وزیر اعظم پر من مانی حکمرانی کا الزام - کانگریس کی جوابی تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-08

وزیر اعظم پر من مانی حکمرانی کا الزام - کانگریس کی جوابی تنقید

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کانگریس نے کاہ کہ پارلیمنٹ میں ڈرامہ بازی ان کے حامیوں کے لئے اچھی تفریح ہوسکتی ہے لیکن انہوں نے یاددلایا کہ عوامی مفاد میں کام کرناان کی ذمہ داری ہے ۔ کانگریس نے وزیر فینانسن ارون جیٹلی کے فیس بک پر ٹویٹ کہ راہول گاندھی کتنا جانتے ہیں، کب انہیں معلومات ہوں گی پر جوابی تنقید کی کہ وہ کتنا سنتے ہیں کب وہ سنیں گے ۔ اپوزیشن پارٹی نے الزام عائد کیا کہ مودی نے کسانوں، دلتوں، طلبہ حتی کہ اپنے وزیروں کی آوازوں کو بھی نظر انداز کردیا ہے ۔ کانگریس نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ حقائق کو پیش نظر رکھا جائے ۔ جب نریندر مودی نے اقتدار سنبھالا تھا تو اس وقت دالوں کی جو قیمت تھی اب وہ دوگنی سے زائدقیمت پر فروخت ہورہی ہیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو فائدہ پہنچائین اور ہماری ذمہ داری سوال پوچھنا ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ چیف منسٹر سے وزیر اعظم بننے والے شخص سے عوام ایک پختہ کاری کی توقع کرتے ہیں ۔ عوام کے مسائل کو سننے سے دلچسپی کی بھی توقع رکھی جاتی ہے۔ لیکن دو سال کے بے چینی اور متعدد تصادم کے بعد لوگ تعجب کرنے لگے ہیں کہ وہ لوگوں کی کتنی سنتے ہیں اور وہ کب سنیں گے ۔ کانگریس نے اپنے ویب سائٹ پر پیش کردہ تبصرہ مٰں کہا کہ مئی2014میں ہندوستان نے ایک نادر مشاہدہ کیا تھا ایک ایسا شخص جو نفرت کی سیاست کے لئے عالمی برادری کی جانب سے موردِ الزام ٹھہرایا گیا ہے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی قیادت کے لئے منتخب ہوتا ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ اس کامیابی کے ساتھ ایک زبردست توقع بھی وابستہ ہے ایک ارب سے زائد لوگوں کی توقع اور نوجوان نسل کی توقعات کی تکمیل بھی اس میں شامل ہے ۔ تاہم پارٹی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ طلبہ کی جذباتی اپیلوں پر دھیان نہیں دیتے ، جو ایف ٹی آئی آئی میں آر ایس ایس کے مسلط کردہ ایجنڈہ کا مقابلہ کررہے ہیں ۔ وہ محمد اخلاق کے ارکان خاندان کی فریاد وں کو بھی نہیں سنتے جنہیں ایک ہجوم نے اس شبہ پر کہ اس نے بیف کو اپنے پاس رکھا ہے اس کے مکان سے گھسیٹ کر شدید زدوکوب کرکے ہلاک کردیتا ہے ۔ پارٹی نے مودی پر دلت اسکالر روہت ویمولا کی تکالیف کی بھی سماعت نہیں کی جس نے محض اس لئے اپنی جان دے دی کہ وہ اے بی وی پی کا مخالف تھا ۔ اس کی موت کے پانچ دن بعد انہوں نے رد عمل کیا تھا اس کے علاوہ پارٹی نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نے جے این یو میں میں کنہیا کی تقریر بھی سماعت نہیں کی لیکن ان کی حکومت نے چھیڑ چھاڑ کر دہ ویڈیوز کو سننا پسند کیا کیونکہ وہ بی جے پی کے ارکان اور حامیوں کی جانب سے تقسیم کیے گئے تھے ۔ لاہور میں توقف کرنے پر وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پارٹی نے دعویٰ کیا کہ حتی کہ مودی اپنے وزیروں کی بھی نہیں سنتے وہ خود فیصلہ کرتے ہیں کہ انہیں کہاں توقف کرنا ہے اور طیارے کا رخ موڑ تے ہوئے ڈپلومیسی کو کہاں سے دوبارہ شروع کرنا ہے۔

کانگریس قائد راہول گاندھی نے روہت ویمولہ اور کنہیا کمار کے مسائل کو محروم طبقات کے حقو ق سے جورتے ہوئے آج نریندر مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے والے کمزوروں اور غریبوں کو کچل رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی وزراء اور بی جے پی قائدین ان کے خلاف شخصی حملے کرنے آزاد ہیں ، لیکن انہیں غریبوں اور کمزوروں کو نہیں کچلنا چاہئے۔ جن کے لئے میں بات کرتا ہوں ۔ راہول گاندھی نے کہا بستر کے قبائلیوں نے آج مجھ سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں انہیں مظالم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انہیں دھمکایا جارہا ہے اور کچلا جارہا ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ عوام کو مار پیٹ سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا ۔ آپ نے حیدرآبادمیں روہت ویمولا پر دباؤ ڈالا، یہاں آپ کنہیا اور ہمارے طالب علموں پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ جہاں بھی غریب اپنا حق مانگ رہے ہیں ، چاہے وہ دلت ہوں یا کسان ، قبائلی ہوں یا چھوٹے تاجر ، جہاں بھی کوئی غریب آدمی آواز اٹھا رہا ہے ، این ڈی اے حکومت اور مودی حکومت انہیں کچلنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہندوستان کی طاقت ہیں اور اگر انہین کچلنے سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ راہول نے کہا کہ اگر آپ کو کارروائی کرنی ہوں تو ایسا کریں۔ جو لوگ قانون توڑتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے،لیکن غریبوں کو لچنے ، دھمکیاں دینے اور مار پیٹ کرنے سے ملک کو کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ وہ بظاہر لوک سبھا میں مودی کے اس تبصرہ کا حوالہ دے رہے تھے ، جس میں انہوں نے کہا تھا بعض لوگوں کی عمر تو بڑھ جاتی ہے لیکن وہ پختہ کار نہیں ہوتی ۔ راہول نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کے کابینی رفیقوں کو ان پر حملہ کرنے کا پورا حق حاصل ہے ۔ مودی نے مجھ پر شخصی حملہ کیا۔ ان کے پارٹی رفقاء بھی مجھ پر روزانہ حملے کررہے ہیں ۔ واضھ رہے کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے انہیں نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ مٰں راہول گاندھی کو جتنا زیادہ سنتا ہوں مجھے اتنی زیادہ حیرت ہوتی ہے کہ وہ آپ کو کتنا جانتے ہیں اور کب جانیں گے ۔ جیٹلی نے کہا کہ جب کوئی نوجوانی سے ادھیڑ عمری میں قدم رکھتا ہے تو اس سے کسی حد تک بالغ النظری کی توقع کی جاتی ہے ۔ انہوںنے فیس بک پر راہول گاندھی کے اس تبصرہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بات کہی جس میں انہوں نے کہ اتھا کہ مودی ، پالیسی مسائل پر اپنے سینئر وزراء سے مشاورت نہیں کرتے۔ راہول نے کہا کہ آپ جتنا چاہیں مجھ پر شخصی حملے کرلیں، لیکن غریبوں کو نہ کچلیں ، جن کے لئے میں بولتا ہوں ۔ آپ جتنا چاہتے ہیں مجھ پر ضرب لگائیں، لیکن ملک کے غریبوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔

Congress hits back at Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں