادل یو لیڈر کے سی تیاگی نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی پہل شروع کی جائے تو ہر سیاسی پارٹی وزیر اعظم مودی کی تائدی کریں گے۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ روابط کو معمول کے مطابق بحال کرنے کی کوشش کی ہے ۔ مجھے اس سیاسی پارٹی کا نام بتائیں جس نے ان کی مخالفت کی ۔ا نہوں نے کشمیر میں امن کو یقینی بنانے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ وزیر اعظم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے تیواری نے کہا کہ مشکل یہ ہے کہ کیوں آپ مسئلہ کی مناسب انداز میں تشخیص نہیں کرتے اور اس کا نسخہ کیوں نہیں دریافت کرتے ۔ اگر وزیر اعظم اور چیف منسٹر کشمیر محبوبہ مفتی یقین کرتے ہیں کہ صرف پانچ فیصد لوگ مسائل پیدا کررہے ہیں تب یہ سوال اٹھتا ہے کہ تو کیوں ریاستی اور مرکزی حکومتیں مسئلہ حل نہیں کرپارہی ہیں ۔ تیواری نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے معنی سمجھ نہیں پارہے ہیں ۔

Congress, JD(U) pick holes in PM's 'Mann ki Baat'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں