مذہب کے نام پر قتل عام بند کیا جائے - بنگلہ دیش وزیراعظم شیخ حسینہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-03

مذہب کے نام پر قتل عام بند کیا جائے - بنگلہ دیش وزیراعظم شیخ حسینہ

ڈھاکہ
یو این آئی
اسلام کے نام پر قتل عام کو بند کیاجائے ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ہفتہ کے دن اپنے صحافتی بیان میں کہا ۔ جب کہ انہوں نے دہشت گردی کا ملک سے مکمل خاتمہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ، جمعہ کے دن کئے گئے حملہ میں جملہ20غیر ملکی شہری ہلاک ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری بدنام زمانہ تنظیم داعش نے قبول کی۔ انہوں نے دو روزہ قومی سوگ کا اعلان کرتے ہوئے اس حملہ کو ملک کا بد ترین دہشت گرد حملہ قرار دیا ۔ حسینہ نے تمام بشمول عوام کو دہشت گردی کے خلاف متحدہ ہوکر دہشت گردوں کا ملک سے مکمل صفایا کرنے کی اپیل کی۔ انشاء اللہ دہشت گردوں اور ان کی جڑوں کا ملک سے مکمل خاتمہ کرکے بنگلہ دیش کو ایک پرامن ملک بنادیاجائے گا، کوئی بھی سازش ہماری کارروائی کو روک نہیں سکتی، ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ، تمام فریقوں کو ایک طرف رکھ دینا ہوگا ، تاکہ ایک پر امن بنگلہ دیش بن سکے جس کا خواب بنگلہ دیش کے بانی نے دیکھا تھا، انہوں نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اسلام امن کا مذہب ہے ۔ اسلام کے نام پر قتل کرنا بند کیاجائے ، ایسے واقعات سے اسلام کا نام جوڑا نہ جائے ۔ انہوں نے دہشت گردی کا راستہ اختیار کیا جب کہ وہ لوگوں کے دلوں کو فتح کرنے اور جمہوری طریقہ پرچلنے میں ناکام ہوگئے ، وزیر اعظم نے کہا۔ امن پسند بنگلہ دیشی انہیں اپنی سازشوں میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ہم ایسی تمام سازشوں کے خلاف اپنے ملک کادفع کریں گے ، جب کہ ملک کی عوام ہمارے ساتھ ہے ۔ انہوں نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ حکومت پر بھروسہ رکھیں، ہم نے بنگلہ دیش کی سالمیت کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے اور ہر قیمت پر اسے پورا کریں گے ۔ انہو ںنے والدین کو اپنے بچوں کو عصری تعلیم دینے کی ہدایت دی اور ساتھ ہی ان پر نظر رکھنے کی ہدایت دی تاکہ وہ کہیں گمراہ نہ ہوجائیں ۔ قبلا زیں حسینہ نے کہا تھ اکہ گن مینوں نے تراویح کی نماز کے لئے بلانے پر آنے کے بجائے لوگوں کا قتل عام کیا، جس طرح انہوں نے لوگوں کا قتل کیا وہ ناقابل برداشت ہے۔ ان کا مذہب نہیں ہے ۔ دہشت گردی ہی ان کا اصلی مذہب ہے ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں ایک ریستوراں پر اسلامک اسٹیٹ عسکریت پسندوں کے دہشت گرد حملہ میں ہلا ک بیس غیر ملکیوں میں ایک ہندوستانی لڑکی شامل ہے ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ کیا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے بڑا دکھ ہے کہ دہشت گردوں نے ایک ہندوستانی لڑکی تاروشی کو ہلاک کردیا جسے ڈھاکہ میں یرغمال بنایاگیا تھا۔ سشما نے ایک اور ٹوئٹ کیا کہ میں نے لڑکی کے باپ سنجیو جین سے بات کی ہے۔ پورا ملک دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ڈھاکہ حملہ نے ہمیں اتنا دکھ دیا ہے کہ اس کے اظہار کے لئے الفاظ کافی نہیں ۔ انہوںنے اپنی بنگلہ دیشی ہم منصب سے فون پر بات چیت کی اور کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہندوستان پوری قوت سے بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑا ہے ۔ہندوستان نے بنگلہ دیش یرغمالی بحران پر قریبی نظر رکھی ہے جب کہ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ڈھاکہ کے ہندوستانی ہائی کمیشن میں تمام ملازمین تا حال محفوظ ہیں ۔

Stop killing in name of religion: Bangladesh Prime Minister Sheikh Hasina

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں