یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے پانی کے انتظام میں ریاستوں کے کردار کی ستائش کرتے ہوئے آج کہا کہ پانی کا بحران ملک کے سامنے بڑا چیلنج بن گیا ہے اور بڑے پیمانے پر عوامی شراکت کے ذریعہ ہی اس کا مقابلہ کیاجاسکتا ہے ۔ مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر نشر اپنے پروگرام من کی بات کے 20ویں ایڈیشن میں پانی کا ذخیرہ کرنے اور اسے محفوظ رکھنے پر آج خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی11ریاستوں میں پانی کا سنگین بحران کا سامنا ہے ۔ ان ریاستوں نے اپنے یہاں اس بحران کو دور کرنے کے لئے اپنی سطح سے بہترین کوششیں کی ہیں اور پانی کا ذخیرہ کرنے میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اس بحران کو حل کرنے اورپانی کی بربادی کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی شراکت کو یقینی بنانا از حد ضروری ہے ۔ انہوںنے پانی کو محفوظ رکھنے میں تعاون دینے کے لئے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا پانی کا تحفظ کریں اور اس کی ذخیرہ اندوزی کریں اور پانی کو محفوظ کرنے کی ہر ممکن کوششیں کریں اور اس کے لئے جدید تکنیک اختیار کریں ۔ اس بات کو میں آج بڑے زور سے کہہ رہا ہوں۔ آنے والے چار مہینوں کے دوران قطرہ ، قطرہ پانی کے لئے ، پانی بچاؤ مہم چلانا ہے اور یہ صرف حکومتوں کا نہیں ، سیاستدانوں کا نہیں بلکہ عوام لوگوں کا بھی کام ہے۔ میڈیا نے بھی گزشتہ دنوں پانی کے بحران کی تفصیل سے رپورٹیں پیش کی ہیں ۔ میں امید کرتا ہوں کہ پانی محفوظ کرنے کی سمت میں میڈیا بھی لوگوں کی رہنمائی کرے گا۔ مودی نے کہا کہ اس بار مانسون شاید ایک ہفتے تاخیر سے آئے گا اور ملک کا زیادہ حصہ شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے ۔ ایسے میں تشویش میں مبتلا ہونا قدرتی ہے۔جنگلات کم ہوگئے ہیں اور فطرت کی تباہی کرکے انسان نے خود کو تباہی کے راستے پر ڈال دیا ہے۔ ایسے میں اب ہمارے سامنے جنگلوں کو بچانے کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے ۔ گزشتہ دنوں اتر کھنڈ ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر وغیرہ ہمالیائی ریاستوں میں جنگلات آگ کی نذر ہوگئے ہیں ۔ پانی کے ساتھ ہی جنگلوں کو بچانے کی بھی ذمہ داری معاشرے پر آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ جون کو عالمی یوم ماحولیات کے طور پر منایاجاتا ہے ۔ دنیا میں ماحولیات پر خوب بحث ہورہی ہے اور اس بار اقوام متحدہ میں عالمی یوم ماحولیات پر جنگلات کے غیر قانونی کاروبار پر سختی برتنے کے معاملے پر وسیع بحث ہونی ہے ۔ دنیا کے ممالک طے کریں گے کہ جنگلات کی اسمگلنگ کو کسی بھی سطح پر برداشت نہیں کیاجائے گا۔ اس کے علاوہ درخت ، پیڑ پودے ، پانی اور جنگل بچانے کو لے کر بھی عالمی فورم پر بحث ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی گیارہ ریاستوں میں خشک سالی کی صورتحال سنگین ہے ۔ ان ریاستوں میں اتر پردیش، راجستھان، گجرات ، مہاراشٹرا ،مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ ، جھار کھنڈ، کرناٹک، آندھرا پردیش ، تلنگانہ اور اڑیسہ شامل ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر معاملے میں اطمینان کے بجائے عدم اطمینان تلاش کرنے کی رجحان پر تشویس ظاہر کرتے ہوئے ہم وطنوں خاص طور پر طالب علموں اور ان کے والدین کو مثبت سوچ اپنانے کی اپیل کی ہے ۔ مودی نے اپنے تیس منٹ کے من کی بات پروگرام میں21جون کو منعقد شدنی بین الاقوامی یوم یوگا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیماریوں سے آزاد زندگی گزارنے کے لئے یوکگا میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ مختلف امتحانات کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ ملک کی لڑکیاں امتحانات میں اول مقام حاصل کر کے اپنی اہلیت ثابت کررہی ہین ۔ کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے انہوں نے ناکام طالب علموں سے کہا کہ زندگی میں کرنے کے لئے بہت کچھ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا اگر خواہش کے مطابق نتائج نہیں آئیںہیں، تو زندگی رک نہیں جاتی ہے ۔ یقین کے ساتھ زندگی گزارنی چاہئے اور اعتماد سے آگے بڑھنا چاہئے ۔
Conserving water and protecting forests is our duty: PM
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں