ہریانہ میں جاٹ تحفظات پر ہائی کورٹ کا حکم التوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-27

ہریانہ میں جاٹ تحفظات پر ہائی کورٹ کا حکم التوا

چنڈی گڑھ
یو این آئی
ہریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کے جاٹ براداری کو تحفظات دینے کے فیصلے پر آج عبوری روک لگا دی ۔ عدالت نے ایک مفاد عامہ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کیا اور معاملہ کی اگلی سماعت کے لئے21جولائی کی تاریخ طے کی ہے ۔ واضح رہے کہ جاٹ تحفظات کے لئے ہریانہ میں تشدد پھوٹ پڑا تھا اور بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا تھا۔ ہریانہ پسماندہ طبقات( تعلیم و خدمات میں تحفظات ) ایکٹ2016ء کو29مارچ کو ریاستی اسمبلی نے متفقہ طور پر منظوری دی تھی ، جسٹس ایس ایس سرون کی بنچ نے اس پر عبوری حکم التوا ریدا ہے ۔ اس ایکٹ کو مراری لال گپتا نے چیلنج کیا جو ایکٹ کے بلاک سی کو کالعدم قرار دینے کے خواہشمند ہے جس میں جاٹ برادری کو پسماندہ طبقات میں ایک نیا زمرہ سی قائم کرتے ہوئے تحفظات فراہم کئے گئے ہیں ۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جاٹ برادری کو نئے ایکٹ کے تحت جو تحفظات فراہم کئے گئے ہیں وہ جسٹس ای سی گپتا کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر ہے جسے سپریم کورٹ پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ گپتا کمیشن کی رپورٹ پر تحفظات فراہم کرنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے اور مقننہ ایسا نہیں کرسکتا ۔ صرف عدلیہ ہی اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرسکتی ہے ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ2014ء میں بھی حکومت نے ایسا ہی بل متعارف کرای اتھا جس میں جاٹوں کو تحفظات کے سلسلہ میں دیگر پسماندہ طبقات کے ساتھ شامل کیا گیا تاہم سپریم کورٹ نے رام سنگھ کے مقدمہ میں واضح طور پر کہا ہے کہ جاٹ برادری سماجی تعلیمی اور سیاسی طور پر پسماندہ نہیں ہیں۔ ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے جاٹوں اور دیگر پانچ طبقات کو پسماندہ طبقات کے زمرہ سی میں شامل کرلیا تھا ۔ پانچ دیگر طبقات میں جاٹ، سکھ، جاٹ، مسلم ، بشنوئی، رورس اور تیاگی شامل ہیں۔ انہیں حکومت نے تعلیم اور ملازمتوں میں دس فیصد تحفظات فراہم کئے تھے۔

Haryana High court stays Jat reservation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں