پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج چین پر ہندوستان کی این ایس جی رکنیت کی تائید پر زور دیا لیکن48ممالک کے گروپ کے اجلاس میں اس مسئلہ پر کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ چین کی زیر قیادت سخت مخالفت کے باعث کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔جنوبی کوریا کے دارالحکومت سے تقریبا پانچ ہزار کلو میٹر دور تاشقند میں مودی اور چین کے طاقتور صدر زی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہوئی ۔ این ایس جی ارکان کی مابعد عشائیہ خصوصی میٹنگ میں ہندوستان کی درخواست پر غور کیا گیا لیکن ہندوستان کے داخلہ پر گروپ منقسم رہا کیونکہ اس نے نیو کلیئر عدم پھیلاؤ معاہدہ( این پی ٹی) پر دستخط نہیں کئے ہیں ۔ چین، ہندوستان کی رکنیت کی کھلے عام مخالفت میں آواز اٹھا رہا ہے لیکن سمجھاجاتا ہے کہ ترکی، آسٹریا ، نیوزی لینڈ اور آئر لینڈ جیسے ممالک نے بھی یہ موقف اختیار کیا ہے کہ ہندوستان کے معاملہ میں کوئی استثنیٰ نہیں دیاجاسکتا ۔ واضح طور پر مودی کے زور دینے کے باوجود چین کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے لیکن کل دو روزہ اجلاس کے آخری دن کیا ہوتا ہے یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔ا گرچیکہ نیو کلیئر عدم پھیلاؤ معاہدہ پر دستخط نہ کرنے والے ہندوستان جیسے ارکان کے داخلہ کا مسئلہ ایجنڈہ میں شامل نہیں ہے لیکن سمجھاجاتا ہے کہ جاپان اور چند دیگر ممالک نے افتتاحی اجلاس میں یہ معاملہ اٹھایا تھا جس کے باعث عشائیہ کے بعد خصوصی میٹنگ میں اس معاملہ پر غور کیا گیا ۔ ہندوستان کے کیس کو مضبوطی سے پیش کرنے کے لئے معتمد خارجہ ایس جے شنکر کی زیر قیادت ہندوستانی سفارتکار سیول میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ اگرچیکہ و ہ ہندوستان کی رکنیت نہ ہونے کے باعث شرکاء میں شامل نہیں تھے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں متعدد وفود کے قائدین سے ملاقات کی۔
Modi's Failed NSG Bid
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں