یو این آئی
لاکھوں ساکنین، کاروباری مالکین اور ورکرس نے آج شدید برفباری سے جمع برف کی تہہ کو کھودنا شروع کردیا جس کی وجہ سے واشنگٹن نیویارک اور شمال مشرقی امریکہ کے دیگر شہروں میں عام زندگی ٹھپ ہوگئی ہے ۔ کئی ریاستوں میں کم از کم 19افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ آٹھ کروڑ افراد اس سے متاثر ہیں ۔ یہ طوفان نیویارک سٹی کی تاریخ کا دوسرا بڑا طوفان ہے جب کہ کل نصف شب تک26.8انچ برفباری ہوئی اور یہ2006ء میں ہونے والی26.9انچ برفباری کے بعد دوسری بڑی برفباری رہی۔ نیویارک شہر میں آج صبح تک سڑکوں ، پلوں اور سرنگوں کو بند کرنا پڑا ہے حکام نے بتایا کہ امریکہ کی مشرقی ریاستوں ارکنساس ، شمالی کیرولینا، کینٹکی، اوہائیو، ٹینسی اور ورجینیا میں خراب موسم کی وجہ سے ہونے والے سڑک حادثوں میں کم از کم تیرہ افراد ہلاک ہوگئے۔ سڑکوں سے برف ہٹانے کے دوران ایک شخص کی میری لینڈ اور تین دیگر افراد کی نیویارک شہر میں موت ہونے کی اطلاع ملی ہے ۔ورجینیا میں ہیپو تھرمیا کی وجہ سے دو لوگوں کی موت ہوگئی ۔ برفانی طوفان کی وجہ سے کل رات تک واشنگٹن میں برف کی تقریبا دو فٹ(60سینٹی میٹر) اونچی چادر بچھ گئی تھی۔ ملک کے مشرق میں کئی علاقوں میں71سینٹی میٹر تک برفباری ہوئی ہے ۔ امریکہ کے قومی موسمیات سرویس کے دفتر کے مطابق برفانی طوفان اب نیویارک میٹرو پولیٹن علاقے کی طرف بڑح گیا جہاں تقریبا دو کروڑ آبادی سکونت پذیر ہے ۔ نیویارک سٹی، نیو جرسی اور مغربی ساحل پر24سے28انچ تک برف گرنے کا امکان ہے ۔ اس طوفان گے گزرتے وقت ان علاقوں میں72کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا ئین چل سکتی ہیں ۔ نیویارک کے میئر ڈ ی بلاسیا نے کہا کہ دو فٹ یا ا س سے زیادہ برف جم سکتی ہے ۔ یہ طوفان نیو یارک شہر میں آنے والے سب سے بڑے پانچ برفانی طوفانوں میں شمار کیاجارہا ہے ۔ نیویارک کے گورنر نے ریاست میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے جب کہ ا س سے پہلے امریکہ کی دس ریاستو ں میں ایمرجنسی حالات کا اعلان کیاجاچکا ہے ۔نیویارک کے گورنر اینڈ ریو کو یمو نے لوگوں کے پلوں ، زیر زمین راستوں ، سرنگیں اور سڑکوں کا استعمال کرنے پر روک لگا دی ہے تاہم ایمرجنسی خدمات کی گاڑیوں کو اس پابندی سے راحت دی گئی ۔ بلاسیو نے بتایا کہ نیو جرسی میں بھی آج صبح تک تمام پلوں اور سرنگوں کو بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ نیو جرسی اور ورجنیا میں لاکھوں لوگ اب برقی کے بغیر رہ رہے ہیں ۔ محکمہ موسمیات نے خبر دار کیا ہے کہ کروی شکل مین گھومنے والا یہ طوفان سولہ ہزار کلو میٹر تک جا سکتا ہے اور بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز امریکہ کے مختلف ایر پورٹس سے5100اڑانیں منسوخ کی گئی تھیں اور آج2800مزید اڑانیں منسوخ کی جاسکتی ہیں ۔ اس دوران اب تک اس برفانی طوفان کے نتیجے میں19افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ گیارہ ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے ۔ نیویارک شہر کے میئر بل ڈی بلاسیو نے کہا ہے کہ شہر میں دو فٹ تک برف پڑ سکتی ہے اور یہ طوفان شہر کی تاریخ کے پانچ بد ترین برفانی طوفانوں میں سے ایک ہوسکتا ہے ۔ ایک نیوز کانفرنس میں انہوں نے عوام سے کہا ہے کہ وہ سڑک سے دور رہیں ۔ یہ بری چیز ہے اور بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ۔ طوفان کے نتیجے میں ہزاروں مکانات برقی سے محروم ہیں اور ریاست کینٹکی میں جہاں اب تک سب سے زیادہ برف پڑی، ہزاروں گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی ہوئی ہیں ۔ ایک اندازہ کے مطابق ٹریفک میں پھنسی ہوئی گاڑیوں کی لائن35میل لمبی ہے ۔ ماہرین موسمیات کے مطابق جب اتوار کے روز برفانی طوفان واشنگٹن ڈی سی سے گزرے گا تو اس وقت وہاں تیس انچ یعنی ڈھائی فٹ تک برف پڑ چکی ہوگی۔ میڈیا کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ شہر رو پوش ہوگیا ہے ۔ رہائشیوں کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ طوفان کے گزر جانے تک کسی محفوظ مقام کو تلاش کرلیں اور وہیں رہیں ۔ سڑکیں سنان ہیں، ریستوران ، بار اور سوپر مارکٹس بند ہیں ۔ اس طوفان کا اثر جنوب میں آرکنساس سے شمال مشرق میں میسا چوسیٹس تک ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔
Battered East Coast begins digging out from deadly blizzard
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں