نیپال میں ہند و پاک معتمدین خارجہ کی ملاقات کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-14

نیپال میں ہند و پاک معتمدین خارجہ کی ملاقات کا امکان

نئی دہلی
یو این آئی
تمام نگاہیں ہندوستان اور پاکستان کے معتمدین خارجہ کی طویل عرصے سے زیر التوا ملاقات پر لگی ہوئی ہیں جو امکان ہے کہ نیپال کے پوکھرا میں خوبصورت سیاحتی مقام پکچرس کیو ہل میں ہوگی جہاں کل سے سارک ممالک کا ایک اہم اجلاس شروع ہورہا ہے ۔14سے17مارچ کے درمیان پوکھرا میں سارک ارکان کا وزارتی سطح کا اجلاس منعقد کیاجارہا ہے ۔ جس میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور معتمد خارجہ ایس جے شنکر بھی شرکت کریں گے ۔ ایس جے شنکر سارک کے جوائنٹ سکریٹری بھی ہیں ۔ اس اجلاس میں پاکستانی وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز اور معتمد خارجہ اعجاز احمد چودھری بھی موجود ہوں گے ۔ تین ماہ کے وقفے کے بعد دونوں ممالک کے قائدین اور عہدیداررسمی رابطے اور بات چیت کے لئے ایک ودسرے سے روبرو ہوں گے ۔ لیکن پٹھان کوٹ حملے کے بعد کے حالات کو دیکھتے ہوئے دونوں ممالک رابطہ اور بات چیت فوری شروع کرنے کا امکان نہیں ہے ۔14جنوری کو جئے شنکر اور ان کے پاکستانی ہم منصب اعزاز احمد چودھری کو اسلام آباد میں ملاقات ہونے والی تھی تاہم دو جنوری کو پٹھان کوٹ پر حملہ کی وجہ سے یہ ملاقات ممکن نہ ہوسکی تاہم وزیر اعظم نریندر مودی کے اچانک لاہور دورے کے پیش نظر دوبارہ اس کا آغاز کیا گیا تھا۔ اگرچیکہ اس سے قبل قومی سلامتی کے مشیروں کی 6دسمبر کو بینکاک میں ملاقات اور وزیر خارجہ سوراج کی8,9دسمبر کو اسلام آباد دورے کے دوران اس کا پس منظر تیار کرلیا گیا تھا ۔ اس دوران مجموعی طور پر امن مذاکرات کو کچھ دیگر مسائل سے جوڑ کر وسیع مجموعی ڈائیلاگ کا نام دیا گیا ۔ ہندوستانی سیکوریٹی ایجنسیوں نے پٹھان کوٹ دہشت گرد حملے میں جیش محمد کے دہشت گردوں کے ملوث ہونے کے پختہ ثبوت فراہم کیے تو ماضی کے بر خلاف پاکستان نے اس سے انکار نہیں کیا ۔ پاکستان حکومت کی جانب سے حملے کے قصوروار وں کے خلاف کی گئی کاروائی میں اگرچہ سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے تاہم اس سے سفارتی بات چیت میں تعطل نہیں آنے دیا گیا ہے ۔ جنوری کے وسط میں مجوزہ خارجہ سکریٹری سطح کے اجلاس کو مستقبل کے لئے موخر دیا گیا تھا ۔ پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے لئے پاکستان نے چند اقدامات کئے تھے اور ہندوستان نے ان اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے بات چیت کے امکانات برقرار رکھے ۔ پوکھرا میں خارجہ سکریٹریوں کے ساتھ ہی وزیر خارجہ سوراج اور پاکستانی وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر عزیز کے درمیان بھی ملاقات ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔ تاہم وزارت خارجہ نے ایسی کسی بھی ملاقات سے انکار کیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک سے دو طرفہ بات چیت کا کوئی پروگرام طے نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ وزیر خارجہ اور سکریٹری خارجہ سارک کے اجلاس کے لئے جارہے ہیں ۔ لیکن مبصرین کا خیال ہے کہ چار دنوں تک ایک ہی جگہ رہنے کے باوجود دونوں ممالک کے قائدین میں کوئی بات چیت نہ ہو ایسا ممکن نہیں ہوگا ۔ غیر رسمی روابط تو ہوگا ہی اور ممکن ہے کہ اس غیر رسمی بات چیت سے کوئی اچھا نتیجہ برآمد ہو۔ پٹھان کوٹ کے حملے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان26نومبر2008ء کے ممبئی دہشت گرد انہ حملے کے سلسلے میں پاکستانی تحقیقی عہدیداروں کی جانب سے ہندوستانی گواہوں سے پوچھ تاچھ کرنے کے سلسلہ میں بھی بات ہونے کا امکا ن ہے ۔ پاکستانی تحقیقی عہدیداروں نے ہندوستان میں24دیگر افراد سے پوچھ تاچھ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ اس سے قبل2012ء اور 2013میں پاکستان سے دو ٹیمیں ہندوستان آکر یہاں چار افراد سے پوچھ تاچھ کرکے جاچکی ہیں ۔ ہندوستان کا دعویٰ ہے کہ ممبئی حملوں سے منسلک99فیصد ثبوت پاکستان کے اندر ہی ہیں ۔ پوکھرا میں 14اور15مارچ کو یہ اجلاس سارک کا 52واں جوائنٹ سکریٹری یا ڈائرکٹر جنرل سطح کا اجلاس ہوگا ۔ جب کہ16مارچ کو سکریٹری سطح کا اجلاس منعقد ہوگا ۔ وزارتی اجلاس17مارچ کو ہونا ہے ۔ سشما سوراج16مارچ کو پوکھرا پہنچیں گی جب کہ جے شکر کا آج شام ہی وہاں پہنچ رہے ہیں ۔ 17مارچ کو اجلاس میں ہندوستان پاکستان کے علاوہ افغانستان ، بنگلہ دیش ، بھوٹان، سری لنکا، مالدیپ اور نیپال کے وزیر خارجہ شرکت کریں گے ۔ اس سے قبل سارک وزارتی اجلاس کھٹمنڈو میں نومبر2014کے چوٹی اجلاس سے قبل منعقد کیا گیاتھا۔

India, Pakistan foreign secretaries may meet in Nepal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں