امن ہمارے قومی ضمیر کا بنیادی نصب العین - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-02-04

امن ہمارے قومی ضمیر کا بنیادی نصب العین - صدر جمہوریہ پرنب مکرجی

نئی دہلی
یو این آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے کہا ہے کہ امن ہمارے قومی ضمیر اور بیداری کے نصب العین کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اسے نہ صرف تہذیب کی بنیاد بلکہ معاشی کامیابی کی ضرورت کی حیثیت حاصل ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند، حکومت راجستھان کے اشتراک سے انڈیا فاؤنڈیشن کی جانب سے اہتمام کی جانے والی انسداد دہشت گردی کانفرنس2016سے افتتاحی خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے اس لئے بھی از حد مسرت ہورہی ہے کہ یہ کانفرنس دفتر سے باہر کام کرنے والے اور دفتر میں کام کرنے والے سلامتی ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران ، پالیسی سازوں اور انسداد دہشت گردی کے حساس فرائض میں شامل سرکاری لیڈروں اور منصوبہ سازوں کو ایک ساتھ جمع کرکے عالمی دہشت گرد گروہوں سے مقابلے کے طریقے تلاش کرنے کی بیش قیمت خدمت انجام دے گی۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ امن نہ صرف ہماری قومی بیداری اور افاقی اخلاق کے نصب العین کی حیثیت رکھتاہے بلکہ اسے تہذیب کی بنیاد اور معاشی کامیابی کی ضرورت کی حیثیت حاصل ہے ۔ ان تمام باتوں کے باوجود ہم اس سادہ سے سوال کا اب تک جواب نہیں دے سکے ہیں کہ ہمارے لئے اب تک دہشت گردی کی بجائے امن حاصل کرنا کیوں دشوار گزار رہا ہے۔ اب جب کہ سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبوں میں انقلابی کامیابیوں کے ساتھ بیسویں صدی کا دور ہے ہم امن اور ترقی اور خوشحالی کی سمت میں امید بھری نظروں سے دیکھنی میں پوری طرح حق بہ جانب ہیں ۔ آج دنیا کے بڑے بڑے خطوں میں زبردست بحران اور خطرناک حد تک علاقائی عدم استحکام پیدا ہوچکا ہے ۔ آج دہشت گردی، اپنے انتہائی وحشیانہ روپ میں ابھرکر سامنے آرہی ہے اور آج دنیا کا کوئی گوشہ اس عفریب کی زدسے محفوظ نہیں ہے ۔ دہشت گردی، مہمل مقاصد اور شدید نفرت کے ماحول میں پروان چڑھتی ہے۔ یہ ایک ایسی جنگ ہے جس کا کوئی نظریہ نہیں ہے ۔ یہ ایک ایسا موذی کینسر کا مرض ہے جس کا سختی کے ساتھ آپریشن کیاجانا چاہئے ۔ دہشت گردی اچھی یا بری نہیں ہوتی ۔ یہ صرف برائی ہوتی ہے ۔ آج بلا شبہ انسانیت کو دہشت گردی کا سنگین ترین خطرہ در پیش ہے۔ خواہ پیرس ہو یا پٹھان کوٹ دہشت گردوں کے جمہوریتوں پر حملے دراصل آزادی اور آفاقی بھائی چارے کی بنیادی اقدار پر حملوں کا حکم رکھتے ہیں ۔دہشت گردی ایک ایسا عالمی خطرہ ہے جس سے دنیا کے سبھی ملکوں کو ناقابل بیان خطرات در پیش ہیں۔ دہشت گرد کارروائیوں کو کسی بھی صورت میں حق بہ جانب نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جیسے اجتماعی اور مجموعی سماج نے ہمہ ث قافتی طریقہ زندگی کے متعدد نمونے پیش کئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی دہشت گرد گروہ ہندوستان میں اپنی جڑیں نہیں جما پائے ہیں۔ ہم نے ایک قومی کی حیثیت سے اجتماعیت کو اس طرح مستحکم کیاہے کہ وہ بنیاد پرست نظریات کے خلاف جم کر کام کرسکیں ۔ انہوں نے کہا یہ وہ پہلو ہیں جو اس بات کواجاگر کرتے ہیں کہ دہشت گردی سے مقابلے کے لئے جامع حکمت عملی تیار کی جانی چاہئے ۔ انسداد دہشت گردی سے متعلق ہماری کوششیں پوری طرح سے پیشہ وارانہ اور اپنے نشانے پر مرکوز ہونی چاہئیں۔

Peace is the primary objective of rational consciousness as well as a moral universe President Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں