رائٹر
ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ انجلینا جولی نے ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم مخالف بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ لندن میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پناہ گزینوں کے تعلق سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کی تعمیر و ترقی میں تمام افراد نے اپنا کردار ادا کیاہے ، دنیا بھر سے لوگ امریکہ آکر آباد ہوئے ہیں کیونکہ یہاں آزادی تھی ، خاص طور پر مذہبی آزادی، لہذا اس طرح کے بیانات سن کر یقین نہیں آتا کہ یہ ایک ایسے شخص کی جانب سے دئیے گئے ہیں جو امریکہ کا صدر بننا چاہتا ہے ۔ امریکی صدراتی امید وار کی ڈور میں شامل ری پبلکن امید وار ڈونالڈ ٹرمپ متعدد بار مسلمانوں کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں بلکہ یہاں تک کہا کہ صدر منتخب ہونے کے بعد وہ مسلمانوں کے امریکہ میں داخلہ پر پابندی عائد کردیں گے ۔ اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی نے دوران خطاب بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں کے بد ترین بحران کے رد عمل میں نفرت کی سیاست کے بجائے سخاوت سے کام لیں ۔ آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کے مطابق ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ان کی مدد کریں جو گھروں سے بھاگ رہے ہیں ، کیونکہ متبادل راستہ تباہی ہے ، عالمی برادری کے لئے اس دور کے انسانی بحران سے نمٹنا ضروری ہے ، پناہ گزینوں کی مدد کرنے کی کوششیں تیزی سے کم پڑتی جارہی ہیں اور پناہ گزینوں سے نمٹنے کا عالمی نظام ٹوٹنا شروع ہوگیا ہے ، یہ اس لئے نہیں ہے کہ یہ ماڈل ناقص ہے یا پناہ گزینوں کا برتاؤ مختلف ہے، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ تنازعات کی تعداد اور نقل مکانی کا پیمانہ بہت وسیع ہوگیا ہے ۔ جولی نے اس موقع پر پناہ گزینوں کے بحران کا موازنہ دوسری عالمی جنگ کی صورتحال کے ساتھ کرتے ہوئے عالمی لیڈرس پر زور دیا کہ انسانی بحران کے مربوط رد عمل کے لئے متحد ہوجائیں ۔
Angelina Jolie slams Trump for anti-Muslim comments
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں