پی ٹی آئی
مصر کے جبیزہ علاقہ میں احرام کی سمت جانے والی سڑک پر ہوئے بم دھماکہ میں سات پولیس جوان سمیت دس افراد ہلاک اور بیس دیگر زخمی ہوگئے ۔ سیکوریٹی فورسس نے بتایا کہ ایک عمارت میں مشتبہ دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع پر پولیس جوان جیسے ہی اپنی گاڑیوں سے وہاں پہنچے زور دار دھماکہ ہوگیا۔ حکومت نے آئندہ ہفتہ مصری صدر حسنی مبارک کی معزولی اور انقلاب کی پانچ ویں سالگرہ سے قبل ملک بھر میں سیکوریٹی میں چوکسی پیدا کردی ہے ۔ داعش نے کہا ہے کہ اس دھماکہ کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے جب کہ مصری حکام نے سابق صدر محمد مرسی کی تحریک اخوان المسلمین پر الزام عائد کیا ۔ پولیس کو یہ اطلاع دی گئی تھی کہ اطلاع دی گئی تھی کہ اخوان المسلمون کا ایک گروپ آنے والے دنوں میں دھماکو مواد اور خام بموں کا استعمال کرتے ہوئے جارحانہ کا رروائیاں انجام دینے کی تیاری کررہے ہیں ۔ وزارت داخلہ نے فیس بک پر اپنے صفحہ پر یہ اطلاع دی۔ وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق اخوان المسلمون کے لوگ قاہرہ میں اپارٹمنٹ پر دھاوا کیا جہاں انہوں نے کئی خام پائے ۔ جب بم اسکواڈ کے ماہرین بموں سے نمٹ رہے تھے تو اس میں سے ایک پھٹ پڑا ۔ اس دوران اخوان المسلمون نے تشدد میں ملوث رہنے کے الزام کو سختی سے مسترد کردیا تھا اور کہا کہ وہ پر امن تحریک چلانے پر یقین رکھتے ہیں ۔ جبیزہ کے ایک ساکن خالد نے کہا کہ جب بم پھٹ پڑا تو اس کے ساتھ ہی عمارت کے بعض حصہ کو نقصان پہنچا ۔ ہم نے ایک شخص کو اس کے بستر پر سے دھماکہ سے اڑتا ہوا دیکھا جس کے ساتھ ہی دوسری جانب نظر ڈالنے پر نعشوں کے چیتھڑے پڑے ہوئے تھے ۔
7 policemen, 3 civilians killed in Egypt's Giza blast
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں