ہند بنگلہ دیش سرحد کو مکمل مہر بند کیا جائے گا - راج ناتھ سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-31

ہند بنگلہ دیش سرحد کو مکمل مہر بند کیا جائے گا - راج ناتھ سنگھ

دولیا جان، آسام
پی ٹی آئی
آسام کی کانگریس حکومت پر یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ وہ بنگلہ دیش سے در اندازی کو روکنے میں ناکام رہی ہے ، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا ہک مرکز کی این ڈی اے حکومت در اندازی کی روک تھام کے لیے ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کو مکمل طور پر مہر بند کردے گی۔ انہوں نے یہاں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ در انداز بنگلہ دیش کے قیام سے ہی ہندوستان میں داخل ہوتے رہے ہیں ۔ وہ ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کے ذریعہ ملک میں داخل ہوتے ہیں۔ آخر اس کی کیا وجہ ہے، آپ(کانگریس) نے انہیں کیوں نہیں روکا؟آپ نے ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کو مکمل طور پر مہر بند کیوں نہیں کیا؟ اس ضمن میں ان کی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ چند ماہ قبل انہوں نے ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کا دورہ کیا تھا اور بنگلہ دیش حکومت کے ساتھ بات چیت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ مہلت کی ضرورت ہے اور ہم ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کو مکمل طور پر مہر بند کردیں گے تاکہ کوئی بنگلہ دیشی در انداز اندر نہ آسکے ۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مرکز میں بی جے پی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے گزشتہ18ماہ کے دوران شورش پسندی کی صورتحال میں قابل لحاظ بہتری آئی ہے ۔ انہوں نے آسام کی تمام عسکری تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور بات چیت کے لئے آگے آئیں۔ راج ناتھ سنگھ نے یہاں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں گزشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران شورش پسندی کی صورتھال قابو میں ہے ۔ میں اپنی طرف سے یہ دعویٰ نہیں کررہا ہوں ، بلکہ سیاسی تجزیہ نگار اس کی نشاندہی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آسام میں واقعات پیش آتے رہتے ہیں اور جب2014ء میں انتہا پسندوں نے آدی واسیوں کو ہلاک کیا تھا تو میں فوری گوہاٹی پہنچا تھا اور میں نے چیف منسٹر کے ساتھ ایک میٹنگ میں واضح طور پر کہا تھا کہ تشدد اور دہشت گردی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی ۔ مرکزی وزیر داخلہ کی حیثیت سے میں تمام انتہا پسندوں کو یہ پیام دینا چاہتا ہوں کہ وہ تشدد اور ہتھیار وں کا راستہ ترک کردیں ۔ اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہے تو انہیں تشدد ترک کرتے ہوئے ہم سے بات چیت کرنی چاہئے ۔ ہم بات چیت کرنے اور تمام مسائل حل کرنے تیار ہیں، بشرطیکہ تشدد اور بے قصور عوام کا قتل نہ ہو۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں