کشمیری پنڈت گھر واپس آ جائیں - فاروق عبداللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-20

کشمیری پنڈت گھر واپس آ جائیں - فاروق عبداللہ

نئی د ہلی
پی ٹی آئی
کشمیری پنڈتوں کی وادی کشمیر کو چھوڑنے کے لئے مجبور کرنے کے26سال بعد بھی ان کے دلو ں کے زخم ابھی مندمل نہیں ہوئے ہیں اور وہ اپنے مسلم پڑوسیوںکے ہمراہ بھائی چارہ کے ساتھ رہنے کے لئے واپس ہونے کے خواہاں ہیں ۔ اے لانگ ڈریم آف ہوم ! دی پریکیویشن اکسوڈس اینڈ ایکزائیل آف کشمیری پنڈتس کتاب کی رونمائی کے موقع پر سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ آخر بندوق کی گولی روکنے تک انتظار نہ کریں اور گھر واپس ہوجائیں۔ کتاب ایک ایک مصنف وارد شرما نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کو26سال قبل1990میں جلا وطنی کی زندگی گزارنے کے لئے آبائی ریاست سے نکال دیا گیا تھا اس کے بعد سے مرکز اور ریاست کی سطح پر حکومتیں تبدیل ہوتی گئیں اور کئی پالیسیاں ترتیب دی گئیں۔ مگر صورتحال میں تبدیلی نہیں آئی ۔ سدھارتھ گیگو نے کہا کہ ماضی میں کئی مرتبہ پنڈتوں کے لئے ٹاؤن شپ قائم کرتے ہوئے وادی میں دوبارہ بسانے کے لئے کوششیں کی گئی مگر ان کے لئے یہ مکان نہیں ہوگا۔ گیگو شرما کے مطابق پنڈت صرف انصاف چاہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے طور پر زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بھائی چارہ کے ساتھ رہنے کے خواہش مند ہیں۔ کانگریسی قائد ششی تھرور کے مطابق کشمیری پنڈتوں کی باز آبادکاری میں جو رکاوٹ حائل ہورہی ہے وہ جانوں اور گھروں سے محروم ہونے کی ہے۔ ششی تھرور نے کہا کہ ریست میں شدت پسندی کے کم ہونے کے متعلق حکام کے تیقنات کے باوجود پنڈت املاک کو تباہ کرکے انہیں بے دخل کرنے اور جانوں کے نقصان کے صدمہ سے باہر نہیں آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ نے خیر سگالی کا مظاہرہ کرتے ہوے یہ احساس ظاہر کیا ہے مگر وہ سیکوریٹی کی ضمانت نہیں دے سکتے ۔ گیگو نے کرفیو زدہ جموں و کشمیر میں ایک رحم دل مسلم ڈرائیور کے جذبہ خیر سگالی کی مثال پیش کی۔ جس نے ان کی بیمار دادی کو مکان لیجانے کا پیشکش کیا، اس نے یہ پیشکش ایسے وقت کی تھی جب دوسروں نے انکار کردیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ ڈرائیور نے ان سے کرایہ بھی لینے سے انکار کردیا اگرچہ ان کے پہنچنے تک ان کی دادی گزر گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے اس طرح کے واقعات سے کشمیری اب زندگی گزار رہے ہیں۔ اسی دوران سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج مرکز پر الزا م عائد کیا کہ وہ وادی میں کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کررہا ہے ۔ کشمیری پنڈتوں کی وادی سے نتقل مکانی کرنے کی26ویں سال کی تکمیل کے موقع پر ایک ٹوئٹ پیام میں عمر عبداللہ نے کہا کہ موجودہ حکومت سے بہت کچھ توقع تھی جب کہ دیگر تمام لوگ پنڈتوں کی فلاح کے لئے صرف زبانی وعدہ کرتے رہے مگر موجودہ حکومت کے دور میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
دریں اثنا سری نگر سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئیں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ ریاست میں حکومت سازی کے معاملے پر جلد کوئی فیصلہ سامنے آئے گا۔ تاہم انہوں نے حکومت سازی کے معاملے پر کوئی بھی بات کرنے سے انکار کیا۔ یہاں شہرہ آٖفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع سنتور لیک ویو ہوٹل میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی اقلیتی امور کی وزیر نے کہا کہ بی جے پی اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے درمیان تعلقات بہت ہی قریبی اور مضبوط ہیں اور مرحوم مفتی محمد سعید کی قیادت والی مخلوط حکومت کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کے ورکروں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی سرکار کی حصولیابیوں کے بارے میں آگاہ کرنے آئی ہیں ۔

'Onus On Kashmiri Pandits To Return, No One Will Beg Them': Farooq Abdullah

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں