گلبرک سوسائٹی قتل عام مقدمہ - 11 افراد کو عمر قید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-06-18

گلبرک سوسائٹی قتل عام مقدمہ - 11 افراد کو عمر قید

احمد آباد
پی ٹی آئی
گلبرگ قتل عام کو شہری سماج کی تاریخ کا’’ تاریک ترین دن‘‘ قرار دیتے ہوئے یہاں کی خصی صی ایس آئی ٹی عدالت نے آج گیارہ خاطیوں کو عمرقید کی سزا سنائی ۔ کیس2002ء میں مابعد گودھرا تشدد میں69افراد بشمول سابق کانگریس رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کو زندہ جلادینے سے متعلق ہے ۔ تمام خاطیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ گیارہ کو عمر قید کی سزا ان کی موت تک جاری رہے گی اور اگر حکومت سزا گھٹانے کا اختیار استعمال نہ کرے ۔ عدالت نے 13خاطیوں میں ایک کو د س سال اور دیگر بارہ کو فی کس سات سال کی سزا سنائی۔ استغاثہ نے بحث کی تھی کہ تمام چوبیس خاطیوں کو سزائے موت ملنی چاہئے ۔ قتل عام کو شہری سماج کی تاریخ کا تاریک ترین دن قرار دیتے ہوئے خصوصی عدالت کے جج پی بی دیسائی نے سزائے موت دینے سے انکار کیا۔ گلبرگ سوسائٹی قتل عام احمد آباد میں28فروری2002کو اس وقت ہوا تھا جب نریندر مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے ۔400افراد کے ہجوم نے قلب شہر میں واقع سوسائٹی پر حملہ کردیاتھا جس نے پوری قوم کو ہلاکر رکھ دیا تھا۔ گلبرگ سوسائٹی کیس2002کے گجرات فسادات کے9کیسس میں ایک تھا جن کی تحقیقات سپریم کورٹ کی مقررہ ایس آئی ٹی نے کی۔ عدالت نے کہا کہ تمام سزاؤں پر عمل ایک ساتھ ہوگا۔ آئی اے این ایس کے بموجب گجرات فسادات کے دوران ہاؤزنگ سوسائٹی میں69افراد کے قتل عام کے چودہ برس بعد عدالت نے جمعہ کے دن چوبیس کے منجملہ گیارہ کو عمر قید ، ایک کو دس سال ، اور دیگر بارہ کو فی کس سات سال کی سزا سنائی۔ کھچا کھنچ بھرے کمرہ عدالت میں سزا سناتے ہوئے خصوصی جج ایس آئی ٹی عدالت جج پی بی دیسائی نے قتل عام کے دن کو شہری سماج کی تاریخ کا تاریک ترین دن قرار دیتے ہوئے استغاثہ کی یہ گزارش قبول کرنے سے انکار کردیا کہ یہ شاذونادر کیس ہے ۔ انہوںنے استغاثہ اور متاثرین کے وکلاء کی سزائے موت دینے کی گزارش مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ جن11کوعمر قید کی سزا ملی ان پر قتل کا مقدمہ درج ہے جب کہ دس برس جیل کی سزا پانے والے پر اقدام قتل کا۔گلبرگ سوسائٹی قتل عام میں کسی سازشی پہلو کو مسترد کرتے ہوئے خصوصی عدالت نے کہا کہ سابق رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی فائرنگ میں ایک شخص کی ہلاکت نے ہجوم کو مشتعل کردیا اور برہم کردیا تھا ۔ جس کے باعث ہجوم دیوانہ وار ہلاکتوں پر آمادہ ہوا لیکن زور دے کر کہا کہ فائرنگ سے ہجوم کی کارروائیاں روکی نہیں جاسکتی تھیں۔ خصوصی عدالت نے جج پی بی دیسائی نے اپنے فیصلہ مین کہا کہ یہ احسان جعفری کی خانگی فائرنگ تھی جس نے ہجوم کو اس درجہ مشتعل کردیا کہ وہ قابو سے باہر ہوگیا ۔ وہاں موجود محدود پولیس فورس کو اس طرح کے ہجوم پر قابو پانے یا منشتر کرنے کا کوئی راستہ نہیں رہ گیا تھا ۔ یہ ہجوم خانگی فائرنگ کے واقعہ کے بعد بڑی تعداد میں جمع ہوگیاتھا ۔ فیصلہ میں بتایا گیا کہ جعفری کی بندوق سے 8راؤنڈ فائرنگ کی گئی جس میں ایک شخص ہلاک اور دیگر پندرہ زخمی ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ احسان جعفری نے گلبرگ سوسائٹی میں مختلف مقامات سے ہجوم پر اپنے ہتھیار سے فائرنگ کی جس میں ایک شخص ہلاک اور دیگر کئی زخمی ہوئے ۔ ہجوم کی دیوانہ وار ہلاکتوں کے نتیجہ میں بڑی تعداد میں بے قصور افراد زپنی جانوں سے محروم ہوئے ۔

Gulbarg massacre: 11 get lifer; VHP leader gets 7 years jail

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں