ہیلی کاپٹر معاملت - تحقیقات کے مکمل ہونے پر سچائی سامنے آئے گی - صدر کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-28

ہیلی کاپٹر معاملت - تحقیقات کے مکمل ہونے پر سچائی سامنے آئے گی - صدر کانگریس

نئی دہلی
یو این آئی
وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاملت پر بی جے پی کی تنقیدوں کے دودن بعدکانگریس نے آج جوابی وار کرنے کا فیصلہ کیا ۔ صدر پارٹی سونیا گاندھی نے سچائی کا پتہ لگانے کے لئے تحقیقات مکمل کرنے کا حکومت کو چیلنج کردیا اور ان کے خلاف تمام الزامات کو بالکلیہ بے بنیاد قرار دیا۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی کے سیاسی سکریٹری احمد پٹیل نے بھی یہ کہتے ہوئے اپنی خاموشی توڑی کہ اس معاملہ کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے۔ احمد پٹیل کو بھی معاملت پر الزامات کا سامنا ہے ۔ بی جے پی نے کانگریس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جس پر یہ رد عمل دیکھنے میں آیا ۔ پارٹی کے نئے نامزد رکن سبرامنیم سوامی نے راجیہ سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا جس سے ایوان میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ کانگریس ارکان نے کارروائی کو درہم برہم کردیا جس پر کرسی صدارت کو وقفہ صفر کے دوران اج دو مرتبہ مجبورا کارورائی کو ملتوی کرنا پڑا ۔ اسپیکرلوک سبھا نے اگستا ویسٹ لینڈ معاملہ پر مباحث کے لئے حکمراں پارٹی کی نوٹس کو بھی قبول کرلیا۔ اس معاملت کے لئے حکومت پر ذمہ داری عائد کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنے سینئر قائد اور سابق وزیر دفاع اے کے انتونی کو میدان میں اتارا جنہوں نے این ڈی اے پر رشوت کیس کو جاری رکھنے میں مجرمانہ لاپرواہی کا الزام عائد کیا ۔ صدر سونیا گاندھی اور دیگر سینئر قائدین کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انتونی نے کہا کہ یو پی اے حکومت نے اٹلی کی میلان سیشن عدالت میں با قاعدہ طور پر اپنے نمائندے بھیجے تاکہ اس مقدمہ کو آگے بڑھایا جائے اور ہندوستانی نمائندہ کی جانب سے جن گواہوں پر جرح کی گئی ان میں سے کسی نے ان قائدین کے نام نہیں لئے جو اب میڈیا میں گشت کررہے ہیں۔ سابق وزیر دفاع نے کہا کہ ان کی میعاد کے دوران وزارت نے اگستا ویسٹ لینڈ اور فن میکانیکا کے ساتھ تمام معاملوں پر پابندی عائد کردی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کانگریس حکومت کی جانب سے شروع کی گئی پابندیوں سے ان کمپنیوں کو بچانے کے لئے اٹارنی جنرل سے رائے حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے اٹھائے گئے اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے ان کمپنیوں کو میک ان انڈیا میں شامل کرنے کے لئے اٹارنی جنرل کی رائے حاصل کی تھی ۔ قبل ازیں دن میں سونیا گاندھی نے کہا کہ کسی کی جانب سے میرا نام لینے پر میں پریشان نہیں ہوں ، میرا کہنا ہے کہ تمام الزامات بالکلیہ بے بنیاد ہیں، ان میں کوئی سچائی نہیں ہے ، ہم کچھ بھی چھپانا نہیں چاہتے۔ وہ گزشتہ دو برسوں سے حکومت میں ہین، انہیں معاملہ کی تحقیقات مکمل کرنے دیجئے، سچائی سامنے آجائے گی۔ احمد پٹیل نے کہا کہ بی جے پی حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے ۔ میرے اور سونیا گاندھی کے خلاف اتمام الزامات بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج کے اخبارہندو میں شائع شدہ انٹرویو کو اگر آپ انٹر نیٹ پر پڑھیں گے تو آپ کو معلوم ہوجائے گا۔ وہ غالباً ہیلی کاپٹر معاملت میں ملزوم درمیانی آدمی جیمس کرسچن مشل کے انٹرویو کا تذکرہ کررہے تھے۔ جس نے ہندوستانی تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کی اپنی خواہش ظاہر کی تھی۔ کانگریس قائدین کے موقف کی تردید کرتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر راجیو پرتاپ روڈی نے کہا کہ حکومت کچھ بھی چھپانا نہیں چاہتی اور اس مسئلہ پر کوئی سیاسی انتقام نہیں لیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی انتقام لینے کی بات ہے تو اسے اٹلی کی عدالت سے دریافت کرنا چاہئے ۔ روڈی نے کانگریس کے سینئر قائد غلام نبی آزاد کے راجیہ سبھا میں دیئے گئے بیان کو بھی مسترد کردیا کہ اس مسئلہ پر ستمبر2015ء میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اٹلی کے ان کے ہم منصب کے درمیان ملاقات ہوگئی تھی۔ آج شام وزارت خارجہ نے ایک تردیدی بیان جاری کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اٹلی کے وزیر اعظم کی گزشتہ سال نیویارک میں کوئی ملاقات ہوئی تھی جیسا کہ جیمس کرسچن مشل نے دعویٰ کیا ہے۔ ایک قومی انگریزی روزنامہ میں آج شائع شدہ انٹر ویو میں مشل نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم ہند اور اٹلی کے ان کے ہم منصب کے درمیا ن نیویارک میں ملاقات ہوئی تھی جس میں اٹلی کے میرینس کا اہم ترین مسئلہ اٹھایا گیا تھا اور وزیر اعظم ہند نے کیس کی یکسوئی میں مدد دینے کی پیشکش کی تھی ۔ وی وی آئی پی معاملت میں اگر گاندھی کو ماخوذ کرنے کا کوئی ثبوت پایاجاتا ہے تو اس کیس کی یکسوئی ہوسکتی ہے ۔
پی ٹی آئی
اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملت میں بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی جانب سے سونیا گاندھی کے نام کو گھسیٹنے پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کے بعد مصالحت کی ایک کوشش میں دوسرکردہ وزراء نے آج سینئر کانگریس قائدین کے ساتھ بات چیت کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی اور وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد اور ڈپٹی لیڈ آنند شرما سے لنچ پر بات چیت کی ۔ وینکیا نائیڈو نے میٹنگ کے لئے انہیں مدعو کیا تھا۔حکومت نے آج کہاکہ ہیلی کاپٹر معاملت پر وہ سی بی آئی سے ایک رپورٹ طلب کرے گی اور اگستا ویسٹ لینڈ اور اس کی اصل کمپنی فن میکانیکا کو بلیک لسسٹ کرنے کا اقدام کرے گی ۔ حکومت نے دعویٰ کیاکہ سابقہ یوپی اے حکومت نے اسکنڈل سے داغدار کمپنی پر کوئی پابندی عائد نہیں کی تھی ۔ مودی حکومت کے اعلیٰ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ رشوت کے الزامات کے باوجود کمپنی کو بلیک لسٹ نہیں کیا گیا تھا اور2014میں این ڈی اے حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد ہی کمپنی سے خرید کی تمام تجاویز کو روک دیا گیا تھا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں