حکومت کمپنیوں کے محاصلی معاملات پر جبر نہیں کرے گی - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-28

حکومت کمپنیوں کے محاصلی معاملات پر جبر نہیں کرے گی - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت ووڈا فون گروپ اور کئرن انرجی جیسی دیگر کمپنیوں کی طرح استقدامی محاصلی معاملات پر ایک ہی نشست میں تصفیہ پر مجبور نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کمپنیوں پر منحصر ہے کہ اس طرح کے معاملات کریں ۔ نئی دہلی میں خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ اس طرح کے مواقع ان کمپنیوں کے روبرو رہیں گی جو یا تو اصل ٹیکس کی رقم ادا کرنے کا پیشکش کو قبول کرتے ہوئے جرمانہ اور سود سے محفوظ رہیں یا قانونی کشاکش کو جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک طرح کا متبادل راستہ ہے جس کی میں نے تجویز پیش کی ہے ۔ قبول کرنا یا نہ کرنا کمپنیوں پر منحصر ہے ۔ کوئی بھی ان کمپنیوں پر دباؤ نہیں دال رہا ہے کہ وہ اس تجویز کو قبول کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ان کمپنیوں کے ساتھ کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے ، جو ایک ہی نشست میں معاملت طے کرنا نہیں چاہتے ۔ جو کمپنیاں حکومت کی کھولی ہوئی متبادل راہ کو اپنانا نہیں چاہتی اور قانونی کارروائیوں و کشاکش کو جاری رکھنا چاہتے ہیں تو وہ ایسا کرسکتے ہیں ۔ اس قانونی کشاکش کا نتیجہ ٹیکس کے مطالبا ت کی شکل میں طے ہے ۔ اس سوال پر کہ گزشتہ ماہ ووڈا فون اور کئرن انرجی کو نوٹس روانہ کی گئی ہے جب کہ اس مسئلہ کی ثالثی زیر دوراں ہے اور حکومت کے اس عدہ پر کہ استقدامی محاصلی قانون کے تحت کوئی تازہ مطالبہ نہیں کیاجائے گا۔ اس پر جیٹلی نے کہا کہ نوٹس اس وقت روانہ کی جاتی ہے جب پہلے سے تشخیصی احکامات موجود ہوں انہوں نے کہا کہ آپ کو کوئی ایک چیز قبول کرنی ہوگی وہ یہ ہے کہ اگر آپ پہلے سے تشخیصی احکامات موجود ہوں تو ظاہری طور پر نوٹس جاری ہوگی یہاں تک کہ اس نوٹس پر التوا یا مسدودی کے احکامات نہ آئیں۔ اور اگر متعلقہ عہدیدار اس نوٹس کو جاری نہ کرتا ہو تو مستقبل میں اسے سی اے جی یا سی بی آئی اس عہدیدار سے نوٹس جاری نہ کرنے کا جواز طلب کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹس جاری کرنا اور نوٹس پر عمل آوری کروانا دو مختلف باتیں ہیں ۔ برطانیہ کی تیل سربراہ کرنے والی کمپنی کئرن انرجی کے ہندوستانی یونٹ کو اس کی اسٹاک ایکسچینج کی فہرست میں شمولیت سے قبل سال2006ء میں تجارتی تنظیم جدید کے تحت سرمایہ کے حصول پر10,247کروڑ روپے ٹیکس کے مطالبات کا سامنا ہے ۔ کئرن کمپنی کو ٹیکس اور سود ملا کر کل29,000کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے ۔ برطانیہ ایک ٹیلی کام کمپنی ووڈا فون کو بھی14,200کروڑ روپے ٹیکس کے مطالبات کا سامنا ہے اور اسے67فیصد موبائل فون کی تجارت کا حامل ہونے پر جرمانہ اور سود ملا کر کل11بلین امریکی ڈالر ادا شدنی ہے ۔ دونوں کمپنیوں کا اس پر تنازعہ پیدا کیا کہ اسے کوئی ٹیکس ادا نہ کرنا ہے اور ٹیکس کے مطالبہ کو بین الاقوامی ثالثوں سے رجوع کیا ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ میں نے بجٹ2016-17کی اپنی تقریر میں سابقہ ٹیکس کے مسائل کو ختم کرنے کے لئے چار طریقہ کار بتائیں ہیں۔ حکومت کی جانب سے جویلرس پر ایک فیصد ٹیکس عائد کرنے کے خلاف جاری ہڑتال کے چوتھے ہفتہ میں داخل ہونے کے معاملہ پر جیٹلی نے آج پیشکش کی کہ چھوٹے تاجروں کو ہراسانی سے بچانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے لیکن انہوں نے کہا کہ پر تعیش اشیاء کو بغیر ٹیکس کی یوں ہی نہیں چھوڑا جاسکتا ۔ سونا اور دیگر جویلری اشیائ، گڈس اینڈ سرویس ٹیکس( جی ایس ٹی) کا حصہ ہیں جس میں ایک فیصد ٹیکس کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکژری اشیاء کو اپنا ٹیکس کا حصہ ادا کرنا ہوگا ۔ اگر ہڑتالی جویلرس کو کوئی تجویز ہو تو میں مسئلہ کو سہل کرنے کے لئے اسے قبول کرون گا ۔ اس کے لئے میں مزید آگے بڑھتے ہوئے کام کروں گا لیکن ہندوستان ایسی صورتحال میں نہیں رہ سکتا جہاں لکژری اشیاء کو ٹیکس سے چھوٹ ملے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں