علی گڑھ اور جامعہ ملیہ کے اقلیتی کردار کو برقرار رکھنے کی اپیل - ہندوستانی نژاد امریکی مسلمان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-29

علی گڑھ اور جامعہ ملیہ کے اقلیتی کردار کو برقرار رکھنے کی اپیل - ہندوستانی نژاد امریکی مسلمان

واشنگٹن
پی ٹی آئی
ہندوستانی نژاد امریکی مسلمانوں نے صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ علی گڑھ مسلم یونویرسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اقلیتی کردار کو برقرار رکھا جائے اور کہا کہ ان ادارہ جات کے موقف پر سوال کا اقدام امتیازی ہے۔ مابعد آزادی ہندوستان میں جہاں مسلمان تعلیمی طور پر پسماندہ ہیں اور ایسے مسلمانوں کی سچر کمیٹی رپورٹ کے مطابق تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ کا مسلم طبقہ میں اعلیٰ تعلیم میں گراں قدر حصہ ہے ۔ واشنگٹن ڈی سی کی اسوسی ایشن آف انڈین مسلمس آف امریکہ کے عاملہ ڈائرکٹر کلیم خواجہ نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں حکومت کی وزارت قانون اور وزارت فروغ انسانی وسائل کی جانب سے مرکزی حکومت کی 2006ء کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ایسی اپیل کو پلٹتے ہوئے سپریم کورٹ میں اس کی مخالفت کررہی ہے جو انتہائی امتیازی ہے اور ایک مخالف مسلم اقدام ہے۔ ہندوستانی نژاد امریکی مسلمانوں نے بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کی اس کارروائی پر سخٹ اعتراض کررہے ہیں ۔ بیان میں یہ بات کہی گئی ہے اور مزید کہا گیا کہ مسلمان سنگین تعلیمی پسماندگی کا شکار ہوجائیں گے جب پہلے ہی سے تعلیمی میدان مٰں پسماندہ ہیں۔ ہم صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ اسلامیہ کے خلاف وزارت قانون وزارت فروغ انسانی وسائل کی ان امتیازی کارروائیوں کو روکنے جلد اقدامات کریں اور ان کارروائیوں کواپس لے لیں اور انصاف کے لئے ان کی تلاش میں مسلم اقلیتی یونیورسٹیوں کو تائید فراہم کریں۔ اسوسی ایشن نے ایک بیان میں یہ بات کہی ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کو بحال کرنے کا مسئلہ اس وقت سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ۔ 11جنوری کو اس کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے عدالت سے کہا کہ این ڈی اے حکومت ایک سیکولر مملکت میں سرکاری فنڈ سے چلائے جانے والے ادارہ جات کے اقلیتی کردار کے تصور کی تائید کرتی ہے جس کی وجہ سے ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں